صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت جناب من سکھ منڈاویا نے آیوشمان بھارت کی تیسری سال گرہ کے موقع پر آروگیہ منتھن 3.0 کا افتتاح کیا


صحت اور ترقی باہم مربوط ہیں۔ یونیورسل ہیلتھ کیئر قابل احترام وزیر اعظم کا مقصد اور وژن ہے: جناب منڈاویا

اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی اے بی پی ایم- جے اے وائی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ’آیوشمان اُتکرشٹ پرسکار‘ دیے گئے

اس اسکیم کے اندر ملک بھر میں پرائمری اور سیکنڈری حفظان صحت سہولیات کے احیا کا عظیم امکان موجود ہے: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 23 SEP 2021 6:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  23/ستمبر 2021 ۔ صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر جناب من سکھ منڈاویا نے آروگیہ منتھن 3.0 کے افتتاحی اجلاس کا افتتاح کیا اور صدارت کی۔ اس پروگرام کا انعقاد ملک بھر میں آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پم ایم – جے اے وائی) اسکیم کے کامیاب نفاذ کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر کیا گیا۔ اس موقع پر صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار موجود تھے۔ آیوشمان بھارت پی ایم- جے اے وائی کا آغاز 23 ستمبر 2018 کو یونیورسٹی ہیلتھ کوریج (یو ایچ سی) کے حصول کے پیش نظر قابل احترام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے رانچی سے کیا گیا تھا۔

پروگرام کا موضوع تھا ’سروس اینڈ ایکسیلنس‘۔ ایک چار روزہ ہائیبرڈ (فزیکل و ورچول) تقریب  آروگیہ منتھن 3.0 کا آغاز ’آیوشمان بھارت دیوس‘ مناکر کیا گیا۔

6327a.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اے بی پی ایم – جے اے وائی نے بھارت کے پورے حفظان صحت نظام میں اصلاح کا کام کیا ہے۔ مجھے خوشی ہورہی ہے کہ اس اسکیم کے ذریعے گزشتہ تین برسوں کے درمیان دور دراز علاقوں میں رہنے والے 2.2 کروڑ لوگوں کی خدمت کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے نفاذ کا تین سالہ سفر شاندار رہا ہے اور اس میں صحت کا حق کے ذریعے لاکھوں بھارتی شہریوں کو بااختیار بنایا ہے۔

اس وژن  کی ستائش اور وزیر اعظم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صحت و ترقی باہم مربوط ہیں۔ یونیورسل ہیلتھ کیئر قابل احترام وزیر اعظم کا مقصد اور وژن ہے۔  حفظان صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کا مقصد حفظان صحت لینڈ اسکیپ کی ڈیجیٹل کاری کا قومی ہدف حاصل کرنا ہے، تاکہ صحت خدمات کی فراہمی کو سبک، مضبوط، تیز اور مؤثر بنایا جاسکے۔ اس سلسلے میں نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن ایک گیم چینجر قدم ثابت ہوگا۔ عوامی و سرکاری شراکت داری کسی بھی سرکاری پروگرام کی کامیابی کی وجہ ہے۔ آیوشمان متر ایسی ہی ایک پہل ہے۔

6327b.jpg

اس قابل فخر موقع پر جناب من سکھ منڈاویا نے جموں و کشمیر، چھتیس گڑھ، انڈمان و نیکوبار، اترپردیش، گجرات، کرناٹک، اتراکھنڈ، سکم اور آسام کے اے بی پی ایم – جے اے وائی مستفیدین کے ساتھ ورچول طریقے سے تبادلہ خیال کیا۔ صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر نے لیسنس لرنٹ بک لیٹ کے ساتھ این ایچ اے کی سالانہ رپورٹ 2020-2021 کے تیسرے ایڈیشن کا اجرا بھی کیا۔

6327c.jpg

تقریب کے دوران وزیر صحت نے اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لئے اے بی پی ایم – جے اے وائی کے تعلق سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ’آیوشمان اُتکرشٹ پرسکار‘ سے بھی نوازا۔ یہ ایوارڈ ریاستوں کے مابین متعدد زمروں میں دیے گئے، جن میں پی ایم اے ایم کے تعلق سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ، سی ایس سی اسٹیٹ لیڈ کے تعلق سے بہترین کارکردگی، سرکاری اسپتالوں کی بہترین کارکردگی، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستیں اور صنفی مساوات کے تعلق سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستیں شامل ہیں۔

6327e.jpg6327d.jpg

اس یادگار موقع پر مرکزی وزیر صحت نے اہم اقدامات کا آغاز کیا  جن میں ہوسپیٹل ہیلپ ڈیسک کیوسک، بینیفیشری فیسیلٹیشن ایجنسی، پی ایم جے اے وائی کمانڈ سینٹر اینڈ نج یونٹ اور ریویمپڈ پی ایم – جے اے وائی ٹیکنالوجی پلیٹ فارم  شامل ہیں، جن کا آغاز استفادہ کنندگان کی سہولت کے لئے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے ذریعے کیا گیا ہے۔ تفصیلات حسب ذیل ہیں:

  • ہوسپیٹل ہیلپ ڈیسک کیوسک: اس پہل کا مقصد استفادہ کنندگان کو اسپتالوں کے ساتھ براہ راست جوڑنا اور اسپتال میں داخل کئے جاتے وقت اطلاعات  تک بلا روک ٹوک اور زیادہ رسائی فراہم کرنا ہے۔
  • بینفیشری فیسیلٹیشن ایجنسی: بینفیشری فیسیلٹیشن ایجنسی (بی ایف اے) کی تعیناتی اے بی پی ایم – جے اے وائی کے تحت پینل میں شامل سرکاری اسپتالوں میں کی جائے گی۔ اس بی ایف اے کو اے بی پی ایم – جے اے وائی کے تحت اہلیت کا پتہ لگانے کے لئے سرکاری اسپتالوں میں سبھی آئی پی ڈی مریضوں کی جانچ پڑتال کا اختیار ہوگا۔ مزید برآں بی ایف اے، اسکیم کے تحت خدمات کے حصول کے لئے پی ایم – جے اے وائی مستفیدین کو ضروری مدد بھی دستیاب کرائیں گی۔
  • پی ایم جے اے وائی کمانڈ سینٹر اینڈ نج یونٹ: یہ کمانڈ سینٹر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک بھر میں پینل میں شامل کسی بھی اسپتال میں علاج کرارہے استفادہ کنندہ کی ریئل ٹائم ٹریکنگ ہوسکے۔
  • ریویمپڈ پی ایم – جے اے وائی ٹیکنالوجی پلیٹ فارم: گزشتہ تین برسوں کے تجربے کی بنیاد پر استفادہ کنندگان، اسپتالوں اور دعوؤں کی پروسیسنگ کرنے والے ایجنٹوں کے تجربے کو مزید خوشگوار بنانے کے لئے اے بی پی ایم – جے اے وائی ،آئی ٹی پلیٹ فارم کی تین کروڑ درخواستوں کی نقاب کشائی گئی۔ دی بینفیشنری آئیڈنٹیفکیشن سسٹم (بی آئی ایس) استفادہ کنندگان شناخت کی توثیق کرتا ہے۔ ریویمپڈ سسٹم میں بذات خود یا معاونت حاصل کرنے والے استفادہ کنندہ کی توثیق سے متعلق فیچر کو متعارف کرایا گیا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے بھارت میں حفظان صحت کے نظام کی اصلاح میں اے بی- پی ایم جے اے وائی کے رول پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس اسکیم کے اندر ملک بھر میں پرائمری اور سیکنڈری حفظان صحت سہولیات کے احیاء کا عظیم امکان موجود ہے۔ آروگیہ منتھن 3.0 کا اس سال کا موضوع سروس اینڈ ایکسیلنس ہے اور مجھے یقین ہے کہ اے بی پی ایم- جے اے وائی 54 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت، قابل رسائی اور معیاری طبی نگہداشت کی سہولت فراہم کرکے اس نیک مقصد کی تکمیل کررہی ہے۔

اے بی پی ایم- جے اے وائی کے تین سالہ سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما نے گزشتہ تین برسوں کے دوران اے بی پی ایم- جے اے وائی کے کامیاب نفاذ پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ اسکیم یونیورسل ہیلتھ کوریج کے ہدف سے قریب تر ہونے کے لئے روز ایک قدم آگے بڑھا رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت یہ شاندار کام اس کے مضبوط آئی ٹی نظام اور زمینی سطح پر مانیٹرنگ اور ایکسٹنسیو کام کی وجہ سے ہوا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسکیم کے آغاز کے وقت سے دو کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ملک بھر میں پینل میں شامل 24000 سے زیادہ اسپتالوں کے نیٹورک کے ذریعے 26400 کروڑ روپئے کے علاج و معالجے کی سہولت دستیاب کرائی گئی ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران 16.50 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان کی توثیق کی گئی ہے اور انھیں آیوشمان کارڈ دیے گئے ہیں، جن میں خواتین استفادہ کنندگان کی تعداد تقریباً 50 فیصد ہے۔ 23 ستمبر 2021 تک 2.6 لاکھ  لوگوں کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا اور انھیں 586 کروڑ روپئے کے علاج و معالجے کی سہولت دستیاب کرائی گئی۔ ای- روپے پلیٹ فارم کا استعمال پی ایم جے اے وائی سے استفادہ کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر وی کے پول، رکن (صحت)، نیتی آیوگ نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران آیوشمان بھارت پی ایم – جے اے وائی کے نفاذ کے لئے بھارت کو عالمی توجہ حاصل ہوئی ہے۔ آیوشمان بھارت پی ایم- جے اے وائی بھارت کے حفظان صحت منظرنامے کو تقویت دینے میں گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ 50 سے 60 کروڑ لوگوں کو بھی اس یونیورسل ہیلتھ کیئر سسٹم میں شامل کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے اس ضرورت پر بھی زور دیا کہ اس اسکیم کے تحت مزید اسپتالوں کو جوڑا جائے، کیونکہ 24000 اسپتال کافی نہیں ہیں۔

صحت و کنبہ بہبود محکمہ کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے تین سال کے مختصر وقت میں آیوشمان بھارت پی ایم – جے اے وائی کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے والے لوگوں کی شاندار کارکردگی کے لئے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کو مبارک باد دی۔ انھوں نے ڈور ٹو ڈور مہم کے لئے این ایچ اے کے ذریعے شروع کی گئی بیداری مہم ’’آیوش آپ کے دوار‘‘ کے اثرات اور اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم پی ایم جے اے وائی کے مستفیدین کو اسپتالوں سے جوڑنے کے عمل کو مضبوط بنائیں، تاکہ اس سے وہ لوگ بھی فائدہ اٹھاسکیں جو اب تک فائدہ نہیں اٹھاسکے ہیں۔ انھوں نے حفظان صحت کے بنیادی ڈھانچے اور آئی ٹی پلیٹ فارم کو مضبوط بنائے جانے کی بھی بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ کسی طرح کے فریب کا پتہ لگانے کے لئے ہمارے آئی ٹی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا اہم ہے۔

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما اور مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ صحت و کنبہ بہبود کی وزارت ، نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے دیگر سینئر معززین اور اسٹیٹ ہیلتھ ایجنسی (ایس ایچ اے) کے اہلکار، میڈیکل پیشہ وروں نے بھی اس تقریب میں حصہ لیا۔

تقریب کا لنک ہے: https://youtu.be/gy35VaFGNB4

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 9327


(Release ID: 1757533)