اسٹیل کی وزارت

فولاد کے مرکزی وزیر نے کوئلہ گیسی فکیشن اور دیسی تکنالوجی کی ترقی کے لئے ایک ایکو نظام تیار کرنے کی اپیل کی؛ کوئلہ گیسی فکیشن کو فروغ دینے کے لئے شراکت داروں کے ساتھ غور وخوض کیا

Posted On: 16 SEP 2021 5:21PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 16 ستمبر 2021:

مرکزی وزیر فولاد، جناب رام چندر پرساد سنگھ نے آج یہاں فولاد صنعت ، مشاورت فراہم کار، سی ایس آئی آر- کانکنی اور ایندھن تحقیق کے مرکزی ادارے (سی آئی ایم ایف آر) جیسے شراکت داروں اور وزارت فولاد کے افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ کا انعقاد ڈائرکٹ ریڈیوسڈ آئرن(ڈی آر آئی) کے توسط سے فولاد پیداواریت میں کوئلہ گیسی فکیشن کے استعمال کے امکانات پر غورو خوض کرنے کے لئے کیا گیا۔

 

وزیر فولاد نے اندرونِ ملک کوئلہ گیسی فکیشن تکنالوجی کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا جو اندرونِ ملک تیار شدہ کوئلے کے لئے موزوں ہے۔ جناب سنگھ نے شراکت داروں سے اس تکنالوجی کی ترقی کے لئے مل کر کام کرنے کی اپیل کی جسے فولاد کی صنعت کے ذریعہ سودمند طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے اور جو درآمد شدہ کوئلے پر انحصار کو کرنے اور ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کو بڑھاوا دینے میں مدد کر سکتا ہے۔

میٹنگ کے دوران موجودہ منظرنامے اور فولاد کے شعبے میں کوئلہ گیسی فکیشن کو فروغ دینے کے لئے آگے کی راہ پر بات چیت کی گئی۔ کاروباری طور پر دستیاب مختلف کوئلہ گیسی فکیشن تکنالوجیوں، ان سے وابستہ فوائد و نقصانات اور انڈین ہائی ایش نان کوکنگ کوئلے کے لئے ان کی مناسبت پر بات چیت کی گئی۔ کیمکلز، ایندھن، کھادوں ، وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں استعمال کے لئے ذیلی مصنوعات کی بحالی کے لئے تکنالوجیوں کے ساتھ ساتھ کوئلہ گیسی فکیشن کے سلسلے میں اندرونِ ملک تکنالوجی کی ترقی پر بھی تبادلہ خیالات کیے گئے۔ قدرتی گیس کے مقابلے میں کوئلہ گیس کی لاگت تجزیہ اور ملک میں کوئلہ گیسی فکیشن پر مبنی ڈی آر آئی پلانٹس کو اپنانے سے متعلق مسائل اور رکاوٹوں پر بھی غورو خوض کیا گیا۔ مسائل اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ضروری سرکاری مداخلت اور ملک میں کوئلہ گیسی فکیشن پر مبنی ڈی آر آئی پلانٹوں کو اپنانے کے لئے آگے کی راہ پر تبادلہ خیالات کیے گئے۔

وزیر فولاد نے ہدایت جاری کی کہ کوئلہ گیسی فکیشن کے لئے ایک ایکو نظام تیار کرنے اور اندرونِ ملک تکنالوجی کی ترقی سے متعلق وزارتوں یعنی بجلی کی وزارت، کوئلہ کی وزارت، کانوں کی وزارت، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے اراکین کے ساتھ ساتھ فولاد صنعت، مشاورت فراہم کاروں، تحقیقی تجربہ گاہوں سی ایس آئی آر سی آئی ایم ایف آر، وغیرہ جیسے شراکت داروں کو شامل کرتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

*******

 

ش ح ۔ ا ب ن۔ س ا

U-9073

 

 



(Release ID: 1755538) Visitor Counter : 156