مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندستان میں ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ مصنوعات سازی کو فروغ دینے کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیبات (پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو) اسکیم


31کمپنیوں کو اسکیم کے تحت منظوری حاصل۔اِن میں 16 بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتیں اور 15 ان سے الگ (8 داخلی اور 7 عالمی کمپنیاں) شامل ہیں

تقریباً 1.82 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی پیداوار متوقع

مقامی تحقیق و ترقی میں اضافے کے امکانات

اس شعبے میں 4 برسوں میں تقریباً 3345 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے جس سے 40 ہزار سے زائد لوگوں کیلئے اضافی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے

Posted On: 14 OCT 2021 2:36PM by PIB Delhi

وزارتِ مواصلات کے وزیر مملکت جناب دیو سنگھ چوہان نے آج ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ مصنوعات کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز کیا۔ وزارتِ مواصلات  کے محکمہ ٹیلی مواصلات کی خصوصی سکریٹری محترمہ انیتا پروین  اور  دیگر سینئر افسران نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BCSA.jpg

اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب چوہان نے کہا کہ ٹیلی مواصلاتی شعبے میں پیداوار سے منسلک ترغیبات والی اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے تصور کو حقیقت میں بدلا جاسکے۔ اس سے ٹیلی موصلات اور نیٹ ورکنگ مصنوعات کی درآمد کے لئے ہندستان کے دوسرے ممالک پر انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے صنعتی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ معیار کی مصنوعات بنانے پر توجہ دیں اور اسی کے ساتھ اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں عالمی معیار کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے مراعات اور مدد فراہم کی جائے گی۔

ہندستان میں کامیاب درخواست دہندگان کی جانب سے یکم اپریل 2021 کے بعد سےاور مالی سال 25-2024 تک کی گئی سرمایہ کاری مجاز ہوگی بشرطیکہ یہ بڑھتی ہوئی سالانہ حد پار کرے۔اسکیم کے تحت مدد پانچ سال کی مدت کے لئے فراہم کی جائے گییعنی مالی سال 22-2021 سے مالی سال 26-2025 تک۔

اسکیم اور اسکیم کے رہنما خطوط  کے مطابق  16 ایم ایس ایم صنعتیں اور 15 عام (8 داخلی اور 7 عالمی کمپنیوں) پر مشتمل کل 31 کمپنیاں اہل پائی گئی ہیں اور انہیں وزارت  مواصلات کے ٹیلی مواصلاتی محکمے کی پیداوار سے منسلک ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت منظوری دی جا رہی ہے۔  اہل ایم ایس ایم ای کمپنیاں حسب ذیل ہیں:

 

1۔ کورل ٹیلی کام لمیٹڈ

2۔ایہوم آئی او ٹی پرائیویٹ لمیٹڈ

3۔ایلکوم انوویشنز پرائیویٹ لمیٹڈ

4۔فروگ سیل سیٹ لمیٹڈ

5۔جی ڈی این انٹرپرائزیز پرائیویٹ لمیٹڈ

6۔جی ایکس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ

7۔لیکھا وائرلیس سلوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ

8۔پاناچے ڈیگیلائف لمیٹیڈ

9۔پریا راج الیکٹرانکس لمیٹڈ

10۔سیکستھ انرجی ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ

11۔اسکائی کوڈ الیکٹرانکس اینڈ اپلائنسز پرائیویٹ لمیٹڈ

12۔ایس ٹی ایل نیٹ ورکس لمیٹڈ

13۔ سوربھی سیٹ کام پرائیویٹ لمیٹڈ

14۔ سینیگرا ای ایم ایس لمیٹیڈ

15۔ سیسٹرم ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ

16۔ تیانین ورلڈ ٹیک انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ

 

مجاز داخلی کمپنیاں  غیر ایم ایس ایم ای زمرے کے تحت:

 

1۔آکاشتھا ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ ،

2۔ڈیکسن الیکٹرو اپلائنسز پرائیویٹ لمیٹڈ ،

3۔ایچ ایف سی ایل ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ ،

4۔آئی ٹی آئی لمیٹڈ ،

5۔نیولینک ٹیلی کمیونیکیشن پرائیویٹ لمیٹڈ ،

6۔سیرما ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ ،

7۔ تیجس نیٹ ورکس لمیٹڈ اور

8۔ وی وی ڈی این ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ

 

غیر ایم ایس ایم ای زمرے کے تحت مجاز داخلی کمپنیاں:

1۔کامسکوپ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ،

2۔فلیکٹرونکس ٹیکنالوجیز (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ

3۔فاکسکن ٹیکنالوجی (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ ،

4۔جابل سرکٹ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ

5۔نوکیا سلوشنز اینڈ نیٹ ورکس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ،

6۔رائزنگ اسٹارز ہائی ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ ،

7۔ سنمینا-ایس سی آئی انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ،

درخواست دہندگان کے وعدوں کے مطابق یہ 31 درخواست گزار توقع ہے کہ  اگلے 4 برسوں میں 3345 کروڑ کی سرمایہ کاری کریں گے اور اسکیم کی مدت کے دوران تقریباً 1.82 لاکھ کروڑ روپےکی متوقع پیداوار کے ساتھ 40000 سے زیادہ لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ اس اسکیم سے توقع ہے کہ  نئی مصنوعات کے تعلق سے داخلی تحقیق اور ترقی کو فروغ ملے گا جس پرعہد بند سرمایہ کاری کا 15 فیصد سرمایہ لگایا جا سکتا ہے۔

ملکی اور عالمی مینوفیکچررز کی جانب سے اس اسکیم کے حق میں پرجوش ردعمل "آتم نربھارت" - میک ان انڈیا پر مضبوط اعتماد اور ہندوستان سے باہر عالمی چیمپئن بنانے کے اسکیم کے مقصد کی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے جو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سائز اور پیمانے میں بڑھنے اور اس طرح گلوبل ویلیو چین کا حصہ بن جانے کی صلاحیت کا مظہر ہے۔ ٹیلی کام مصنوعات "ڈیجیٹل انڈیا" کے وسیع تصور سامنے لانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R98R.jpg

<><><><><>

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 10079

 



(Release ID: 1764033) Visitor Counter : 225