ٹیکسٹائلز کی وزارت
وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر میں تسلیم کیے جانے والے 100 بھارتی ٹیکسٹائل مشینری چیمپئنس تیار کیے جائیں: جناب پیوش گوئل
جناب پیوش گوئل نے کپڑا صنعت سے رفتار، ہنر اور پیمانےپر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اختراعی شراکت داری میں شامل ہونے کی اپیل کی؛
کپڑے کی صنعت کے مرکزی وزیر نے تمام مینوفیکچرر حضرات سے کمانڈ اور کنٹرول طرز فکر سے باہر نکل کر ٹیکسٹائل شعبے کو فعال بنانے کے لئے تکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کام کرنے کی اپیل کی
بھارت کو کپڑا صنعت میں عالمی قائد بننے کی کوشش کرنی چاہئے؛ یہ وقت بھارتی کپڑا صنعت مشینری تیار کرنے کے لئے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے: جناب پیوش گوئل
کوالٹی پر توجہ مرکوز کرنے سے اعلیٰ پیداواریت اور بڑے بازاروں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی: جناب گوئل
املاک کی پیداواریت جو 2014۔15 میں 31 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تھی وہ 2025 میں 101 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہوجائے گی: جناب پیوش گوئل
جناب پیوش گوئل اور محترمہ درشن جردوش نے کپڑا صنعت مشینری کے مینوفیکرر حضرات سے بات چیت کی
Posted On:
24 OCT 2021 1:27PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 24 اکتوبر 2021:
تجارت و صنعت، کپڑا صنعت، امورِ صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کپڑا صنعت سے رفتار، ہنر اور پیمانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اختراعی شراکت داری میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے 100 ایسی بھارتی کپڑا صنعت مشینری تیار کرنے کے لیے کہا جنہیں دنیا بھر میں شناخت حاصل ہو۔تجارت و صنعت، کپڑا صنعت، امورِ صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے یہ اظہار خیال ’تکنالوجی کی خلاء اور کپڑا صنعت مشینری مینوفیکچرر حضرات کے لئے آگے کا راستہ‘کے موضوع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے کپڑا صنعت مشینری کے مینوفیکچرر حضرات کے ساتھ کیا۔جناب گوئل نے کپڑا صنعت مشینری مینوفیکچرر حضرات سے کمانڈ اور کنٹرول طرز فکر سے نکل کر کپڑا صنعت کو ہر لحاظ سے فعال بنانے کے لئے تکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کام کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو کپڑا صنعت مشینری تیار کرنے ، پیمانے کے لحاظ سے پیداواریت، معیار اور تعداد کے لحاظ سے عالمی مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی قائد بننے کے لئے کوششیں کرنی چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم درآمدات کے خلاف نہیں ہیں تاہم ہمیں ٹیکسٹائل انجینئرنگ صنعت اور حکومت کے درمیان ٹھوس کوشش کرتے ہوئے بھارت میں کپڑا صنعت مشینری کے درآمداتی انحصار کو کم کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ کوالٹی پر توجہ مرکوز کرنے سے اعلیٰ پیداواریت اور بڑے بازاروں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
جناب گوئل نے امید ظاہر کی کہ نیا اور جدید کپڑا صنعت مشینری ایکو نظام غیرمنظم بھارتی کپڑا صنعت پر اثر انداز ہوگا۔ اس سے مسلسل پیش رفت اور اختراع کے عمل کو رفتار حاصل ہوگی جس کے نتیجے میں مسابقتی صلاحیتوں اور ویلیو چین میں مسلسل ارتقاء اور بہتری واقع ہوگی۔ا نہوں نے کہا کہ مشینری مینوفیکچرنگ سہولت موجودہ جمود کو ختم کرنے، فعالیت میں اضافہ کرنے ، گھریلو کھپت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ درآمدات پر انحصار میں بتدریج تخفیف کے ساتھ اعلیٰ معیار کی حامل اشیاء کی برآمدات میں مزید اضافہ کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔اس کے لیے کپڑا صنعت، بڑی صنعتوں کی وزارت ، ڈجیٹل اختراع کاری/مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں لاگت میں تخفیف کے ذریعہ افزوں اثرانگیزی کی جستجو میں تدابیر اختیار کرنے کے امکانات کے درمیان حکومت کے اداروں کی کوششوں کو یکجا کرنے کا عمل اہمیت کاحامل ہے۔جناب گوئل نے مطلع کیا کہ بڑی صنعتوں کی املاک اسکیم گھریلو تکنالوجیوں کی تجدید کاری کے لئے صنعت کو تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار کی گئی ایک پائلٹ اسکیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی املاک پالیسی حکومت ہند کے ذریعہ وضع کردہ مینوفیکچرنگ شعبےکی ایک پالیسی ہے جس کا مقصد 2014۔15 کی املاک کی پیداواریت جو 31 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تھی اسے 2025 تک بڑھا کر تقریباً 101 بلین امریکی ڈالر کے بقدر نا ہے۔
حکومت کی حالیہ 100 کروڑ ٹیکہ کاری حصولیابی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تاریخی حصولیابی 130 کروڑ ہندوستانیوں کی اجتماعی کوشش کا نتیجہ اور بھارت کی ’آتم نربھرتا‘ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مشن چندریان کا بھی حوالہ دیا، جو کہ بھارت کے خلائی پروگرا میں ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔وزیر موصوف نے کپڑا صنعت مشینری مینوفیکچرر حضرات سے کپڑا صنعت کے شعبے میں بھی ایسی ہی غیرمعمولی پیش رفت حاصل کرنے کی اپیل کی۔
جناب گوئل نے کہا کہ ہم تغیر اتی تبدیلی کے مشن پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم آتم نربھر بھارت کی بات کرتے ہیں تو ان کا مطلب عالمی نقشے پر بھارت کو اس کا حقیقی مقام دلانا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت بےباکی کے ساتھ بڑا سوچنے، بلند نظر بننے اور سخت اہداف طے کرنے کے لئے پرجوش اور توانا محسوس کر رہا ہے۔وزیر نے کہا کہ حکومت آئندہ پانچ برسوں کے لئے 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کپڑا برآمدات کا ہدف طے کر چکی ہے اور کپڑا صنعت کے شعبے کو اس ہدف کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی کپڑا انجینئرنگ صنعت (ٹی ای آئی) پیداواری عمدگی میں اضافہ کے لئے اہمیت کی حامل ہے جبکہ گھریلو تحقیق و ترقی، صنعت کاری سے متعلق جذبے اور مشترکہ کاروباری اداروں کے لئے نئے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔
جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں کپڑا پیداوار کی تاریخ زمانہ قدیم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے ذریعہ تشہیر کردہ کھادی اور چرخے کو اپنانے کے آسان کام نے تحریک آزادی کو عوام تک پہنچایا اور چرخے کو آتم نربھرتا کی علامت بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی معنوں میں یہ بھارت کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے نظریے اور ’آتم نربھر بھارت‘ کے جذبے سے بھی ہم آہنگ ہے۔
پیداواریت سے مربوط ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی چمپئن اور پی ایم متر اسکیم کے توسط سے یہ اسکیم ٹیکسٹائل کلسٹرس قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ صنعت کو ترغیب فراہم کرنے اور اس میں فعال شراکت داری کے لئے ایک عام بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لئے جلد ہی سات مقامات کی شناخت کی جائے گی۔ انہوں نے پروڈیوسروں سے پی ایم متر اسکیم میں شامل ہونے اور اس کا فائدہ اٹھاکر مینوفیکچرنگ اکائیاں قائم کرنے کی بھی گذارش کی۔
جناب گوئل نے کہا کہ لکویڈٹی اور خام مال کی بڑھتی لاگت اور مال بھاڑہ نقل و حرکت جیسی ابھی بھی کچھ چنوتیاں ہیں جن کے لیے حکومت فعال طور پر قدم اٹھا رہی ہے تاکہ ٹی ای آئی ایسے مسائل کا حل تلاش کر سکے۔انہوں نے یہ بھی سجھاؤ دیا کہ بین الاقوامی سرمایہ حاصل کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے، اس سے بھارت میں روزگار پیدا کرنے، قدرو قیمت میں اضافےاور مکمل کپڑا صنعت ایکونظام کی توسیع میں مدد ملے گی۔
ٹیکسٹائل مشینری کے عمدگی کے مرکز (سی او ای) کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ مرکزی پیداواری تکنالوجی ادارہ (سی ایم ٹی آئی)، بنگلورو میں سی او ای کا قیام اختراع اور پیداواری عمل میں گھریلو تکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے 450 ریوولوشن پر منٹ( آر پی ایم) کے بغیر شٹل والے ریپئر لوم کی ترقی کے لئے عمل میں آیا تھا۔ اسی طرح، بارڈولی، سورت میں سی ای ایف سی کو سائنس انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی اپلفٹمنٹ (ایس ای ٹی یو) فاؤنڈیشن کے ذریعہ قائم کیا گیا تھا، اور اس میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ انڈسٹری کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ایک ڈیزائن سینٹر، ٹول روم، تربیتی مرکز اور ٹیسٹنگ لیب ہوں گی۔ آئی آئی ٹی، دہلی میں سی او ای کا قیام خصوصی طور سے متعین کیے گئے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ پیداواری ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے عمل میں آیا تھا۔ جناب گوئل نے نوجوان نسل سے کاروبار سے مربوط ہونے کی بھی اپیل کی۔
وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ حصہ داران جیسے صنعت، ادارے اور مختلف سرکاری وزارتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لانے کی یہ پہل قدمی ہماری کوششوں میں تال میل پیدا کرے اور بھارتی ٹی ای آئی کو جدید تکنالوجی تحقیق و ترقی، ’آتم نربھر بھارت‘ اور برآمدات میں اضافے جیسے شعبوں میں اپنی توانائی کو بڑھانے میں اہل بنائے گی۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں کپڑا صنعت کی وزیر مملکت درشن جردوش نے کہا کہ کپڑا صنعت کے لئے یہ سرمایہ کاری اور کاروبار کی توسیع کا سنہرا دور ہے کیونکہ اس شعبے کو فروغ دینے کے لئے پی ایم متر پارک، پی ایل آئی، آر او ڈی ٹی ای پی، آر او ایس سی ٹی ایل جیسے متعدد اہم اقداما کیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس شعبے کی ترقی میں کپڑا مشینری کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لیے نہ صرف بڑی مشینری بلکہ چھوٹی مشینری بھی ہتھ کرگھا اور دستکاری کو فروغ دینے کے لئے اہم ہے، جو ہمارا ثقافتی ورثہ ہیں اور ہمیں اس وراثت کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔
کپڑے کی وزارت کے سکریٹری جناب یو پی سنگھ ، ایڈشنل سکریٹری جناب وجے کے سنگھ، ٹیکسٹائل کمشنر، ٹیکسٹائل مشینری مینوفیکچررس ایسو سی ایشنس کے صدر اور سرکردہ غیر ملکی اور بھارتی کپڑا مشین پروڈیوسروں کے سی ایم ڈی /ایم ڈی حضرات/ بھارت میں ان اداروں کے قائدین نے اس کانفرنس میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ غیر ملکی علاقوں کے 15 کپڑا مشین مینوفیکچررس، 20 سرکردہ گھریلو کپڑا مینوفیکچررس اور 7 کپڑا مشینری اور متعلقہ صنعتی اداروں نے حصہ لیا اور اپنے خیالات پیش کیے۔
اس بات چیت کا مقصد میک ان انڈیا کے تحت بھارت میں ٹیکسٹائل انجینئرنگ انڈسٹری (ٹی ای آئی) کی ترقی کے لئے ایک ایکو نظام تیار کرنے کی غرض سے ممکنہ حکمت عملی تیار کرنا تھا تاکہ آتم نربھر بھارت کی سمت میں پہل قدمی کے تحت 2026۔27 تک گھریلو مطالبات کا 75 فیصد مکمل کرنے اور کپڑا مینوفیکچررس کے لئے لاگت میں کمی اور قدرو قیمت میں اضافہ کرتے ہوئے تکنالوجی اور پیمانے کے بل بوتے پر تمام صنعتی شعبوں میں عالمی سطح پر مسابقت کی جا سکے۔
********
ش ح۔اب ن ۔ م ف
U. NO. 12152
(Release ID: 1766175)
Visitor Counter : 218