کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلہ پروجیکٹوں نے مشن موڈ کے تحت  گرین کور میں اضافہ کیا

Posted On: 13 SEP 2021 3:54PM by PIB Delhi

 

ایک طرف جہاں یہ تاثر ہے کہ  کوئلہ کی کانکنی سے اس علاقہ میں زمین تباہ جاتی ہے ، وہیں کوئلہ کی وزارت کے تحت کول انڈیا لمیٹیڈ (سی آئی ایل) کے نئے پروجیکٹ نہ صرف زمین کو دوبارہ اس کی اصل شکل میں لارہے ہیں ، بلکہ اپنی کوئلہ کی کانکنی کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ آس پاس کے گرین کور کو  بھی بڑھا رہے ہیں۔ ماحولیات میں توازن برقرار رکھنے کے لئے کوئلہ کی کانکنی کے آپریشن ( اوپن کاسٹ  کول مائننگ) کے بعد وہاں پر کھودی گئی زمین کو گھنی شجرکاری  سے ایک بھرنے پر زور دیا جارہا ہے۔

ایسے کئی سبز علاقے (گرین فیلڈ) پروجیکٹوں میں مدھیہ پردیش کے سنگرولی ضلع میں جینت اوپن کاسٹ کوئلہ پروجیکٹ، جو کہ کول انڈیا لمیٹیڈ (سی آئی ایل) کے سب سے بڑے پروجیکٹوں میں سے ایک ہے، اب زمین کو بحالی کرنے کے ساتھ ساتھ کوئلہ کانکنی سے آگے جاکر روزبروز  گرین کور بڑھانے کے مشن  کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس سے آلودگی کے اثرات کو کافی حدتک کم کرنے اور کارن آف سیٹ کو بڑھانے میں بھی مدد ملی ہے۔ یہ پروجیکٹ سی آئی ایل کی ذیلی  کمپنی ناردن کول فیلڈس لمیٹیڈ (این سی ایل ) کے تحت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OP7P.jpg

باہری کچرے کے شعبے میں زمین کی بایولوجیکل بحالی

 

نئی دہلی میں کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری  (کوئلہ) کے ذریعہ جینت پروجیکٹ کے ماحولیات اور جنگلات کی منظوری کے وسیع تر جائزہ کے دوران، این سی ایل کے ذریعہ  پیش کئے گئے پروجیکٹ کے سیٹلائٹ ڈیٹا نے اس علاقہ میں کانکنی سے قبل گرین کور کے مقابلے میں اب زیادہ گرین کور رقبہ ہونے کی اطلاع دی ہے، جو ایسے کسی بڑے لیزہولڈعلاقہ میں چل رہے کسی بھی بہت بڑے (میگا) کوئلہ پروجیکٹ کے لئے ایک نمایاں حصولیابی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00285F3.jpg

جینت او سی پروجیکٹ کی سیٹ لائٹ سے حاصل ہونے والی تصویر (2020)

 

جینت کوئلہ پروجیکٹ کا آپریشن تقریباً 3200 ہیکٹریئر رقبے  میں کیا جارہا ہے ، جس کی سالانہ کوئلہ کی پیداوار ی صلاحیت 2.5 کروڑ ٹن ہے۔ پروجیکٹ میں کانکنی کا کام کافی پہلے سال 76-1975 میں شروع ہوا تھا ۔ سال 78-1977 سے یہاں کوئلہ کی پیداوار بڑی صلاحیت والی ہیوی ارتھ موونگ مشینوں (ایچ ای ایم ایم ) جیسے ڈریگ لائن، فاوڑا، ڈمپر وغیرہ کو تعینات کرکے شروع کی گئی تھی۔ پروجیکٹس سے نکلنے والا کوئلہ شکتی نگر، اترپردیش میں واقع نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن ( این ٹی پی سی ) کے سنگرولی سپر تھرمل پاور اسٹیشن میں بھیجا جاتا ہے، جس کی پیداواری صلاحیت  2000 میگاواٹ ہے ۔ ڈیڈیکیٹڈ میری-گو-راؤنڈ (ایم جی آر) نظام  کے توسط سے کوئلہ کو بجلی پلانٹ تک پہنچایا جارہا ہے۔

گرین کور مشن کے مطابق، پروجیکٹ میں اس کے آس پاس ہر سال بڑے پیمانے پر شجرکاری کی جارہی ہے جس میں مدھیہ پردیش راجیہ ون وکاس نگر لمیٹیڈ ( ایم پی آر وی وی این ایل) کی مدد سے دوبارہ حاصل شدہ علاقے اور اووربرڈن  کچرا (ڈمپ) علاقہ شامل ہیں۔ لگائے گئے درختوں کے پودوں جامون،  جنگل جلیبی،  سیسم ، سیرس، مہوا، سبابُل، بیل، آنولہ، کچنار، کرنج، نیم، املتاس، بانس، بوگن ویلیا، کیسیا، گلموہر، کھمیر، پیلٹوفورم وغیرہ اقسام شامل ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004U0E8.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034FXV.jpg

                      ایم جی آر علاقہ کے آس پاس شجرکاری                                  کان کی طرف جانے والی سڑک کے ساتھ ساتھ شجرکاری

 

اس علاقہ کا کانکنی سے قبل ۔جنگلاتی رقبہ تقریباً 1180 ہیکٹیئر تھا جو اب سال 2020 کے لئے سیٹ لائٹ ڈیٹا پر مبنی اراضی اصلاح کی رپورٹ کے مطابق 1419 ہیکٹیئر گرین کور کی سطح تک بڑھ گیا ہے۔یہ کل پروجیکٹ پٹہ رقبہ کا تقریباً 45 فیصد ہے۔ اس کان کے بند ہونے کے بعد یہاں 2600 ہیکٹیئر  سے زیادہ رقبہ کو گرین کور میں شامل کرنے کا ہدف ہے، جو کہ کانکنی سے قبل کی حالت کے دوگنے سے بھی زیادہ ہوگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005NNOY.jpg

 

سبھی نئے کوئلہ پروجیکٹوں میں لازمی طور پر کان بند کرنے کے منصوبہ کا التزام ہے جو دیگر سرگرمیوں کے علاوہ ، کانکنی کی سرگرمی کے مکمل ہونے کے بعد زمین کو اس کی اصل حالات میں بحال کرنے کے لئے ایک رہنمائی کرنے والا عنصر بن جاتا ہے۔ اس طرح کی بحالی پر کارروائی پرجیکٹ کے آغاز سے ہی شروع ہو جاتی ہے  جس میں کانکنی کے بعد نکالے گئے اوربرڈن کچرے  (ڈمپ) کے ذریعہ کھودی گئی جگہ (کان) کی پھر سے بھرائی (بیک فلنگ) کرنا ایک اہم سرگرمی بن جاتی ہے اور ساتھ ہی زمین پر شجرکاری کیا جانا جلدبایولوجیکل بحالی کے لئے ایک اہم سرگرمی بن جاتی ہے ۔

 

************

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 8952)

 


(Release ID: 1754651) Visitor Counter : 208