کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے سرمایہ کاروں اور کاروباریوں کے لئے قومی واحد ونڈو نظام شروع کیا
قومی واحد وِنڈو نظام بھارت کو آتم نربھر بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے : جناب پیوش گوئل
این ایس ڈبلیو ایس منظوریوں اور رجسٹریشن کے لئے سرکاری دفاتر چلانے کی روایت سے آزادی فراہم کرے گا : پیوش گوئل
این ایس ڈبلیو ایس میں شروع سے آخر تک سبھی مسائل کا حل ایک کلک پر موجود ہے
این ایس ڈبلیو ایس ماحولیات میں شفافیت ، جوابدہی اور ذمہ داری پیدا کرے گا اور تمام معلومات ایک ہی ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں گی
اس پہل سے غیر ملکی اور بھارتی سرمایہ کار ، کاروباریوں اور اسٹارٹ اَپس کو فائدہ ہوگا: پیوش گوئل
18 مرکزی محکمے ، 19 ریاستیں پہلے ہی شامل ہو چکی ہیں ، 14 مرکزی محکموں اور 5 ریاستوں کو دسمبر ، 2021 ء تک شامل کیا جائے گا
Posted On:
22 SEP 2021 2:39PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،22 ستمبر / جناب پیوش گوئل نے قومی واحد ونڈو نظام ( این ایس ڈبلیو ایس ) کو لانچ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کو آتم نربھر بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے ۔
کامرس و صنعت ، ٹیکسٹائل ، صارفین کے امور اور تقسیمِ عامہ کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ این ایس ڈبلیو ایس رجسٹریشن اور منظوریوں کے لئے سرکاری دفاتر کی روایات سے آزادی فراہم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 75 ہفتے کے ’’ آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے دوران ، ہم نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے سرمایہ کاروں اور کاروباریوں کے ساتھ آزادی کے امرت میں ساجھیداری کریں گے ۔
این ایس ڈبلیو ایس ، سرکاری دفاتر کی روایات سے آزادی فراہم کرے گا یعنی کاروبار میں آسانی اور کاغذی کارروائیوں اور بار بار ایک ہی کام سے آزادی اور اطلاعات میں عدم توازن وغیرہ سے آزادی حاصل ہو گی ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی فیصلہ کن اور جرأت مندانہ قیادت نے ملک کو بڑے خواب دیکھنے کے قابل اور حوصلہ افزائی کی ہے۔ ان کا ویژن قوم کی ترقی اور کروڑوں شہریوں کی خوشحالی کا مشن بن گیا ہے۔ قومی سطح پر کاروباری اداروں اور حکومت کے مابین ایک ہی انٹرفیس کی ضرورت طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، جناب گوئل نے کہا کہ یہ سنگل ونڈو پورٹل ، سرمایہ کاروں کی منظوریوں اور منظوریوں کے لئے ایک اسٹاپ شاپ بن جائے گا۔ یہ پورٹل آج 18 مرکزی محکموں اور 9 ریاستوں میں منظوری فراہم کرتا ہے ۔ مزید 14 مرکزی محکمے اور 5 ریاستیں دسمبر ، 2021 ء تک اس پورٹل میں شامل ہو جائیں گی۔
جناب گوئل نے کہا کہ ’ اینڈ ٹو اینڈ ‘ سہولت کے ذریعے تمام حل ایک کلک پر دستیاب ہوں گے۔ اس سے ایکو سسٹم میں شفافیت ، احتساب اور جوابدہی آئے گی اور تمام معلومات ایک ہی ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں گی۔ ایک درخواست گزار ڈیش بورڈ بھی مختلف ایپلی کیشنز بنانے ، ٹریک کرنے اور سوالات کا جواب دینے کے لئے دستیاب ہوگا۔ خدمات میں ’’اپنی منظوری کے بارے میں جانیں ‘‘ ( کے وائی اے ) ، مشترکہ رجسٹریشن اور ریاستی رجسٹریشن فارم ، دستاویزات کا ذخیرہ اور ای مواصلات شامل ہیں۔
جناب گوئل نے کہا کہ آج دنیا کی نظریں بھارت پر ہیں اور پوری دنیا ، بھارت کی طرف دیکھ رہی ہے ، جو معاشی پاور ہاؤس کے طور پر اپنا جائز مقام حاصل کرنے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے ۔ مالی سال 2022 ء کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 20 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اگست 2020 ء کے مقابلے میں اس سال اگست میں برآمدات میں 45.17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں بھارت نے جی آئی آئی میں بہتری حاصل کرکے 46 واں مقام حاصل کر لیا ہے اور پچھلے 6 برسوں کے دوران درجہ بندی میں 35 درجوں کا اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تیزی کے ساتھ بحالی کی وجہ سے ہماری معیشت پھر سے پٹری پر آ گئی ہے اور ہم بڑی معیشتوں کی طرح تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ۔ یہ ترقی پچھلے سات برسوں میں شروع کئے گئے یکسر تبدیلی اور قومی تعمیر کے اقدامات کی وجہ سے ہوئی ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ این ایس ڈبلیو ایس دیگر اسکیموں کو مضبوط کرے گا جیسے ہماری میک ان انڈیا ، اسٹارٹ اپ انڈیا اور پی ایل آئی اسکیم وغیرہ ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت کے کاروباری ماحول کو بہتر بنانا حکومت ہند کا ایک کلیدی شعبہ ہے۔ میک ان انڈیا ، میک فار دی ورلڈ کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ، حکومت نے مہم میں کئی اقدامات شروع کیے ہیں ، جن میں فلیگ شپ پروڈکشن سے منسلک حوصلہ افزائی اسکیم ( پی ایل آئی ) اور انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک سسٹم شامل ہیں۔ پی ایل آئی اسکیموں کا اعلان 13 شعبوں کے لئے کیا گیا ہے جن کا کل خرچ 27 بلین امریکی ڈالر ہے اور بھارت ایک آتم نربھر بھارت کے لئے مینو فیکچرنگ کا عالمی چیمپئن بننے کے لئے تیار ہے ۔
ایسے ہی ایک اہم اقدام ’ سرمایہ کاری منظوری کا سیل‘ ( آئی سی سی ) کا اعلان وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر ، 2020 ء میں کیا تھا ۔ 21-2020 ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے انویسٹمنٹ کلیئرنس سیل (آئی سی سی) قائم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے ، جو سرمایہ کاروں کو 'اینڈ ٹو اینڈ' سہولت فراہم کرے گا۔ ان سہولیات میں سرمایہ کاری سے پہلے کی مشاورت ، لینڈ بینک کی معلومات اور مرکزی اور ریاستی سطح پر کلیئرنس میں مدد شامل ہے۔ اس سیل کو آن لائن ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے کام کرنے کی تجویز ہے۔
اس کے بعد ڈی پی آئی آئی ٹی نے انویسٹ انڈیا کے ساتھ ایک نیشنل سنگل ونڈو سسٹم ( این ایس ڈبلیو ایس ) کی شکل میں ایک پورٹل تیار کرنے کا عمل شروع کیا۔ یہ نظام ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرے گا جو سرمایہ کاروں کو ہندوستان میں سرمایہ کاروں ، کاروباریوں اور کاروباری اداروں کے لئے ضروری منظوری اور منظوری حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔
مرکزی محکموں ، ریاستوں کے ساتھ خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ وسیع مشاورت کی گئی جن کے پاس سنگل ونڈو سسٹم ہے۔ صنعتی انجمنوں ، پیشہ ور انہ اداروں اور قانونی فرموں کے ساتھ سنگل ونڈو نظام کی توقعات کو سمجھنے کے لئے مشاورت کی گئی ۔ اس کے بعد متعلقہ صورتِ حال اور پالیسیوں کے ساتھ ساتھ منظوری اور رجسٹریشن پر مشتمل معلومات ، ہر وزارت کے لئے فراہم کی گئی ۔ ہر وزارت نے متلقہ منظوریوں اور رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لئے وسیع نظر ثانی کی ہے اور این ایس ڈبلیو ایس کے تحت منظوریوں اور رجسٹریشن کو یقینی بنایا ہے ۔
جنوری 2021 ء میں انڈسٹری ایسوسی ایشنز کے تاثرات کے لئے ’ اپنی منظوری کے ماڈیول کے بارے میں جانیں ‘ (کے وائی اے ) کو کھولا گیا۔ اس دوران وزارتوں اور ریاستوں نے معلومات کے بغیر کسی رکاوٹ کے تبادلے کے لئے این ایس ڈبلیو ایس کے بنیادی ماڈیول کے ساتھ مربوط ہونا شروع کیا۔ کے وائی اے ماڈیول میں آراء کو شامل کرنے کے بعد ، اسے جولائی ، 2021 ء میں لانچ کیا گیا۔ این ایس ڈبلیو ایس کی افادیت اور مرکزی محکموں اور ریاستوں کے ساتھ اس کے مربوط ہونے کا پتہ لگانے کے لئے وسیع پیمانے پر جانچ کی گئی۔
این ایس ڈبلیو ایس کو تاجروں اور سرمایہ کاروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
این ایس ڈبلیو ایس درج ذیل آن لائن خدمات فراہم کرتا ہے-
- اپنی منظوری کے بارے میں جانیں ( کے وائی اے ) سروس : یہ ایک اہم معلومات ہے ، جو کسی بھی کاروبار یا تجارتی کارروائی کی منظوری کے لئے ضروری ہے ۔ اس سروس کے تحت سرمایہ کار سے مختلف سوالات اور ان کی منصوبہ بند کاروباری سرگرمیوں کے بارے میں سوالات کے بعد منظوری فراہم کی جاتی ہے ۔ سوال نامہ آسان اور یوزر فرینڈلی ہوتا ہے اور اس میں بہت سی منظوریوں کے لئے منطقی دلائل موجود ہوتے ہیں ، جنہیں مخصوص سرمایہ کار یا صنعت کار کے تعلق سے ہی منتخب کیا جاتا ہے ۔ یہ خدمت 21 جولائی ، 2021 ء کو شروع کی گئی تھی ، جس میں 32 مرکزی محکموں کی 500 سے زیادہ منظوریوں اور 14 ریاستوں کی 2000 سے زیادہ منظوریوں کو شامل کیا گیا تھا ۔
یہ سروس صرف رہنمائی کے مقصد سے ہے اور اس میں کوئی قانونی مشاورت شامل نہیں ہے ۔
- مشترکہ رجسٹریشن فارم: مشترکہ رجسٹریشن فارم کے ساتھ انٹیگریٹڈ انفارمیشن کیپچرنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے تاکہ وزارتوں اور ریاستوں میں معلومات اور دستاویزات جمع کرانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ فارم پر دی گئی معلومات خود کار طریقے سے پُر ہو جاتی ہیں ۔
- ریاستی رجسٹریشن فارم: یہ سرمایہ کار کو متعلقہ اسٹیٹ سنگل ونڈو سسٹم تک بغیر کسی پریشانی کے سنگل کلک رسائی کے قابل بناتا ہے۔
- درخواست گزار ڈیش بورڈ: وزارتوں اور ریاستوں میں منظوریوں اور رجسٹریشن سے متعلق سوالات کے نفاذ ، ٹریک اور جوابات کے لئے ایک آن لائن انٹرفیس فراہم کرتا ہے۔
- دستاویزات کا ذخیرہ: یہ ایک آن لائن سنٹرلائزڈ اسٹوریج سروس ہے جس کا مقصد سرمایہ کاروں کے لئے ایک بار دستاویزات جمع کروانا اور انہیں متعدد منظوریوں میں استعمال کرنا ہے۔ یہ سروس متعدد پورٹل پر دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت کو ختم کرتی ہے۔
- ای کمیونیکیشن ماڈیول: یہ وزارتوں/ریاستوں کو درخواستوں سے متعلق سوالات اور وضاحت کی درخواستوں کا آن لائن جواب دینے کے قابل بناتا ہے۔
اس پورٹل کا بیٹا ورژن اب مکمل ہوچکا ہے اور اسے تمام فریقوں اور عوام کے لئے آزمائشی سافٹ لانچ کے طور پر کھولا جا رہا ہے۔ پورٹل کا یہ بیٹا ورژن ( فیز I کے تحت) 18 مرکزی محکموں اور 9 ریاستوں سے منظوری حاصل کرتا ہے۔ اس کا مقصد کاروباری منظوریوں کی فہرست میں سرمایہ کاروں کی رہنمائی کرنا ہے ۔ مزید 14 مرکزی محکمے اور 5 ریاستیں دسمبر 2021 تک (فیز II کے تحت) اس پورٹل سے منسلک ہوجائیں گی۔
یہ پورٹل یوزر / صنعتی فیڈ بیک کی بنیاد پر زیادہ تعداد میں منظوریوں اور لائسنس کو سلسلے وار پیش کر ے گا ۔ تاہم ، یہ وزارتوں/ریاستوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر جانچ کی جا رہی ہے اور یہ پلیٹ فارم کو مستحکم اور ہم آہنگ بنانے کے لئے تین ماہ تک جاری رہے گا۔ یہ بہت اہم ہے کہ انڈسٹری کے صارفین کی جانب سے موصول ہونے والے وسیع تاثرات کو بھی مدنظر رکھا جائے تاکہ اس کی جامعیت اور سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کے لئے زیادہ سے زیادہ افادیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) (22-09-2021)
U. No. 9270
(Release ID: 1757099)
Visitor Counter : 283