بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ایم ایس ایم ای کے سکریٹری نے صلاحیت سازی کی تربیت ، بہترین طریقہ کاراور ٹکنالوجی کے تبادلے کے ذریعہ ایم ایس ایم ای کو امداد دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا
آئی بی ایس ای کانفرنس نے تین ملکوں کے درمیان بہتراشتراک کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا
Posted On:
08 SEP 2021 11:21AM by PIB Delhi
نئی دہلی 08 ستمبر2021: ایم ایس ایم ای ک سکریٹری جناب بی بی سوئن نے کہا ہے کہ آئی بی ایس اے فورم ایم ایس ایم ای کے چیلنجوں ، قوت اور امکانات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے اور صلاحیت سازی کی تربیت ، بہترین طریقہ کار اور ٹکنالوجی میں تبادلوں کے ذریعہ ایم ایس ایم ای کو امداد فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں پرآئی بی ایس اے کی چھٹی سہ ملکی ورچوئل کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے جناب سوئن نے کہا کہ یہ میٹنگیں تجارت کو فروغ دینے ، تجارت میں رکاوٹوں کو سمجھنے ، سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر تین ملکو ں کے درمیان بہتر اشتراک کے ذریعہ مشترکہ کوششوں کے لئے کی جارہی ہیں۔
آئی بی ایس اے ایک منفرد فورم ہے ، جو تین بڑی جمہوریتوں اور تین براعظموں کی اہم معیشتوں ،بھارت ، برازیل اورجنوبی افریقہ کو ، جنہیں یکساں چیلنج درپیش ہیں ، یکجا کرتا ہے۔
اس کانفرنس کی میز بانی پچھلے ہفتے ایم ایس ایم ای کی وزارت نے نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمٹیڈ ( این ایس آئی سی ) ، برازیل کی مائیکرو اینڈ اسمال بزنس سپورٹ سروس (ایس ای بی آر اے ای ) ، چھوٹے کاروبار کے ترقیاتی محکمے ( ڈی ایس بی ڈی ) اور جنوبی افریقہ کی چھوٹی صنعتوں کی ترقیاتی ایجنسی ( ایس ای ڈی اے ) کے اشتراکت سے کی ۔
این ایس آئی سی کے سی ایم ڈی جناب وجیندر نے اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ چھٹی ابسا کانفرنس کا موضوع ہے :‘‘ آبادی اور ترقی کے لئے جمہوریت’’ انہوں نے تکنیکی اجلا س کے دوران زیر بحث آنے والے کئی موضوعات کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریگولیٹری ماحول ، ٹکنالوجی میں امداد ، فائنانس تک رسائی اور کووڈ-19 وبا کے دوران ابسا کے ذریعہ کئے گئے اقدامات میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے اور ساجھا کرنے کے لئے بہت کچھ ہے۔
برازیل کی ایس ای پی آر ای کے ایڈمنسٹریشن اور فائنانس کے ڈائریکٹر جناب ایڈورڈوڈیوگو نے کہا کہ کووڈ-19 وبا کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتیں پھر سے تشکیل اور روزگار پیداکررہی ہیں اور ابسا کو ان کی پائیدارترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
جنوبی افریقہ کے ڈی ایس بی ڈی کے ڈائریکٹر جنرل جناب ریڈو کوہل ایم کھومانی نے اس بات پر زور دیا کہ ایم ایس ایم ای کو فروغ دے کر غریبی ، عدم برابری اور بے روزگاری جیسے معاملات کو حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمولیت کو فروغ دینے کے لئے نوجوانوں اور خواتین کو ہی ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے ۔
ایم ایس ایم ای کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری ( ایس ایم ای ) محترمہ مرسی ایپاؤ نے بھارت کی سماجی – اقتصادی ترقی میں ایم ایس ایم ای کے سیکٹر کے تعاون پر اظہار خیال کیا اور بھارت میں ایم ایس ایم ای کی ترقی میں مدد کے لئے حکومت ہند کی مختلف پالیسی اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایم ایس ایم ای پر کووڈ-19 وبا کے اثرات پر بھی اظہار خیال کیا۔
ابسا کی چھٹی سہ ملکی ورچوئل کانفرنس کے چار اجلاس منعقدکئے گئے ، جنہیں دودنوںمیں تقسیم کیا گیا ۔ان اجلاس میں حکومت ہند کی ایم ایس ایم ای کی وزارت ، برازیل کی بہت چھوٹے ، چھوٹے کاروباری سپورٹ سروس ( ایس ای بی آر اے ای ) ، جنوبی افریقہ کے چھوٹے کا روبار کے ترقیاتی محکمے ( ڈی ایس بی ڈی ) اور چھوٹی صنعتوں کی ترقیاتی ایجنسی ( ایس ای ڈی اے ) نے قومی صنعتی ماحول میں ایم ایس ایم ای کو بڑھاوا دینے ، اختراعات اور شمولیت ، عالمی ویلیو چین سے ارتباط ، پائیدار ترقی ، مستقبل میں کووڈ-19 جیسے بحران سے نمٹنے کے لئے ابسا کی تیاری جیسے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ کانفرنس ابسا کے رکن ملکوں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو تقویت دینے اور ہر ملک میں ان کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے تعاون کو فروغ دینے کا ایک اہم اقدام ہے ۔ایم ایس ایم ای کی نیٹ ورکنگ کو مستحکم کرنے ، چیلنجوں پر قابو پانے اور عالمی سطح پر ایم ایس ایم ای کو مسابقتی بنانے کے موضوعات پر بھی مختلف اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
*************
ش ح۔اس ۔رم
U-8768
(Release ID: 1753077)
Visitor Counter : 263