نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر نے تقسیم کرنے والی طاقتوں سے لڑنے اور ملک کے اتحاد کو مضبوط کرنے کی اپیل کی


نائب صدر نے عالمی بھائی چارہ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا

ہندوستانی نوجوانوں کو اپنی سوچ میں آزاد اور اصلی رہنے کو کہا اور مغرب کی نقل کرنے سے منع کیا

نائب صدر نے شری آرو بندو کی زندگی پر تصویری نمائش کا افتتاح کیا

پوری دنیا میں شری آروبندو کی تعلیمات کو پھیلانے کی اپیل کی

روحانیت بھارت کی عظیم ثقافت کی ماسٹر کلید ہے

اساتذہ کو چاہیے کہ وہ بچوں میں اعلیٰ اور روحانی قدروں کو پروان چڑھائیں: نائب صدر

اگر ہر کوئی اپنے مذہب پر اس کے اصلی جذبے کے ساتھ عمل کرے، تو کوئی بھی مذہبی تنازع پیدا نہیں ہوگا: نائب صدر

Posted On: 04 SEP 2021 1:32PM by PIB Delhi

 

نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج لوگوں سے ان تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف لڑنے کی اپیل کی جو مذہب، علاقہ، زبان، ذات، نسل یا رنگ کی بنیاد پر معاشرہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی کے 75ویں سال میں،  ہر ہندوستانی کو ہمارے انتہائی وسیع معاشرہ میں اتحاد و ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے کا عہدہ لینا چاہیے۔

شری آروبندو کی زندگی پر تصویری نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد حیدرآباد کے شری آروبندو انٹرنیشنل اسکول میں طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر نے زور دیکر کہا کہ ہندوستان کے مستقبل کی عظمت کے لیے تمام تفریقوں کو دور کرنا ضروری ہے۔ مذہب کے مثبت پہلو کو نمایاں کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اگر ہر کوئی اپنے مذہب پر اس کے صحیح جذبے کے ساتھ عمل کرے تو کوئی مذہبی تنازع نہیں ہوگا۔

ہندوستان کی روحانیت کے لیے شری آروبندو کے وژن کو دوہراتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ روحانی آزادی سے متعلق ہندوستان کی بیش قیمتی وراثت کے معاملے میں دوبارہ بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے جو نئی شکلوں اور نئے اظہار کے ساتھ سامنے لانے کی ضرورت ہوگی تاکہ اسے عالمی سطح اور موجودہ زمانے کے مطابق  با معنی بنایا جا سکے ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت ماتا کے خزانہ کو گہرائی سے کھوجنے کی ضرورت ہے، انہوں نے  ہندوستانی نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی سوچ میں آزاد اور اصلی رہیں، اور مغرب کی نقالی کرنے کی بجائے اپنے ملک کے وسائل سے استفادہ کریں۔ نائب صدر نے ہندوستانی نقطہ نظر سے ہندوستانی تاریخ دوبارہ لکھنے  پر بھی زور دیا تاکہ نوجوان نسل میں ہماری شاندار ثقافتی وراثت کے بارے میں فخر کا جذبہ پیدا کیا جا سکے۔

عظیم ثقافتی اور روحانی ہندوستان کو دوبارہ قائم کرنے کی شری آروبندو کی اپیل کو یاد کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ روحانیت ہندوستان کی عظیم ثقافت کی ماسٹر کلید ہے جس کی عظمت کو ہماری روزمرہ کی زندگی میں دوبارہ دریافت کرنے کی ضرورت ہے۔ نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ جی ڈی پی میں اضافہ اور مال و دولت جمع کرنے کی کوئی آخری حد نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کی زندگیوں میں خوشی لانے کا ذریعہ ہیں جو ہمارا حتمی مقصد ہونا چاہیے۔

شری آروبندو کو ایک عظیم انقلابی یوگی، فلسفی، شاعر اور مجاہد آزادی قرار دیتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ وہ ہر ہندوستانی کے لیے روحانی حوصلہ کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’اپنی تقریروں اور تحریروں کے ذریعے، انہوں نے نہ صرف عوام میں مکمل آزادی کی مضبوط خواہش پیدا کی، بلکہ ملک کو روحانی طور پر دوبارہ زندہ کرنے پر بھی توجہ دی۔‘‘

سال 1947 میں، آزادی کے دن قوم کے نام شری آروبندو کے پیغام کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ ان کا الفاظ کا مقصد بڑا تھا اور وہ آج بھی انفرادی، قومی اور عالمی سطح پر اہمیت کے حامل ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شری آروبندو انسانی تہذیب کی ترقی میں ایشیا کا بڑا رول چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ ایک خوشحال اور متحد ہندوستان کی تعمیر ایشیا کی ترقی کے لیے اہم ہوگی۔

جناب نائیڈو نے روحانیت کو ہندوستان کی عظیم ثقافت کی ماسٹر کلید قرار دیا اور کہا کہ ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں اسے زندہ کرکے اس کی عظمت کو دوبارہ دریافت کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’پوری انسانیت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آج صرف دولت حاصل کرنے کی ہی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی روحانی دولت حاصل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔‘‘

نائب صدر نے کہا کہ پڈوچیری میں آرو ویلے کا قیام عالمی اتحاد کے لیے شری آروبندو کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اصلاح کی ضرورت ہے تاکہ یہ صحیح معنوں میں نمائندگی والا ادارہ بن سکے جہاں قوموں کی روح اور دل یکجا ہو۔ کچھ ممالک کی خود کو دوسروں سے برتر سمجھنے کی ذہنیت پر اپنی نا اتفاقی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انسانیت کو متحد کرنے کے لیے سبھی کا یکساں احترام کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، ’’الگ الگ شناخت ہوگی، لیکن اسے ہمیں تقسیم نہیں کرنا چاہیے۔‘‘

شری آرو بندو کے وژن کو یاد کرتے ہوئے، نائب صدر نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کا مقصد معاش کمانے کے لیے کریئر کی تعمیر تک ہی محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ مادر وطن کے لیے ایسے بیٹے تیار کرنا ہونا چاہیے جو کام کریں اور اس کے لیے مصیبتیں برداشت کریں۔ انہوں زور دیکر کہا کہ اساتذہ کا یہ مقدس فریضہ ہے کہ وہ طلباء میں قدیم ہندوستان کے روحانی جذبات پیدا کرنے اور ہندوستانی ثقافت پر فخر کرنے کو یقینی بنائیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تعلیم صرف روزگار کے لیے نہیں ہے بلکہ ذہن کو روشن کرنے کے لیے بھی ہے، نائب صدر نے ہندوستان کو ایک بار پھر وشو گرو بنانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کو وشو گرو بننا چاہیے، دنیا پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ علم عطا کرنے اور روشنی پھیلانے کے لیے۔‘‘

شری آروبندو کی بات کو نقل کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ  ہندوستان اپنی مکمل صلاحیت کو بروئے کار تبھی لا سکتا ہے جب یہاں پر قومی تعلیم کا نظام نافذ کیا جائے اور ہندوستانی نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ شری آروبندو کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شری آروبندو اپنی تعلیمات کے ذریعے تمام انسانوں کو اوپر اٹھانا چاہتے تھے اور ان کے وژن کو ہندوستان اور دنیا میں پھیلانے کے لیے لگاتار کوشش کرتے رہنے کی اپیل کی۔ شری آروبندو کی روحانی تعلیمات کے لیے بچوں کو آمادہ کرنے کی شری آروبندو انٹرنیشنل اسکول کی  کوششوں کی انہوں نے تعریف کی۔

انہوں نے شری آروبندو کے 150ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر ’شری آروبندو کی زندگی کا مقدس سفر‘ کے عنوان سے لگائی گئی خوبصورت تصویری نمائش کے لیے اسکول کی تعریف کی۔ شری آروبندو اسکول کے طلباء نے سنسکرت، تیلگو اور انگریزی میں پریزنٹیشن پیش کی اور بُرّا کتھا کے ذریعے شری آروبندو کی زندگی کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا۔ جناب نائیڈو نے ہندوستان کی شاندار ثقافت، بہترین روایات اور شری آروبندو کے پیغام کو پیش کرنے میں طلباء کی کارکردگی کی تعریف کی۔

اس موقع پر جناب رام چندرو تیجاوت، صلاح کار ممبر تقریبات شری آروبندو، تلنگانہ کے خصوصی نمائندہ، پروفیسر ٹی تروپتی راؤ، چیئرمین گورننگ باڈی، منی پور یونیورسٹی کے چانسلر، ڈاکٹر چھلامئی ریڈی، پرنسپل آرو بندو انٹرنیشنل اسکول، اساتذہ، عملہ اور طلباء موجود تھے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:8646

 

 



(Release ID: 1752145) Visitor Counter : 275