کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کووڈ-19 کے سبب درپیش چیلنجوں کے باوجود بھارت نے اپریل – اگست (2021-22) کے دوران زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں تقریباً 22 فیصد کا ریکارڈ اضافہ درج کیا


اے پی ای ڈی اے باسکیٹ میں شامل مصنوعات کی برآمدات اپریل – اگست (2020-21) کے دوران کے 6485 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے بڑھ کر موجودہ مالی سال (2021-22) کے پہلے پانچ مہینوں میں 7902 ملین امریکی ڈالر ہوگیا

Posted On: 21 SEP 2021 6:26PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  21/ستمبر2021 ۔ زرعی مصنوعات کے برآمداتی پہلو کے تعلق سے ایک زبردست پیش رفت میں بھارت نے 2021-22 (اپریل – اگست) میں 2020-21 کے متعلقہ مدت کے مقابلے میں زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں 21.8 فیصد کا قابل ذکر اضافہ درج کیا۔

کمرشیل انٹلیجنس و شماریات کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی آئی اینڈ ایس) کے ذریعے جاری فوری تخمینہ جات (کوئیک اسٹیمیٹ) کے مطابق ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) مصنوعات کی بحیثیت مجموعی برآمدات میں امریکی ڈالر کے اعتبار سے اپریل – اگست 2021 کے دوران گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 21.8 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

اپریل – اگست 2020 میں اے پی ای ڈی اے مصنوعات کی مجموعی برآمدات 6485 ملین امریکی ڈالر کی تھی، جو اپریل – اگست 2021 میں بڑھ کر 7902 ملین امریکی ڈالر کی ہوگئی۔

برآمدات میں یہ اضافہ کووڈ-19 کے سبب پیدا شدہ بندشوں کے باوجود ہوئی ہے۔ زرعی برآمدات میں قابل ذکر اس اضافہ کو کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کے تئیں حکومت کی عہد بستگی کے ایک ثبوت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں موجودہ مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران یہ زبردست اچھال مالی سال 2020-21 میں ہوئے برآمداتی اضافے کا تسلسل ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے تجارتی نقشے کے مطابق سال 2019 میں 37 بلین امریکی ڈالر کی کل زرعی برآمدات کے ساتھ بھارت کا عالمی درجہ بندی میں 9واں مقام ہے۔

چاول کی برآمدات، جس نے 13.7 فیصد کا مثبت اضافہ درج کیا ہے، اپریل – اگست 2020 کے 3359 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے اپریل – اگست 2021 میں بڑھ کر 3820 ملین امریکی ڈالر کا ہوگیا ہے۔

فوری تخمینہ جات کے مطابق تازہ پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں امریکی ڈالر کے اعتبار سے 6.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کے شپمنٹ میں ڈالر کے اعتبار سے 41.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اپریل – اگست 2020-21 میں تازہ پھل اور سبزیوں کی برآمدات 1013 ملین امریکی ڈالر کی تھی، جو اپریل – اگست 2021-22 میں 1075 ملین امریکی ڈالر کی ہوگئی۔

بھارت نے دیگر اناجوں کی برآمدات کے معاملے میں 142.1 فیصد کا قابل ذکر اضافہ درج کیا ہے، جبکہ موجودہ مالی سال (2021-22) کے پہلے پانچ مہینوں میں گوشت، ڈیری اور پولٹری مصنوعات میں 31.1 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔

دیگر اناجوں کی برآمدات اپریل – اگست 2020 کے 157 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے اپریل – اگست 2021 کے دوران بڑھ کر 379 ملین امریکی ڈالر کی ہوگئی ہے اور اپریل – اگست 2020 کے دوران گوشت، ڈیری اور پولٹری مصنوعات کی 1185 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات کے مقابلے اپریل – اگست 2021 کے دوران بڑھ کر 1554 ملین امریکی ڈالر کی ہوگئی۔

کاجو کی برآمدات میں اپریل – اگست 2021 کے دوران 28.5 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا، کیونکہ کاجو کی برآمدات اپریل – اگست 2020 کے 144 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے اپریل – اگست 2021 کے دوران بڑھ کر 185 ملین امریکی ڈالر  کی ہوگئی۔

اے پی ای ڈی اے، جو کہ کامرس کی وزارت کے تحت کام کرتی ہے، کے ذریعے کئے گئے اقدامات سے اس حصول یابی میں ایسے وقت میں مدد ملی ہے، جبکہ کووڈ-19 کی وبا پھوٹ پڑنے کے سبب پیدا شدہ بندشوں کی وجہ سے زیادہ تر تجارتی سرگرمیوں پر اثر پڑا ہے۔

زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات میں یہ اضافہ زرعی اور ڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے لئے اے پی ای ڈی اے کے ذریعے کئے گئے متعدد اقدامات کا نتیجہ ہے۔

برآمد کی جانے والی مصنوعات کے بلا روک ٹوک کوالٹی سرٹیفکیشن کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اے پی ای ڈی اے نے ملک بھر میں 220 لیبس کی نشان دہی کی، تاکہ متعدد مصنوعات اور برآمد کاروں کو ٹیسٹنگ کی سہولت دستیاب کرائی جاسکے۔

اے پی ای ڈی اے ایکسپورٹ ٹیسٹنگ اور ریسیڈیو مانیٹرنگ پلان کے لئے تسلیم شدہ لیبس کے اَپ گریڈیشن اور انھیں مضبوط بنانے کے کام میں بھی مدد دیتی ہے۔ اے پی ای ڈی اے بنیادی ڈھانچے کے فروغ، کوالٹی امپرومنٹ اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ کی اسکیموں کے تحت مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے، تاکہ زرعی مصنوعات کی برآمدات کو تقویت دی جاسکے۔

اے پی ای ڈی اے بین الاقوامی تجارتی میلوں میں برآمد کاروں کی شرکت کا اہتمام کرتی ہے، جو برآمد کار کو گلوبل مارکیٹ پلیس میں اپنی خوردنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے ایک پلیٹ فارم دستیاب کراتی ہے۔ اے پی ای ڈی اے، اے اے ایچ اے آر (آہار)، آرگینک ورلڈ کانگریس، بایوفیچ انڈیا وغیرہ جیسے قومی پروگراموں کا اہتمام بھی کرتی ہے، تاکہ زرعی برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔

اے پی ای ڈی اے باغبانی مصنوعات کے لئے پیک- ہاؤسیز کے رجسٹریشن کا کام بھی کرتی ہے، تاکہ بین الاقوامی بازار کی معیار سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل ہوسکے۔

اے پی ای ڈی اے گوشت کی ڈبہ بندی کرنے والے پلانٹوں اور مذبح خانوں کے رجسٹریشن کا کام بھی انجام دیتی ہے، تاکہ غذائی تحفظ اور معیار سے متعلق عالمی ضرورتوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایک دیگر اہم اقدام میں نگرانی نظامات کا فروغ اور نفاذ بھی شامل ہے جو غذائی تحفظ اور درآمدکار ملکوں کی کوالٹی سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کو یقینی بناتی ہے۔ برآمدات کو تقویت دینے کے لئے اے پی ای ڈی اے متعدد بین الاقوامی تجارتی تجزیاتی اطلاعات، بازار تک رسائی سے متعلق اطلاعات تیار کرتی ہے اور اسے درآمد کاروں کے مابین پہنچانے کا کام کرتی ہے اور تجارت سے متعلق پوچھ گچھ کا فریضہ بھی انجام دیتی ہے۔

 

 

بھارت کا ایکسپورٹ کمپریٹیو اسٹیٹمنٹ: اے پی ای ڈی اے مصنوعات

 

پیداوار کی مد

اپریل – اگست،  2020-21

اپریل – اگست،  2021-22

فیصد تبدیلی (اپریل – اگست، 2021)

 

کروڑ روپئے

ملین امریکی ڈالر

کروڑ روپئے

ملین امریکی ڈالر

امریکی ڈالر

 

 

پھل اور سبزیاں

7646

1013

7959

1075

6.1

 

 

اناج سے تیار اشیاء اور دیگر ڈبہ بند سامان

4719

627

6579

889

41.9

 

 

گوشت، ڈیری اور پولٹری مصنوعات

8921

1185

11493

1554

31.1

 

 

چاول

25335

3359

28269

3820

13.7

 

 

دیگر اناج

1177

157

2805

379

142.1

 

 

کاجو

1086

144

1372

185

28.5

 

 

کل

48885

6485

58478

7902

21.8

 

 

ذریعہ: ڈی جی سی آئی ایس، اپریل – اگست 2021 کے لئے فوری تخمینہ جات

 

 

 

               

 

 

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.9240



(Release ID: 1756882) Visitor Counter : 187


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu