کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ایکتالیس انڈسٹریل پارکوں کو انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم کی رپورٹ میں ’’قائدانہ‘‘ شناخت کا حامل قرار دیا گیا ہے


صنعت وتجارت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم کی رپورٹ دوئم جاری کی

یہ رپورٹ ہندوستان کی صنعتی مسابقت بڑھائے گی اور سرمایہ کاری کے لئے کشش پیدا کرے گی:جناب سوم پرکاش

Posted On: 05 OCT 2021 4:54PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 05 اکتوبر2021: انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم رپورٹ میں 41انڈسٹریل پارکوں کو ’’قائدانہ‘‘ شناخت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ ڈی پی آئی آئی ٹی نے آج جاری کی ہے۔ اس میں 90 انڈسٹریل پارکوں کو چیلنجر زمرے میں رکھا گیا ہے جبکہ 185 کو ’’خواہشمند‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی موجودہ اہم پیمانوں اور انفراسٹرکچر کی سہولتوں وغیرہ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم(آئی پی آر ایس) کی اشاعت دوئم کا اجرا آج یہاں مملکتی وزیر برائے صنعت وتجارت جناب سوم پرکاش نے کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب سوم پرکاش نے کہا کہ آئی پی آر ایس دوئم رپورٹ ہندوستان کی صنعتی مسابقت بڑھائے گی اور سرمایہ کاری کو راغب  کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان خاص طور پر کووڈ-19 کے دوران اپنی کئی پالیسی اقدامات کے نفاذ کے ذریعہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے عمل کو مسلسل بہتر بنا کر سرمایہ کاری کی ایک اہم منزل کے طور پر اپنی پوزیشن مستحکم کررہا ہے اس لئے اس تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے مجھے یقین ہے کہ یہ درجہ بندی ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی اور صنعت اور ملک دونوں کے لئے ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ یہ رپورٹ انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک کی توسیع ہے۔ اس میں جی آئی ایس والے ڈیٹا بیس میں 4400 سے زیادہ صنعتی پارک ہیں جن سے سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے لئے ان کے پسندیدہ مقام کی شناخت میں مدد ملتی ہے۔ یہ پورٹل سردست 21 ریاستوں اور مرکزی خطوں پر مبنی ہر صنعت جی آئی ایس سسٹم کے ساتھ مربوط ہے اور ان میں پلاٹ کے حساب سے معلومات حقیقی وقت کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔

جناب سوم پرکاش نے کہا کہ ’’ہم دسمبر 2021 تک پورے ہندوستان کو مربوط کرنے کی توقع  رکھتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس نظام کے تحت سرمایہ کاری کرنےو الے انفراسٹرکچر ، کنکٹوٹی، کاروبار دوست خدمات کے مختلف پیمانوں کے مطابق مناسب سرمایہ کاری کے لائق زمینی علاقے کی نشاندہی کے لئے دور سے بھی اس رپورٹ کا حوالہ دے سکتے ہیں جس میں ماحول اور حفاظتی معیار کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ اس کا مقصد باخبر سرمایہ کاری کا فیصلہ کرنا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ یہ عمل ملک میں صنعتوں کی بنیاد قائم کرنے اور ان کے فروغ کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت کی مرکوز کوششوں سے بھی مربوط ہے۔ حال ہی میں جو اقدامات کئے گئے ہیں ان میں پروجیکٹ ڈیولپمنٹ کے شعبے (پی ڈی سی ) شامل ہیں۔ انھیں وزارتوں ، محکموں میں قائم کیا گیا ہے تاکہ آسانی سے سرمایہ کاری کے منصوبوں کا شیلف بنایا جاسکے۔ ان کا مقصد کاروبار کو آسان بنانا ہے تاکہ شعبہ جاتی اور اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہو۔ شہریوں کے لئے زندگی اور تاجروں کے لئے کاروبار کو آسان بنانے کے لئے کوئی 15000 غیر ضروری تعمیلات کو معقول بنایا گیا ہے۔ ان میں سے کچھ کو خود کار بنادیا گیا ہے اور کچھ تعمیلات ختم کردی گئی ہیں۔

جناب سوم پرکاش نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہوش مند قیادت میں ہندوستان نے عالمی سطح پر کووڈ-19 کے خلاف کامیاب جنگ لڑی ہے۔ حکومت کی طرف سے کئی اقدامات کئے گئے ہیں جن میں ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (اوڈی او پی ) کے رخ پر پہل، پیداوار سے منسلک حوصلہ افزائی کی (پی ایل آئی) اسکیمیں اور نیشنل سنگل ونڈو سسٹم( این ایس ڈبلیو ایس) ۔ ان اقدامات کا مقصد صنعت کو فروغ دینا اور برآمدات کو بڑھانا ہے۔ کووڈ کے باوجود ہندوستان کی معاشی اشارے پھر اپنے اپنے مقام پر آگئے ہیں۔

ہندوستان کی مجموعی داخلی پیداوار مالی سال 22 کی پہلی چوتھائی میں 20 فی صد سے زیادہ بڑھ گئی ہے جو کسی بھی تین ماہ کی سب سے زیادہ توسیع ہے۔ اس طرح برآمدات ماہ اگست میں 45.17 فیصد اضافے کے ساتھ 33.14 بلین امریکی ڈالر ہوگئی جو پچھلے سال اسی مہینے میں 22.83 بلین امریکی ڈالر تھیں۔ ہندوستان میں پچھلے سال 81.72 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں بھی 22.53 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ بہاؤ کی یہ شدت برقرار ہے  جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریبا دوگنا ہے۔ ابھی چند ہفتے قبل ہندوستان ورلڈ ونویشن انڈیکس میں 46 ویں مقام پر آگیا۔ چھ برسوں میں ہی 35 پائیدان کی چھلانگ ہے۔

جناب سوم پرکاش نے کہا کہ آئی پی آر ایس دوئم کی یہ درجہ بندی ہندوستان اور ہندوستان کی صنعت دونوں کی ترقی کا راستہ طے کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو اشیا سازی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کا ارادہ منزل سے قریب ترہوتا جارہا ہے۔

آئی پی آر ایس دوئم کی رپورٹ صنعت وتجارت کی وزارت کی آتم نربھر بھارت مہم کا حصہ ہے جو آزادی کے امرت مہوتسو تقریبات کے دوران سامنے آئی ہے۔

انڈسٹریل لینڈ بینک ایک بٹن دباتے ہی 5.6 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔ یہ سائز تیس چالیس ملکوں سے بھی بڑا ہے۔ ممکنہ کاروباری دنیا میں کہیں بھی ہوں اس سہولت کا فائدہ اٹھا کر درخواست داخل کرسکتے ہیں۔

جی آئی ایس والا انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک صنعتی انفراسٹرکچر کے بارے میں ایک جگہ سے تمام معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس لینڈ بینک پر صنعتی پارکوں کا احاطہ کرنے میں نمایاں اضافے نے آئی پی آر ایس کی سہولت میں اہم رول ادا کیا ہے۔

آئی پی آر ایس کا پہلا قدم 2018 میں اٹھایا گیا تھا جس کا مقصد صنعتی انفراسٹرکچر کی مسابقت کو تیز کرنا اور پورے ملک میں صنعت کاری کو فعال بنانے کے لئے پالیسی سازی میں معاونت کرنا ہے کیونکہ حکومت نے 2025 تک قومی معیشت کے لئے پانچ کھرب ڈالر کا نشانہ پار کرنے کے ارادے سے ترقی کی رفتار تیز کی ہے۔

بنیادی مرحلے سے حاصل علم اور تجربے کی بنیاد پر حکومت نے 2020 میں آئی پی آر ایس دوئم کا آغاز کیا۔ آئی پی آر ایس دوئم کی رپورٹ میں ہندوستان کی تمام ریاستوں اور 29 پرائیویٹ سمیت51 خصوصی اقتصادی خطوں نے حصہ لیا۔ 24 پرائیویٹ سیکٹر انڈسٹریل پارکوں کو بھی نامزد کیا گیا ۔ 478 نامزدگیوں میں سے 449 کی درجہ بندی کی گئی۔ فیڈ بیک سروے میں 5700 جوابات شامل ہیں۔

****

U.No: 9733

ش ح۔رف۔ س ا

 



(Release ID: 1761290) Visitor Counter : 195