وزارت دفاع

وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او ڈیئر ٹو ڈریم 2.0 اور یَنگ سائنٹس ایوارڈ  عطا کئے


جناب راج ناتھ سنگھ نے  مستقبل کی ٹیکنا لوجی میں  تحقیق و ترقی پر زور دیا

ہمارا مقصد اپنی افواج کو جدید مشینری سے لیس کرنا ہے ، جو کسی بھی چیلنج سے نمٹ سکیں : وزیر دفاع

Posted On: 04 OCT 2021 3:17PM by PIB Delhi

اہم خصوصیات :

  • ملک میں تیار کردہ تین ٹیکنا لوجیاں  مسلح افواج کو سونپی گئیں ۔
  • ڈی آر ڈی او کی ڈائریکٹیڈ  ریسرچ پالیسی  اور ریکارڈ مینجمنٹ پالیسی  کا آغاز کیا گیا ۔
  • ڈی آر ڈی او اور تعلیمی اداروں کے درمیان  زیادہ روابط پر زور دیا گیا ۔
  • جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ  ملک  میں نئی ٹیکنا لوجیاں تیار کرنا قومی سلامتی کو مستحکم کرنے اور مجموعی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔

 

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم ( ڈی آر ڈی او ) کے مقابلے ’’ ڈیئر ٹو ڈریم 2.0  ‘‘ میں جیت حاصل کرنے والوں کی آج نئی دلّی میں  عزت افزائی کی ۔  وزیر دفاع نے  40 جیت حاصل کرنے والوں کو ایوارڈ دیئے ، جن میں 22 افرادی زمرے میں اور 18 اسٹارٹ اَپ کے زمرے میں ہیں ۔  انہوں نے اختراع کاروں اور اسٹارٹ اَپس کو فروغ دینے  اور ملک میں نو جوان  ذہنوں کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی خاطر ’’ ڈیئر ٹو ڈریم 3.0 ‘‘ کا آغاز بھی کیا ۔

ڈیئر ٹو ڈریم بھارت کے ماہرینِ تعلیم  ، افراد اور اسٹارٹ اَپس کو  فروغ دینے ، جدید دفاعی اور ایرو اسپیس کی ٹیکنا لوجی / سسٹم  تیار کرنے کی ترغیب دینے کی خاطر ڈی آر ڈی او کا ایک ملک گیر مقابلہ ہے ۔ ڈی آر ڈی او جیت حاصل کرنے والوں کو  ، اُن کے  نظریات کی حصولیابی کی خاطر تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرتا ہے  اور یہ مدد ٹیکنا لوجی ڈیولپمنٹ فنڈ ( ٹی ڈی ایف ) اسکیم کے تحت دی جاتی ہے ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے سال 2019 ء کے لئے ڈی آر ڈی او یَنگ سائنٹس ایوارڈ بھی دیئے ۔ ڈی آر ڈی او کے 35 سال سے کم عمر 16 سائنس دانوں کو ، اُن کی مہارت کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے لئے ایوارڈ دیئے گئے ۔

ڈیئر ٹو ڈریم اور ڈی آر ڈی او یَنگ سائنٹس ایوارڈ  حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتے  ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک میں نئی ٹیکنا لوجی تیار کرنا  وقت کی ضرورت ہے ۔ آتم نربھر بھارت کے ہمارے ویژن کا مقصد  ،  اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایڈوانس ٹیکنا لوجی ملک میں  تیار ہو ۔ یہ نہ صرف قومی سلامتی کے لئے انتہائی اہم ہے بلکہ ملک کی مجموعی ترقی کے لئے بھی اہم ہے ۔

اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ پرائیویٹ  سیکٹر کی شرکت آتم نربھر بھارت کے حصول کے لئے بہت اہم ہے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے دفاع کے شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت میں اضافہ کرنے کے لئے کئی اصلاحی اقدامات کئے ہیں  ، جن سے ترقی کا  ایک مناسب ماحول پیدا ہوا ہے اور ملکی دفاعی صلاحیتوں میں  بڑا اضافہ  ہوا ہے ۔ انہوں نے  ، اِس طرح کے اقدامات  کا ذکر کیا ، جن میں دفاعی خریداری  کے ضابطوں میں ، دفاعی خریداری ضابطہ 2020 کے تحت نئے زمروں کو شامل کرنا ، دفاع کی جدید کاری کے لئے خصوصی بجٹ  کا التزام ، دو مثبت فہرستوں  کا نوٹفکیشن جاری کرنا ، دفاع  کے شعبے میں ایف ڈی آئی  میں اضافہ  ، کیپٹل خریداری کو ترجیح دینا اور دفاعی ساز و سامان کی تیاری  ڈیزائن کے لئے دیسی ڈیزائن کو فروغ دینا ، کلیدی ساجھیداری ماڈل کے ذریعے جنگی طیاروں ، ہیلی کاپٹروں ، ٹینکوں اور آبدوزوں سمیت میگا ڈیفنس پروگرام تشکیل دینے کے مواقع تیار کرنا ، ڈی آر ڈی او کے ذریعہ ٹیکنا لوجی  کی مفت منتقلی وغیرہ کو فروغ دینا شامل ہے ۔

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ ان اقدامات کی وجہ سے دفاعی صنعت کو دیئے جانے والے کنٹریکٹ کی تعداد میں  اضافہ ہوا ہے ۔ نئے ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس شروع ہوئے ہیں اور روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوئے   ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہ صرف اپنی ملکی ضروریات کو پورا کررہے ہیں بلکہ ٹیکنا وجی اور ساز و سامان دوسرے ملکوں کو بھی برآمد کر رہے ہیں ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی مینو فیکچرنگ میں اہم رول ادا کرنے اور تیزی سے بدلتی ہوئی جغرافیائی  - سیاسی صورتِ حال  کے دوران مسلح افواج کی صلاحیت اور اہلیت میں اضافہ کرنے کی خاطر حکومت کی کوششوں میں زبردست  تعاون کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہلکے جنگی طیاروں ( ایل سی اے  )  ایم کے 1 - اے  ، خاص جنگی ٹینک ارجن  ایم کے 1 – اے اور اوسط دوری  کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام کے لئے کنٹریکٹ قابل ذکر اقدامات ہیں ۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ڈی آر ڈی او نہ صرف جدید ترقی یافتہ ملکوں کی صلاحیتوں کی برابری کر رہی ہے بلکہ نئی ٹیکنا لوجی کی ذہانت میں اضافے میں بھی یکساں طور پر مصروف ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل کے پروگرام ہماری مسلح  افواج کو اور زیادہ جدید بنائیں گے ۔

وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او کی نو جوان سائنسدانوں کی لیب اور ایڈوانس ٹیکنا لوجی سینٹروں کے ذریعہ نینو ٹیکنا لوجی ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، مصنوعی ذہانت ، اور بغیر انسان والی روبوٹک ٹیکنالوجی جیسی مستقبل کی ٹیکنا لوجی پر کام کرنے کی ستائش کی  ۔ اس کو نئے بھارت کے نئے پہلو  قرار دیتے ہوئے ، انہوں نے اس طرح کی مستقبل کی ٹیکنا لوجی میں تحقیق و ترقی پر زور دیا ۔ انہوں نے سبھی فریقوں پر زور دیا کہ وہ مسلح افواج کو جدید ترین ساز و سامان فراہم کرنے کے لئے تحقیق ترقی پر توجہ مرکوز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ہندوستان  کی بین الاقوامی بازار میں میک اِن انڈیا اور میک فار ورلڈ کی شناخت بن سکے گی ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے صنعتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ حکومت کی پالیسیوں کا بھر پور فائدہ اٹھائیں اور ڈی آر ڈی او اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ تال میل قائم کریں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں صنعت خود بخود آر اینڈ ڈی کے نظام  کو فروغ  دے گی ۔

اس موقع پر ڈی آر ڈی او کےذریعہ ملک میں تیار کردہ تین مصنوعات / نظام مسلح افواج کو سونپے گئے   ۔

  • اے آر آئی این سی 818 ویڈیو پروسیسنگ  اینڈ سوئچنگ  ماڈیول : یہ ماڈیول بھارتی ایئر  فورس کے لئے تیار کیا گیاہے اور اسے فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل سندیپ  سنگھ کے حوالے کیاگیا ۔
  • سونار پرفارمنس  ماڈلنگ سسٹم : بھارتی بحریہ کے لئے تیار کیا گیا یہ نظام بحریہ کے نائب سربراہ ایڈمیرل ستیش  نامدیو گھورمدے کے حوالے کیا گیا ۔
  • بنڈ  بلاسٹک  ڈیوائس ایم کے -  II : بھارتی فوج کے لئے تیار کی گئی یہ ڈیوائس فوج کے نائب سربراہ لیفٹننٹ جنرل سی پی موہنتی کو سونپا گیا ۔

سائبر سکیورٹی  میں تحقیق کے لئے گجرات یونیورسٹی  میں ’’ سردار ولبھ بھائی پٹیل سینٹر فار سائبر سکیورٹی ریسرچ ‘‘ قائم کرنے کی خاطر گجرات  یونیورسٹی کے وائس چانسلر  پروفیسر ایچ اے پانڈیا اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین  ڈاکٹر جی ستیش  ریڈی نے ایک  مفاہمت نامہ کا بھی تبادلہ کیا ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کے دو پالیسی دستاویزات – ڈائریکٹیڈ  ریسرچ پالیسی  اور  ریکارڈ مینجمنٹ پالیسی – 2021 بھی جاری کئے ۔ طویل مدتی ڈائریکٹیڈ  ریسرچ پالیسی کو حال ہی میں حکومت نے منظوری دی ہے ۔ ریکارڈ مینجمنٹ پالیسی کا مقصد ڈی آر ڈی او کی ریکارڈ مینجمنٹ سرگرمیوں کو مزید مستحکم کرناہے ۔

دو روزہ ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹروں  کی کنکلیو – 2021 ، جو  3 اکتوبر ، 2021 ء کو شروع ہوئی تھی ، آج ختم ہو گئی  ۔ ڈی آر ڈی او کے چیئرمین  ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے اپنے خطاب میں ڈی آر ڈی او کی حالیہ کامیابیوں کو اجاگر کیا ۔

اس موقع پر موجود لوگوں میں وزارت دفاع کے فوجی عہدیدار اور صنعت کے نمائندے بھی شامل تھے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) (04-10-2021)

U. No.  9686

 



(Release ID: 1761007) Visitor Counter : 270