صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے مریضوں کے عالمی دن کی تقریبات کی صدارت فرمائی
"مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانا قدیم طبی روایت کا تسلسل ہے"
"مریضوں کے ساتھ طبی کارکنان کا حسنِ سلوک بھی علاج کا ایک لازمی جز ہے"
Posted On:
17 SEP 2021 5:07PM by PIB Delhi
صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب منسکھ منڈاویہ نے آج نئی دہلی میں مریضوں کے عالمی دن کی تقریبات کی صدارت فرمائی۔
مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن بھارت میں "روگی سرکشا سپتاہ" کے اختتامی موقع سے منایا گیا جو ہر سال 11 سے 17 ستمبر 2021 کے دوران منایا جاتا ہے۔ اس سال مریضوں کے عالمی دن کا موضوع "محفوظ زچہ و بچہ کی نگہداشت" ہے۔
مرکزی وزیر صحت نے اس موقع پر متعدد کتابیں اور مینوئل جاری کیے جن میں عوامی طبی سہولیات 2021 میں معیار کو یقینی بنانا، کوالٹی درپن جو این کیو اے ایس کے تحت اہم کام یابیوں اور اسباق کے بارے میں شش ماہی اپ ڈیٹ ہے، آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر ای بکلیٹ سہ ماہی پیش رفت رپورٹ اپریل تا جون 2021، نیز انٹیگریٹڈ RMNCAH+N مشاورت کے لیے حوالہ دستی شامل ہیں۔


مسکان (MusQan) صحت کی سہولیات میں بچوں کو معیاری خدمات کی فراہمی کو نشانہ بنانے کی ایک اسکیم بھی مرکزی وزیر صحت نے زچگی کے دوران پیدائشی بچوں کی موت کی نگرانی کے جواب (MPCDSR) سافٹ ویئر کے ساتھ شروع کی۔

جناب منڈاویہ نے تقریب کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو قومی معیار کی یقین دہانی کے معیارات (این کیو اے ایس) اور لکشیہ (LaQshya)پر عملدرآمد کے لیے ان کی کارکردگی پر بھی مبارکباد دی۔ درج ذیل ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا:
نمبر شمار
|
زمرہ
|
اول
|
دوم
|
1۔
|
ڈسٹرکٹ ہسپتال (DHs) اور سب ڈویژنل ہسپتال (SDHs)
|
منی پور، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور اتر پردیش۔
|
جموں و کشمیر، چھتیس گڑھ، گجرات اور تمل ناڈو۔
|
2۔
|
کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (CHCs)
|
ہریانہ، آندھرا پردیش اور تمل ناڈو۔
|
جے اینڈ کے، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال۔
|
3۔
|
بنیادی مراکز صحت۔
|
منی پور، ہریانہ اور تلنگانہ
|
تریپورہ، کیرالہ اور مدھیہ پردیش
|
4۔
|
شہری بنیادی صحت مراکز
|
ناگالینڈ، کیرالہ اور گجرات۔
|
میزورم، ہریانہ اور تلنگانہ۔
|
درج ذیل ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکشیا اسکیم کے تحت انعام دیا گیا۔
نمبر شمار
|
زمرہ
|
اول
|
دوم
|
سوم
|
1۔
|
چھوٹی ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لیبر روم
|
چنڈی گڑھ
|
گوا
|
دادرا نگر حویلی اور دیو
|
2۔
|
بڑی ریاستوں کے زمرے میں لیبر روم
|
گجرات
|
اتراکھنڈ
|
مہاراشٹر
|
3۔
|
چھوٹی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زمرے میں زچگی آپریشن تھیئٹر
|
چنڈی گڑھ
|
پڈوچیری
|
گوا
|
4۔
|
بڑی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زمرے میں زچگی آپریشن تھیئٹر
|
گجرات
|
مدھیہ پردیش
|
مہاراشٹر
|
ایوارڈ یافتگان کی ستائش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ معیار سفر ہے اور یہ ایک وقتی سرگرمی نہیں ہے، بلکہ اسے ہمارے روز مرہ کے طریقوں میں ضم ہونا چاہیے: "اسے ایک عادت بن جانا چاہیے۔ مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانا قدیم علاج و معالجہ کی روایت کا تسلسل ہے۔ سشرتا کی چرک سمہیتا میں بہت سے طبی آلات کا ذکر ہے جو آج بھی معمولی ترمیم کے ساتھ استعمال ہوتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے ہمارے آباؤ اجداد کی ہر زندگی کی حفاظت میں لگن ظاہر ہوتی ہے۔
جناب منڈاویہ نے تمام اداروں کے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ طبی طریقہ کار کو مریض مرکوز بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ "صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کا مریضوں کے ساتھ حسن سلوک بھی علاج کا ایک لازمی حصہ ہے"۔

انھوں نے مزید کہا کہ این کیو اے ایس اور لکشیہ، کایاکلپ، میرا اسپتال جیسی اسکیموں نے صحت عامہ کی سہولیات پر کمیونٹی کے اعتماد یقین کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے دکھایا گیا جوش اور طبی معیار کو بہتر بنانے میں ان کی اجتماعی کوششیں جاری رہیں گی۔
بھارت اور دنیا میں بچے کی پیدائش کے اعدادوشمار کی تفصیل بتاتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے انیمیا، ہائی بلڈ پریشر، سیپسس وغیرہ جیسی بیماریوں کی وجہ سے زچگی سے بچنے والی تمام اموات کو ختم کرنے کی ضرورت پر بات کی۔ انھوں نے اپنی مشق سے تجربے کی روشنی میں بتایا کہ غیر معیاری ماحول میں بچہ کی پیدائش جذباتی صدمے کا باعث بن سکتی ہے۔ ہر عورت کو باوقار ولادت کے حق پر زور دیا گیا۔ انٹرا پارٹم اور پوسٹ پارٹم کیئر کی فراہمی میں لکشیہ اسکیم کی حصہ داری کو نوٹ کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ مسکان اسی طرح نوزائیدہ بچوں اور 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو ان کے والدین کی تشفی کے لیے صحت کی سہولت فراہم کرے گا۔ انھوں نے رامائن کا قول نقل کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ثقافت میں زچگی کے ادارے کو دی جانے والی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے۔
جناب راجیش بھوشن، مرکزی صحت سکریٹری، جناب وکاس شیل، ایڈیشنل سیکرٹری اور مشن ڈائریکٹر، این ایچ ایم، جناب وشال چوہان، جوائنٹ سکریٹری (پالیسی) بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ڈاکٹر روڈریکو اوفرین اسنتھے، بھارت کے ڈبلیو ایچ او کے کنٹری نمائندہ ، ڈاکٹر ارینا پاپیوا، انٹیگریٹڈ ہیلتھ سروسز، ڈبلیو ایچ او ہیڈکوارٹر، ڈاکٹر ایویتا فرنانڈیز، چیئرپرسن، فرنانڈیز فاؤنڈیشن، ڈاکٹر انیتا شیٹ، سینئر سائنسدان، جان ہاپکنز یونیورسٹی، ڈاکٹر وائی کے گپتا، صدر، ایمس بھوپال اور ایمس جموں، جناب ترون گوئل، بانی ڈائریکٹر، سی کیورمی ہیلتھ کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
***
U. No. 9119
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1755959)
Visitor Counter : 264