ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
اسکل انڈیا کے ‘‘نیشنل ایپرینٹس شپ میلہ’’ 2021 میں 51000 سے زیادہ زیر تربیت ملازمین کی کرائے پر خدمات حاصل کی گئیں
ایپرینٹس شپ میلہ، ملک کے 662 مقامات پر منعقد کیاگیا تھا
اس میلے میں 30 سے زیادہ شعبوں کی پانچ ہزار سے زیادہ کمپنیوں/ اداروں نے حصہ لیا
پانچ سو سے زیادہ ٹریڈس( نامزد اور متبادل) میں کرائے پر خدمات حاصل کی گئیں
Posted On:
06 OCT 2021 7:00PM by PIB Delhi
اسکل انڈیا نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ( ڈی جی ٹی) اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این ایس ڈی سی) کے سرگرم تعاون کے ساتھ آج ملک بھر کے 662 سے زیادہ مقامات پر ایک روزہ ‘‘ایپرینٹس شپ میلہ’’ کاانعقاد کیا۔ اس پہل کے تحت ، لگ بھگ 51991 زیر تربیت ملازمین کی کرائے پر خدمات حاصل کی گئیں اور اس تقریب میں تیس سے زیادہ شعبوں کی 5000 سے زیادہ تنظیموں نے حصہ لیا۔ ان شعبوں میں بجلی، خردہ کاروبار، ٹیلی کام، اطلاعاتی ٹیکنالوجی/ اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات، ا لیکٹرانکس اور موٹر گاڑیوں سے متعلق شعبوں کی کمپنیاں وغیرہ شامل تھیں۔
اس کے علاوہ ملک کے شدید خواہش مند نوجوانوں کو ویلڈر، الیکٹریشئین، ہاؤس کیپر، بیوٹیشن، میکنیک اور مزید دیگر عہدوں سمیت 500 سے زیادہ ٹریڈس( نامزد اور متبادل) کے امکانات کو منتخب کرنے او ران کے ساتھ کام کرنے کے مواقع فراہم ہوئے۔
درخواست گزاروں یا امیدواروں کو ایپرینٹس شپ میلے میں حصہ لینے کے کئی فائدے ہوئے۔ کیونکہ انہیں متعلقہ آجروں سے برسرموقع ہی ایپرینٹس شپ کی پیش کش کی گئیں اور اس طرح انہیں براہ راست صنعت سے رابطہ قائم کرنے کاموقع ملا۔انہیں حکومت کے معیار کے مطابق پانچ ہزار روپے سے لے کر نو ہزار روپے ماہانہ تک کے وظیفہ کی پیش کش کی گئی جو کہ امیدواروں کے لئے ہنر سیکھنے کےساتھ ساتھ کچھ کمانے کابھی ایک زبردست موقع ہے۔ امیدواروں کو تربیت حاصل کرنے کے بعد نیشنل کاؤنسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ(این سی وی ای ٹی) کا ایک سرٹیفکیٹ بھی ملے گا جس کی بدولت انہیں روزگار حاصل کرنے کے زیادہ مواقع حاصل ہوں گے۔
ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت میں سکریٹری، جناب راجیش اگروال نے کہا کہ وزارت کو ایپرینٹس شپ میلہ کے دوران امیدواروں نے زبردست دلچسپی کا مظاہرہ کیا جس سے بھارت کے نوجوانوں کو منڈی کے لئے مفید ہنر سیکھنے کے لئے مناسب تربیت فراہم کرنے سے متعلق ہمارے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس تقریب کے دوران لگ بھگ 52000 زیر تربیت ملازمین کی کرائے پر خدمات حاصل کی جائیں گی اور اس کی بدولت ہم ‘‘اسکل انڈیا’’ کے نظریہ کی حصولیابی کے لئے ملک میں ہنر مندی کے معیارات میں اضافہ کرسکیں گے۔ انہوں نے ان تمام زیر تربیت ملازمین کو مبارک باد دی جنہیں اس موقع کے دوران پانچ ہزار سے زیادہ کاروباری اداروں کے ساتھ کام کرنے کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔ ایپرینٹس شپ ٹریننگ یا زیر تربیت ملازمین کی ٹریننگ، ہنر مندی کے فروغ کا ایک سب سے زیادہ پائیدار ماڈل ہے کیونکہ یہ آجرین کو درپیش تکنیکی ہنر سے متعلق خامیوں کو دور کرتا ہے اور مانگ کے مطابق ہنر مندی کی تربیت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس قسم کی پہل قدمیوں کو آگے لے جاکر، ہم کاروباری تنظیموں اور امیدواروں کی مدد کرتے ہیں کہ وہ ایپرینٹس شپ ٹریننگ سے پوری طرح فائدے حاصل کرسکیں اور سیکھنے کے دوران کمائی پر مبنی سیکھنے کے نظام میں جدت طرازی میں سہولت پیدا کرسکیں۔
ڈی جی ٹی کی ڈائریکٹر جنرل(ٹریننگ) نیلم شمیّ راؤ نے کہاکہ مارکیٹ یا منڈیوں کی بدلتی کیفیات اور تقاضے اوراس نئے نظام میں ابھرتی صنعت کے سبب، ایپرینٹس شپ ، ہمارے نوجوانں کو مستقبل کی نوکریوں اور روزگار کے لئے تیار کرنے کا ایک اہم عنصر بن گیا ہے۔ انہوں نے ان تمام زیر تربیت ملازمین کو مبارکباد دی جنہیں ایپرینٹس شپ میلے کے دوران مواقع ملے ہیں۔ محترمہ نیلم راؤ نے ان کے مستقبل کے امکانات اور کوششوں کے لئے نیک خواہشات کااظہار کیا۔
اس تقریب کی بدولت اس میں شرکت کرنے والے کاروباری اداروں کو ایک بڑا موقع فراہم ہوا ہے جنہیں ایک یکساں پلیٹ فارم پر امکانی ایپرینٹسز سے ملنے کاموقع ملا اور انہو ں نے اپنی اپنی ضروریات کے مطابق امیدواروں کو منتخب کیا۔اس تقریب میں ریلویز، او این ایس سی، ٹاٹا ماروتی ادویوگ، اور مزید کئی اداروں جیسے کلیدی کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ کم از کم چار کارکنان والی چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو بھی اس میلے میں ایپرینٹسز کو کرائے پر خدمات حاصل کرنے کاموقع ملا۔
اس تقریب میں پانچویں تا دسویں جماعت پاس طلبا، ہنر مندی کی تربیت کی سند کے حامل طلباء ، آئی ٹی آئی طلباء، ڈپلومہ ہولڈرس اور گریجویٹس نے شرکت کی۔
عزت مآب وزیراعظم نے 15 جولائی 2015 کو ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری سے متعلق قومی پالیسی کاآغاز کیاتھا۔ اس پالیسی کے تحت ایپرینٹس شپ کو خاطر خواہ معاوضہ کے ساتھ ہنر مند افرادی قوت میں فائدہ بحش روزگار حاصل کرنے سے متعلق ایک ذریعہ کے طور پر تسلیم کیاگیا ہے۔ ایم ایس ڈی ای نے ملک میں کاروباری اداروں کے ذریعہ کرائے پر خدمات حاصل کئے جانے والے زیر تربیت ملازمین کی تعداد میں اضافہ کرنے کی غرض سے بہت سی کوششیں کی ہیں۔ اس کامقصد ہنر مند افرادی قوت کے لئے سپلائی اور مانگ میں فرق کو دور کرنا اور بھارت کے نوجوانوں کی ہنر مندی کی تربیت فراہم کرکے اور روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرکے ان کی خواہشات کی تکمیل کرنا ہے۔ایم ایس ڈی ای نے ملک میں ایپرنٹس شپ ٹریننگ میں زیادہ تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کی غرض سے ایپرنٹس شپ سے متعلق ضابطوں میں اہم اصلاحات کی ہیں۔ ان میں درج ذیل اصلاحات شامل ہیں:
- زیر تربیت ملازمین کی تعداد میں اضافے کے لئے بالائی حد کو 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کیاگیا ہے۔
- زیر تربیت ملازمین کی ٹریننگ اور تربیت سے متعلق لازمی ذمہ داری کے ساتھ ایک کاروباری ادارے کے سائز کی حد کو 40 سے کم کرکے 30 کیاگیا ہے۔
- پہلے سال کے لئے وظیفہ کی ادائیگی کو ، کم از کم اجرت سے منسلک کرنے کے بجائے، طے کردیا گیا ہے، ایپرینٹس کے دوسرے اور تیسرے سال کے لئے وظیفہ میں 10 فیصد تا 15 فیصد کااضافہ کیاگیا ہے۔
- متبادل ٹریڈ کے لئے ایپرینٹس شپ ٹریننگ کی مدت 6 ماہ سے لے کر 36 ماہ تک کی ہوسکتی ہے۔
- صنعت کےپاس اپنی خود کی ایپرینٹس شپ ٹریننگ کا ڈیزائن تیار کرنے اور اس پر عمل آوری سے متعلق ایک متبادل دستیاب ہے۔
- نیشنل ایپرینٹس شپ پروموشن اسکیم( این اے پی ایس) کے تحت کاروباری ادارہ/ صنعت، زیر تربیت ملازمین کو دیئے گئے وظیفہ کے 25 فیصد تک کی باز ادائیگی حاصل کرسکتے ہیں۔
****************
(ش ح۔ع م ۔ رض)
U NO. 9794
(Release ID: 1761719)
Visitor Counter : 212