سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈیپارٹمنٹ آف بائیو حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے محکمے کےمشن، کوویڈ سرکشا سپورٹڈ بائیولوجیکل ای لمیٹڈ ناول کوویڈ 19 ویکسین امیدوار-کوربیکس کو دو کلینیکل ٹرائلز کے لیے، ڈی سی جی آئی کی منظوری حاصل


بالغ آبادی میں فعال کنٹرول شدہ فیز III کلینیکل ٹرائیل۔

بچوں اور نوعمروں میں فیز / II III کےپیڈیاٹرک ٹرائیل (5 سال اور اس سے زیادہ)

Posted On: 03 SEP 2021 1:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی،3 ستمبر2021:   وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند (جی او آئی)کےحیاتیاتی ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) نے تحقیق اور ترقی (آر اور ڈی) اور کووڈ- 19 ویکسین کی تیاری میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ مشن کوویڈ سرکشا پروگرام کا قیام کووڈ- 19 ویکسین کی ترقی کے لیے ایسی ہی ایک کوشش ہے جو دستیاب وسائل کو ویکسین کی تیز ی کے ساتھ ترقی کے لیے ایک جنگی پیمانے کے تئیں مضبوط اور ہموار کرے ، جس کے نتیجے میں شہریوں کے لیے، آتمانربھر بھارت کے ہدف کے ساتھ،جلد از جلد ایک محفوظ ، کارآمد ، سستی اور قابل رسائی کووڈ- 19 ویکسین لائی جائے۔

حیاتیاتی ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی) اور اس کی سرکارہ شعبے کی کمپنی، بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) نے پری کلینیکل اسٹیج سے فیز تھری کلینیکل مطالعات تک بائیولوجیکل ای کے کوویڈ 19 ویکسین امیدوار کی حمایت کی ہے۔ مشن کوویڈ سرکشا پروگرام کے تحت مالی امداد حاصل کرنے کے علاوہ ، اس ویکسین امیدوار نے نیشنل بائیوفرما مشن ، بی آئی آر اے سی کے ذریعے کوویڈ 19 ریسرچ کنسورشیا کے تحت مالی مدد بھی حاصل کی ہے۔

حیاتیاتی ای کو، فیز I اور II کے کلینیکل ٹرائلز کے اعدادوشمار کے سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی (SEC) کے ذریعہ جائزے کے بعد بالغوں میں فیز III کمپیریٹر سیفٹی اینڈ امیونوجینسیٹی ٹرائل کرنے کے لیے، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی جی سی آئی) کی منظوری ملی ہے۔ مزید برآں ، حیاتیاتی ای نے یکم ستمبر 2021 کو بچوں اور نوعمروں میں کوربیوکس ٹی ایم ویکسین کی حفاظت ، ری ایکٹوجینسیٹی ، برداشت کرنے اور مدافعتی صلاحیت کا جائزہ لینے کے لیے مرحلہ II / III کا مطالعہ شروع کرنے کی منظوری بھی حاصل کی۔ امیدوار ایک آر بی ڈی پروٹین سب یونٹ ویکسین ہے۔

ڈی بی ٹی کی سکریٹری اور بی آئی آر اے سی کے صدرنشین ڈاکٹر رینو سوروپ نے اس موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ محکمہ کے ذریعے مشن کوویڈ سرکشا ، آتم نربھر بھارت پیکج 3.0 کے تحت شروع کیا گیا ہے جو کہ بی آئی آر اے سی کی طرف سے نافذ کیا جا رہا ہے اور یہ محفوظ اور کارآمد کوویڈ 19 ویکسین کی تیاری کے لیے پرعزم ہے۔ ہم بچوں اور نو عمروں کے لیے امیدوار کوربیکس ٹی ایم کی کلینیکل فروغ کے منتظر ہیں‘‘۔

بائیولوجیکل ای لمیٹڈ کی مینجنگ ڈائریکٹر محترمہ مہیمہ دتلا نے کہا“ہمیں ڈی جی سی آئی سے یہ اہم منظوری ملنے پر خوشی ہے۔ یہ منظوری ہماری تنظیم کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ آگے بڑھے اور ویکسی نیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کووڈ - 19 کی اپنی ویکسین کامیابی کے ساتھ تیار کرے۔ انہوں نے مزید کہا ’’ہم بی آئی آر اے سی کے اس تعاون کے شکر گزار ہیں اور ہم پرجوش ہیں کہ یہ منظوری ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ہماری کاشوں میں بھی مدد کرے گی۔ ہم اس کوشش میں مسلسل تعاون کے لیے اپنے تمام ساتھیوں کی شراکت کو سراہتے اور تسلیم کرتے ہیں‘‘۔

ڈی بی ٹی کے بارے میں

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت حیاتیاتی ٹیکنالوجی کا محکمہ(ڈی بی ٹی) ، ہندوستان میں حیاتیاتی ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دیتا ہے اور تیز کرتا ہے ، جس میں زراعت ، صحت کی دیکھ بھال ، جانوروں سے متعلق سائنس ، ماحولیات اور صنعت کے شعبوں میں حیاتیاتی ٹیکنالوجی کی ترقی اوراسکا اطلاق شامل ہے۔

بی آئی آر سی کے بارےمیں:

بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) ایک غیر منافع بخش سیکشن 8 ، شیڈول بی ، پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے ، جسے حکومت ہند کے حیاتیاتی ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) نےقائم کیا ہے تاکہ ابھرتی ہوئی بائیوٹیک انٹرپرائز کو مضبوط اور بااختیار بنایا جاسکے۔ قومی سطح پر متعلقہ مصنوعاتی فروغ کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے جامع تحقیق اور اخترعی سرگرمیاں انجام دی جاسکیں۔

حیاتیاتی ای لمیٹڈ کے بارے میں:

حیاتیاتی ای لمیٹڈ (بی ای)، حیدرآباد میں قائم دواسازی اور حیاتیاتی کمپنی ہےجو 1953 میں قائم ہوئی تھی۔ یہ ہندوستان میں نجی شعبے کی پہلی حیاتیاتی مصنوعات کی کمپنی اور جنوبی ہندوستان کی پہلی دوا ساز کمپنی ہے۔ بی ای ویکسین اور علاج معالجہ کی ادویہ کی تیاری اور فراہمی کرتی ہے۔ بی ای اپنی ویکسین 100 سے زائد ممالک کو فراہم کرتی ہے اور اس کی علاج کی مصنوعات، بھارت اور امریکہ میں فروخت ہوتی ہیں۔ بی ای کے پاس فی الحال ڈبلیو ایچ او کی پری کوالیفائیڈ ویکسین کے8 پورٹ فولیو ہیں۔

حالیہ برسوں میں ، بی ای نے تنظیمی توسیع کے لیے نئے اقدامات شروع کیے ہیں جیسے منظم مارکیٹوں کے لیے عام انجیکٹ ایبل مصنوعات تیار کرنا ، مصنوعی حیاتیات اور میٹابولک انجینئرنگ کی جستجو کرنا اے پی آئی کو پائیدار بنانے کے لیے اور عالمی مارکیٹ کے لیے نئی ویکسین تیار کرنا۔

مزید معلومات کے لیے:ڈی بی ٹی /بی آئی آر اے سی کے کمیونیکیشن سیل سے رابطہ کریں۔

* @DBTIndia @BIRAC_2012

www.dbtindia.gov.in

www.birac.nic.in

*****

U.No.8614

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1751793) Visitor Counter : 236