وزارت دفاع
بی آر او اپنے ملازمین میں خواتین کو بااختیار بنانے کی پابند ہے
Posted On:
19 SEP 2021 11:53AM by PIB Delhi
نئی دہلی،19 ستمبر ،2021 /
بھارتی سماج میں خواتین کے احترام کے تئیں گہرا شعور پایا جاتا ہے جس کی عکاسی اس مقولے سے ہوتی ہے ‘‘جہاں عورت کا احترام کیا جاتا ہے وہ جگہ بھگوان کا گھر مانی جاتی ہے، جس میں دیوتاؤں کی خاصیتیں ہوتی ہیں ، اچھے کام ہوتے ہیں، امن اور ہم آہنگی ہوتی ہے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو سبھی کام بے نتیجہ ہو جاتے ہیں۔ ’’
جیساکہ بھارت اپنے آزادی کے 75 سال پورے ہونے کے موقعے پر آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ بھارت میں خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ہماری جاری کوششوں کا جشن بھی منایا جا رہا ہے۔ آج خواتین کو قوم کی تعمیر میں پیش پیش رہنے والے کے طور پر اپنا جائز اور برابری کا مقام حاصل ہوا ہے اور وہ قوم کے ایک مضبوط کردار کی نمائندہ بن گئی ہیں۔
بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) نے پچھلے برسوں میں اپنی افرادی قوت میں افسروں کی سطح سے لے کر کمرشیئل پائلٹ تک کے عملے میں خواتین کو بڑے پیمانے پر شامل کیا ہے۔ انہیں اختیار اور ذمہ داری دے کر اور ان کا احترام کر کے بی آر او کا خیال ہے کہ خواتین قوم کی تعمیر کی کوششوں میں ہمیشہ سرگرم شراکت دار رہیں گی۔ اس یقین کو آگے بڑھاتے ہوئے تنظیم ، خواتین کو اور زیادہ قائدانہ رول دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سلسلے میں جی آر ای ایف افسر ای ای (سول) محترمہ ویشالی ایس ہیواسے نے 83 روڈ کنسٹرکشن کمپنی کی باگ ڈور 28 اپریل، 2021 کو سنبھالی، جسے ایک اہم بھارت – چین سڑک کی تعمیر کا کام سونپا گیا جو منی سیری – بگھدیار – میلم کو آپس میں ملاتی ہے جو خراب صورتحال اور چیلنجوں سبے بھرا علاقہ ہے۔ خاتون افسر نے اس کا کنٹرول سنبھالا اور وہ اپنے فرائض کو تندہی کے ساتھ انجام دے رہی ہیں۔
بی آر او نے 30 اگست 2021 کو ایک بار پھر تاریخ رقم کی جب پروجیکٹ شیوالک کی میجر آئینہ نے اتراکھنڈ کے چمولی ضلعے میں پیپل کوٹی میں 75 آر سی سی آفیسر کمانڈنگ کی ذمہ داریاں سنبھالی۔ وہ کسی سڑک تعمیر کمپنی کی کمان سنبھالنے والی پہلی بھارتی فوجی انجینئر آفیسر ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ ان کے ماتحت سبھی تین پلیٹون کمانڈر کیپٹن انجنا، اے ای ای (سول)، محترمہ بھاونا جوشی اور اے ای ای (سول) محترمہ وشنو مایا کے بھی خاتون افسر ہیں اور انہوں نے مل کر پہلی خاتون آر سی سی تشکیل دی ہے۔ بارڈر روڈ کا منصوبہ ہے کہ ایسی چار آر سی سی تشکیل دی جائیں جس کی پوری قیادت اسی طرح خواتین کے ہاتھوں میں ہوں۔ ان آر سی سی میں شمال مشرق اور مغربی سیکٹر میں دو دو ہوں گی۔
پچھلے چھ دہائیوں کے دوران بتدریج اور لگاتار بی آر او نے مختلف عہدوں پر خواتین کو تعینات کیا ہے اور انہیں سڑک تعمیر کی ذمہ داریاں دی ہیں۔ انہیں آزادنہ طور پر کام کرنے کا اختیار اور ذمہ داریاں دے کر انہیں بااختیار بنانے کی ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ خواتین اپنے اپنے شعبوں میں ناری شکتی کی علامات بن گئی ہیں۔
خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب بی آر او کی کثیر جہتی کوششوں میں ملازمین کے مختلف رول ، اعلیٰ تعلیم کے موقعے، حفاظان صحت کی مناسب سہولیات کی فراہمی ، مہم جوئی اور کھیل کود کے موقعے اور مجموعی طور پر ان کی ترقی کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔ جیساکہ وہ زندگی کے سبھی شعبوں میں قائدانہ کردار ادا کرتی ہیں۔
خواتین کو صحیح معنوں میں بااختیار بنانے کا کام ان کے رویے میں تبدیلی لانا ہے۔ یہ کامیابی ان میں اعتماد پیدا کر کے اور ان کا صحیح معنوں میں احترام کر کے ان کے وقار ، ان کی ایمانداری اور برابری کا اعتراف کر کے حاصل کی گئی ہے۔ پیشہ ورانہ پہلو کے علاوہ بھی خواتین کو ان کے مالی اور دستاویزی معاملات کے بندوبست میں انکی بہبود کے اقدامات کے طور پر انہیں تعلیم دی جا رہی ہے۔
ایک مہم کے طور پر بی آر او پروجیکٹس میں دیہی علاقوں کی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے خصوصی تعلیمی پروگرام شروع کی ہے۔ بچیوں کے لیے برابری کے موقعوں پر توجہ دیا جانا بی آر او کا ایک اور اہم پہلو ہے۔ ہمارے افسران نے کووڈ وبا کے دوران بھی بچوں اور خاص طور پر لڑکیوں کے لیے تعلیمی پروگراموں کا انعقاد کیا۔
آج کی دنیا میں، تعلیم، کمیونکیشن کا ہنر ، کے قابل آمدنی اور انٹرنیٹ تک رسائی ، خواتین کو بااختیار بنانے کے کچھ اہم طریقوں میں شامل ہیں۔ انہیں برقرار رکھتے ہوئے بی آر او اپنی خواتین افسروں کو مساویانہ ترقی کے موقعے فراہم کر رہی ہے جو سڑکوں کی تعمیر میں کسی لازمی فورس کا حصہ ہیں۔ جیسے جیسے وقت بدل رہا ہے اور امنگوں میں اضافہ ہو رہا ہے بی آر او نے خواتین کو بااختیار بنانے کے اپنے بنیادی خیال کو اور پختہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –9162
(Release ID: 1756263)
Visitor Counter : 207