بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
پردھان منتری گتی شکتی کے آغاز سے قوم کی ترقی کو نئی 'طاقت' ملی: مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال
سربانند سونووال نے آج ڈبروگڑھ میں پریس کانفرنس کی
Posted On:
16 OCT 2021 5:35PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 16 اکتوبر بندرگاہوں ، جہاز رانی، آبی گزرگاہ اور آیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نےآج ڈبرگڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 13 اکتوبر کو حکومت کی ایک پرجوش پہل پردھان منتری گتی شکتی کے آغاز سے قوم کو نئی طاقت ملی ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پردھان منتری گتی شکتی کثیر ماڈل رابطہ کاری اور جامع حکمرانی کی توسیع کے لیے ایک قومی ماسٹر پلان ہے جو اکیسویں صدی کے ہندوستان کو رفتار دے گا۔
ہندوستان میں گیس پائپ لائن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ گزشتہ 7 سالوں میں ملک بھر میں 16 ہزار کلو میٹر سے زائد لمبی گیس پائپ لائن پر کام جاری ہے۔ ریلوے رابطہ کاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ گزشتہ 7 سالوں میں 9 ہزار کلو میٹر سے زائد ریلوے لائن کو دوگنا کیا گیا ہے اور 24 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ریلوے ٹریک کی بجلی کاری کی گئی ہے۔
اکیسویں صدی کے ہندوستان کے اہم منتر کا ذکر کرتے ہوئے ،جناب سونووال نے کہا کہ آج کا منتر ترقی کے لیے کام ، ترقی کے لیے دولت ، ترقی کے لیے منصوبہ اور ترقی کے لیے ترجیح ہے اورپردھان منتری گتی شکتی – قومی ماسٹر پلان ان تمام مسائل کو حل کرے گا۔
میکرو پلاننگ اور مائیکرو نفاذ کے درمیان وسیع فرق کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم آہنگی کی کمی کا مسئلہ ہمیشہ تعمیر میں رکاوٹ ڈالتا ہے اور بجٹ کے ضیاع کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب موجودہ حکومت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں برسر اقتدار آئی تو سینکڑوں منصوبے زیر التواء تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ان تمام منصوبوں کو ایک پلیٹ فارم پر رکھا اور رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی اور اس پہل کی وجہ سے کئی دہائیوں سے نامکمل منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔
وزیرموصوف نے بتایا کہ اس گتی شکتی پہل میں مرکزی حکومت کے 16 محکمے بشمول ریلوے ، سڑک اور شاہراہ ، بجلی ، جہاز رانی وغیرہ شامل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گتی شکتی مختلف مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومت کی بنیادی ڈھانچے کی اسکیموں کو شامل کرے گی اور یہ ماسٹر پلان وسیع کارکردگی کے ساتھ کام کی فوری تکمیل کو بھی یقینی بنائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-11044
(Release ID: 1764547)
Visitor Counter : 139