بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کے وی آئی سی نے مقامی ریشم کی صنعت کو فروغ دینے اور روزگار پیدا کرنے کے لیے اوڈیشہ کا پہلا ریشم کے دھاگے کی پیداوار کا مرکز قائم کیا

Posted On: 24 SEP 2021 3:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24ستمبر،2021۔سینکڑوں سالوں سے اڈیشہ اپنے شاندار ریشم خاص طور پر توسار قسم کے ریشم کے لیے جانا جاتا ہے،  جو ہزاروں قبائلی لوگوں بالخصوص خواتین کو روزی فراہم کرتا ہے۔ لیکن ریاست میں ریشم بننے والے ریشم کے سوت کے لیے مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور کرناٹک جیسی ریاستوں پر مکمل طور پر انحصار کرتے تھے، جس سے ریشم کے فیبرک کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018IST.jpg

تاہم کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) نے ضلع کٹک کے چودوار میں اوڈیشہ کا پہلا توسار ریشم کے دھاگے کی پیداوار کا مرکز قائم کرنے کے لیے ایک تاریخی پہل کی ہے۔ یہ ریشم کے دھاگے کی پیداوار کا مرکز توسار ریشم کے دھاگے کی مقامی دستیابی کو یقینی بنائے گا، مقامی روزگار پیدا کرے گا اور ریشم کی پیداواری لاگت کو کم کرے گا۔ توسار ریشم ریشم کی بہترین اقسام میں سے ایک ہے جو اس کی موٹی اور غیر محفوظ بنائی سے ممتاز ہے جو اسے ایک ناہموار اور دہاتی شکل دیتی ہے۔ ریشم کے دھاگے کی پیداوار کے مرکز کا افتتاح جمعہ کو کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونائی کمار سکسینہ نے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00246HV.jpg

یہ ترقی بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ریشم اوڈیشہ میں کھادی کے کپڑے کی کل پیداوار کا تقریبا 75 فیصد ہے۔ یہ سلک یارن پروڈکشن سنٹر 50 کاریگروں کے لیے براہ راست روزگار پیدا کرے گا جن میں 34 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 300 سے زائد قبائلی کسانوں کو کوکون کی کاشتکاری میں روزگار کی مدد فراہم کرے گا۔ اس سے ریاست میں بُنکروں اور ریلرز کے لیے بالواسطہ روزگار بھی پیدا ہوگا۔ ہر ایک کلو خام ریشم، 11 کاریگروں کے لیے روزگار پیدا کرتا ہے جن میں سے 6 خواتین ہیں۔

ریشم ہندوستان کا لازوال ورثہ ہے جو ہماری ثقافت اور روایت کا لازمی حصہ ہے۔ یہ ہندوستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری، خاص طور پر کھادی کا بھی ایک اہم جزو ہے۔ اس سلک یارن پروڈکشن سنٹر کے شروع ہونے سے ریشم کا سوت مقامی طور پر تیار کیا جائے گا اور اس طرح ریشم کی پیداوار کی لاگت کو کم کیا جائے گا۔ سکسینہ نے کہا کہ اس سے اڈیشہ کے مشہور توسار ریشم کی فروخت کو بڑا فروغ ملے گا اور ریشم کے روایتی ہنر کو تقویت ملے گی۔

75 لاکھ روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ریشم یارن پروڈکشن سنٹر سالانہ 94 لاکھ روپے مالیت کا 200 کلو ریشم کا دھاگہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اس یونٹ کی پیداواری صلاحیت میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ یہ سلک یارن پروڈکشن سنٹر جدید مشینری سے لیس ہے جیسا کہ ریشم کی مشین، دوبارہ ریلنگ کی مشین، کتائی کی مشین اور دیگر چیزیں۔

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 9368


(Release ID: 1757929) Visitor Counter : 264


Read this release in: English , Hindi , Odia , Tamil , Telugu