شہری ہوابازی کی وزارت

ریاستوں میں ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کا استحکام


 شہری وہا بازی کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے تلنگانہ اور میگھالیہ کے وزراء اعلیٰ کو مکتوب لکھا

Posted On: 02 SEP 2021 2:25PM by PIB Delhi

شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے تلنگانہ اور میگھالیہ کے وزراء اعلیٰ کو مکتوب لکھ کر ان ریاستوں میں ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف پہلؤں پر کام تیز کرنے کے لیے ذاتی طور پر دلچسبی لینے کو کہا۔

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ جناب کے چندر شیکھر راؤ کے نام خط میں جناب سندھیا نے ان کی توجہ حیدراباد انٹرنیشنل ائرپورٹ لمٹڈ(HIAL)کے لیے  کنسیشن ایگریمنٹ کی معیار میں توسیع کے معاہدے پر مرکوز کرائی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک کنسیشن ایگریمنٹ مورخہ 20 دسمبر 2004 کو شہری ہوابازی کی وزارت ، حکومت ہند اور HIALکے مابین ہوا تھا۔ جو حیدراباد انٹر نیشنل ائر پورٹ کی ترقی، تعمیر اور دیکھ ریکھ کے لیے کے لیے تھا۔ CA  کی شق 13-7-1  کے تحت میسرز ایچ آئی اے ایل نے اسکی کنسیشن مدت میں ابتدائی 30سال سے آگے مزید 30 سال کی توسیع کرنے کی درخواست کی تھی۔ یعنی 23 مارچ 2038 سے آگے اور 23 مارچ 2068 تک۔ ریاستی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ HIAL کی درخواست کی بھر سے جانچ کرے اور اپنی سفارشات شہری ہوابازی کی وزارت کو سنپے۔

جناب سندھیا نے وارنگل ہوائی اڈے کو شروع کرنے کے معاملے کو بھی اٹھایا اور علاقائی کنکٹوٹی اسکیم (RCS)‘‘اڑان’’ (اڈے دیش کا عام ناگرک) کے تحت اسکی شمولیت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وارنگل ہوائی اڈہ HIAL سے 150 کلومیٹر ہوائی فاصلے پر واقع ہے اور اسے آپسی قابل قبول حل کے زریعے فروغ دیا جا سکتا ہے جو کہ تلنگانہ کی ریاستی حکومت اور ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا مل کر تلاش کر سکتی ہیں۔

اسی طرح جناب سندھیا نے میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونرد کے سنگما سے تُورا ہوائی اڈے کو چالو کرنے کے لیے ذاتی طور پر اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت نے ملک کے کم استعمال والے یا استعمال نہ ہونے والے ہوائی اڈوں سے علاقائی ہوائی کنکٹوٹی بڑھانے کے لیے آرسی اس۔ اڈان کا آغاز کیا ہے۔ اسکے لیے ہوائی سفر کو سستا بنایا گیا ہے۔ تُورا ائر پورٹ غیر استعمال ہوائی اڈے کی عبوری فہرست میں آتا ہے۔ دو RCS راستوں چیلانگ سے تورا وی وی اور گوہاٹی سے تورا وی وی کے لیے ہیلی کاپٹرس کا ادائیوں کے لیے بولیاں موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے جناب سنگما کو توجہ ان امور کی جانب مبذول کرائی ہے:

  • میگھالیہ سرکار نے ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا سے تُورا ہوائی اڈہ اپنی تویل میں لینے کی جو درخواست کی تھی اس پر AAIنے 2013 میں مفاہمت نامے کا مسودہ ریاستی حکومت کو بھیج دیا ہے۔
  • اس کے بعد اے ٹی آر 72 طرز کے طیاروں کے لیے ہوائی اڈے کی ترقی اور اس کو کاررائہوں کے لیے تیار کرنے کے لیے AAI نے 56.5 ایکٹرآراضی کے حصول کے لیے پرو پوزل دیا اور 12 جون 2017 کے اپنے خط میں ریاستی حکومت کو 183.63 کروڑ روپے کی ترقیاتی لاگت کے ساتھ ایک DPR پیش کیا۔ ریساتی سرکار 18اگست 2020 کو اپنے خط میں مطلع کیا کہ سروے مکمل ہو گیا ہے ۔ AAI نے اپنے خط مورخہ 18-09-2020 کے ذریعے موجودہ بنیادی ڈھانچے، زمین ، مالیات اور ٹریفک وغیرہ کے بارے میں مزید معلومات طلب کیں۔
  • ائرسیفٹی ، ضابطوں کے تحت 240m x 40m کے رن وے اینڈ سیفٹی ایریا (RESA)کی سفارش کی گئی ہے اور سمپل ایپروچ لائٹنگ (SAPL)کے ساتھ VERآپریشن پہلے مرحلے میں ہونے کی تجویز ہے۔ لہزا مزید 68.5ایکڑ زمین کا علاقہ درکار ہے اور اسے AAI کے حوالے کرنا ہے جو تمام رکاوٹوں سے پاک اور مفت ہوگا اور یہاں ائر پورٹ کے پہلے مرحلے کا کام ہوگا۔
  • اسکے علاوہ آئی ایل ایس اور سی اے ٹی ۔ ون لائٹنگ سسٹم 115 ایکڑ کی اضافی زمین ریاستی حکومت کو ریزرو کرنی ہوگی۔

 

 

 

<><><><><>

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 8569



(Release ID: 1751547) Visitor Counter : 137