سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک میں خصوصی طور پر ایس سی اور ایس ٹی کے لئے 75 سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع (ایس ٹی آئی) ہب قائم کئے جائیں گے


وزیراعظم کے ویژن کے مطابق کمزور طبقات کا ہاتھ تھامنے اور انہیں معاشرے کے دیگر طبقات کے برابر لانےکا فیصلہ تاکہ سب مل کر آئندہ 25 سالوں میں ہندستان کو نئی بلندیوں پر لےجانے میں اپنا تعاون دے سکیں

(ایس ٹی آئی) ہب ایس ٹی اور ایس سی آبادی کے لئےپائیدار ذریعہ معاش کی تخلیق،مناسب اور متعلقہ ٹکنالوجیز کی فراہمی، پرورش اور فروغ کو یقینی بنانے کے لئےہ ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 06 OCT 2021 5:16PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،6اکتوبر 2021/مرکزی وزیر مملکت (آزادنہ چارج)سائنس اور ٹکنالوجی، وزیرمملکت (آزادنہ چارج) سائنس، وزیر مملکت برائے  وزیراعظم دفتر، عملے، عوامی شکایات ،پنشن،جوہری توانائی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہاکہ حکومت ملک کے مختلف حصوں میں خصوصی  طور پر  درجہ فہرست ذاتوں(ایس سی)درج فہرست قبائل (ایس ٹی ) کےلئے 75 سائنس تکنالوجی اور  اختراع ہب قائم کرے گی، جو نہ صرف سائنسی صلاحیتوں کو  فروغ دیں گے بلکہ  ان  طبقوں کی   سماجی  اور اقتصادی  ترقی میں بھی  تعاون دیں گے۔

 محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ اعلی سطحی  جائزہ میٹنگ کے بعد  وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں 20 ایس ٹی آئی مراکز (ایس سی کے لئے13 اور ایس ٹی کے لئے 7) پہلے ہی   ڈی ایس ٹی کے ذریعہ قائم کئے گئےہیں۔ ان ہب کے ذریعہ فارم غیر کاسشت کاری، دیگر وابستہ  معاش کے شعبے اور توانائی  ، پانی، صحت اور تعلیم وغیرہ  کے ذریعہ  مختلف اثاثوں میں زندگی کے مداخلتوں کے ذریعہ  ڈی ایس ٹی نے 20 ہزار درج فہرست ذاتوں نے درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذاتوںکی آبادی کو  براہ  راست فائدہ پہنچایا ہے۔

ڈاکٹر جتند رسنگھ نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ویژن اور کمزور طبقات کو سنبھالنے اور انہیں معاشرے کے  دیگر طبقات کے برابر لانے کے  عزم کے مطابق لیا گیا ہے،تاکہ آئندہ 25 برسوں میں سب مل کر ہندستان کونئی بلندیوں پر لے جانے میں اپنا رول ادا کرسکیں۔

75ویں یوم آزاد ی کےموقع پرلال قلعہ کی فصیل سے وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے  وزیر موصوف نے کہاکہ بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کی فکر کے ساتھ ساتھ دلتوں ، پسماندہ طبقات، آدیباسیوں اور عام طبقے کے   غریب لوگوں کے لئے بھی ریزرویشن کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ابھی حال ہی میں میڈیکل ایجوکیشن کےشعبے میں آل انڈیا کوٹے میں اوبی سی زمرے کےلئے بھی ریزرویشن کو یقینی بنایا گیا ہےا ور پارلیمنٹ میں  ایک قانون بناکر، ریاستوں کو او بی سی کی اپنی فہرست بنانے کا  حق دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ محکمہ  سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ذریعہ قائم کئے جارہے سائنس ، ٹکنالوجی اور انوویشن (ایس ٹی آئی) ہبز  ایس سی اور ایس ٹی آبادی کی بڑھتی ہوئی خواہشات اور امیدوں کے مطابق پائیدار معاش کی تخلیق کے ذریعہ  جامع سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے مناسب اور متعلقہ تکنالوجی کی فراہمی،اور پرورش کو یقینی بنائیں گے۔وزیر موصوف نے کہاکہ، ایس ٹی آئی ہبز کے تحت تربیت اور مہارت کی ترقی کے پروگرام ایس سی /ایس ٹی آبادی کے درمیان  سائنس ،ٹیکنالوجی اور انوویشن (ایس ٹی آئی) کی صلاحیتوں اور گنجائشوں  اور ہنر کی تعمیرکریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ٹی آئی ہبز ایس اینڈ ٹی کے ان پٹس کے ذریعہ  دیسی علمی نظام( آئی کے ایس )کو بھی بہتر بناتےہیں اور انہیں بہتر معاش کے  متبادل پیدا کرنے کے لئے مناسب  ٹکنالوجیز میں تبدیل کرتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہاکہ، ایس ٹی آئی ہبز کے بنیادی طور پر تین سطحی مقاصد ہوں گے:(اے) سائنس اور ٹکنالوجی (ایس اور ٹی) مداخلتوں کے ذریعہ بنیادی معاش کے  کمزور ترین روابط سے نمٹنا ۔(بی)معاش کے نظام  میں طاقت (اسٹرینتھ) کی بنیاد پر سماجی  کاروباری اداروں کی تشکیل(سی)روزگار کو طاقت بخشنے کے لئے ایس اینڈ ٹی کے ان پٹس کے ذریعہ دیسی علمی نظام (آئی کے ایس) کو بہتر بنانا۔

مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں سی ایس آئی آر –انسٹی ٹیوٹ آف  مائیکروبیل ٹیکنالوجی (آئی ایم ٹی ای سی ایچ)کے قائم کیا گیا ہے اور ایس ٹی آئی ہب انفارمیشن ٹکنالوجی(آئی ٹی)کو تشخیص کے ساتھ مربوط کررہا ہے اور آئی ٹی میں ایس ٹی نوجوانوں کی مہارت کو فروغ دے رہا ہے۔

سدھو-کانہو-برشا یونیورسٹی، پرولیا ، مغربی بنگال میں قائم  ایک ایس ٹی آئی ہب ہے جو مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور اوڈیشہ کے 7 اضلاع کے  15 بلاک کے  34 دیہاتوں سے تعلق رکھنے والی ایس ٹی آبادی کی ضروریات کو پورا کررہا ہے۔ مداخلتوں میں نینو مواد کا  استعمال کرتے ہوئے  واٹر فلٹر کو بنانا ، خوشبو دار تیل کی پیداوار  تیار کرنے کے لئے مختلف ادوایاتی پودوں کے جراثیم سے مختلف مصنوعات تیار کرنا  اور سماجی اداروں کی ترقی شامل ہے۔ اب 2296 افرادکو صاف پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہے اور  1410افراد کو صحت کی سہولیات اور بہتر غذائیت تک رسائی حاصل ہے۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-9781

 



(Release ID: 1761631) Visitor Counter : 192