وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

نیول ایوی ایشن کو 6 ستمبر 2021 کو  پریسیڈنٹ کلر عطا کئے جائیں گے

Posted On: 01 SEP 2021 10:28AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، یکم ؍ستمبر : صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند  6  ستمبر  2021  کو  آئی این ایس  ہنسا ،  گوا میں منعقدہ رسمی پریڈ  میں  انڈین نیول ایوی ایشن (بحریہ کی  ہوا بازی) کو  پریسیڈنٹ کلر  عطا کریں گے۔ اس موقع پر  ڈاک کے محکمے کے ذریعے ایک اسپیشل ڈے کور جاری کیا جائے گا۔ اس تقریب میں گوا کے گورنر ، رکشا منتری ، گوا کے وزیراعلیٰ،  بحریہ کے سربراہ  کے علاوہ  متعدد دیگر  سول اور ملیٹری  معززین  شرکت کریں گے۔ پریسیڈنٹ کلر  ملک کی غیر معمولی خدمت کے اعتراف میں کسی بھی فوجی یونٹ کو  دیا جانے والا  اعلیٰ ترین  اعزاز ہے۔ بھارتی مسلح افواج میں  سب سے پہلے  بھارتی بحریہ کو  پریسیڈنٹ کلر  27  مئی 1951  کو  ، اس وقت کے صدر جمہوریہ ہند  ڈاکٹر راجیندر پرساد  کے ہاتھوں دیا گیا تھا۔ اس کے بعد  بحریہ میں  پریسیڈنٹ کلر  پانے والوں میں  جنوبی بحری کمان ،  مشرقی بحری کمان، مغربی بحری کمان، مشرقی بیڑہ، مغربی بیڑہ، سبمرین آرم، آئی این ایس شیواجی اور  انڈین نیول اکیڈمی شامل ہیں۔

13 جنوری  1951   کو  پہلے  سی لینڈ ایئر کرافٹ  کی  تحویل اور  11  مئی  1953  کو  آئی  این  ایس  گروڑا  کی شمولیت   اور پہلے بحری  فضائی اسٹیشن   کے ساتھ  انڈین نیول ایوی ایشن  کا وجود عمل میں آیا۔ 1958  میں  مسلح  فائر  فلائی ایئر کرافٹ  کی آمد سے  اس کی طاقت میں اضافہ ہوا  اور  نیول ایوی ایشن   تیزی  کے ساتھ  اپنی  قوت میں اضافہ کیا اور وہ  عظیم بحریہ  کا  لازمی حصہ بن گیا۔ سال 1959  میں  10  سی لینڈ ، 10  فائر فلائی اور تین ایچ ٹی -2   ایئر کرافٹ کے ساتھ  انڈین نیول  ایئر  اسکاڈرن  (آئی این اے ایس) 550  کو  بحریہ  میں  شامل کیا گیا۔ ان برسوں کے دوران  مختلف قسم کے  روٹری  ونگ پلیٹ فارم  کا اضافہ عمل میں آیا ۔ ان میں  الاؤٹ، ایس-55،  سکینگ 42  اے،  اور 42 بی، کاموف  25، 28  اور 31  یو ایچ  3 ایچ ،  ایڈوانس  لائٹ ہیلی کاپٹر، اور  تازہ ترین  ایم ایچ  60  آر  شامل ہیں۔ 1976  میں  بھارتی فضائیہ سے  سپر کنسٹی لیشن 1977  میں  آئی ایل  38  اور  1989  میں ٹی یو  142  ایم  کی شمولیت کے ساتھ  بحری جاسوس (ایم آر) نے تیزی کے ساتھ ترقی کی۔ 1991  میں ڈانیئر 228  اور  2013  میں  جدید ترین  بوئینگ پی  81  ایئر کرافٹ  کی شمولیت سے  جدید ترین اعلی کارکردگی  والے ایم آر  ایئر کرافٹ  کے داخلے کا آغاز ہوا۔

دنیا نے  1957  میں  پہلا  طیارہ بردار  آئی این ایس وکرانت  اور  بعد  ازاں  سی  ہوک اور الائیز  اسکاڈرنس کی شمولیت  کے ساتھ  انڈین نیول ای ایشن  کے طیارہ  بردار شعبے کا مشاہدہ کیا۔ آئی این ایس وکرانت نے  اپنے  ایئر کرافٹ کے ساتھ 1961  میں  گوا کی آزادی میں  اور  1971  کی  ہند- پاک  جنگ میں  دوبارہ  کلیدی رول ادا کیا۔ شمالی  سمندر  اس کی موجودگی نے  فیصلہ کن  کردار  ادا کیا۔ 1980  کی دہائی کے وسط میں  لیجنڈری  سی  ہیریئس کے ساتھ  آئی این ایس وراٹ  کی شمولیت سے  بحریہ کے  طیارہ بردار آپریشن کو استحکام  حاصل ہوا۔ جس نے  آخری  دہائی میں  آئی این ایس وکرم آدتیہ پر  مگ 29  کی آمد کے ساتھ  اسے  زبردست  طاقت میں تبدیل کردیا ہے۔  اس مہینے سے شروع ہونے والے اندرون ملک تیار کردہ  طیارہ بردار  کے  سمندری ٹرائل ، آئی این ایس وکرانت کے نئے اوطاق  کے ساتھ بھارتی بحریہ  کی  طیارہ بردار  صلاحیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

آج انڈین  نیول  ایوی ایشن 9  فضائی اسٹیشن، بھارتی سمندری ساحل  سے متصل  تین   بحری فضائی انکلیو  اور جزائر انڈمان ونکوبار  پر مشتمل ہے۔ گزشتہ 7  دہائیوں کے دوران  انڈین نیول ایوی ایشن 250  سے زیادہ  ایئر کرافٹ ، جس میں  کیرئر بورڈ فائٹرس ، بحری جاسوسی ایئر کرافٹ ، ہیلی کاپٹرس، اور ریموٹ کے ذریعے  چلنے والے  ایئر کرافٹ (آر پی اے) کے ساتھ  ایک  جدید ترین  ٹیکنالوجی کے اعتبار سے کافی ترقی یافتہ اور  اعلیٰ  صلاحیت  کی حامل   طاقت  بن گیا ہے۔ نیول   ایوی ایشن نے  آپریشن کیکٹس، آپریشن جوپیٹر، آپریشن شیلڈ، آپریشن وجے،  اور  آپریشن  پراکرم جیسے  آپریشنوں کے دوران اپنے آپ  کو  ممتاز بنا یا ہے۔بحریہ  بحریہ کی ایماں پر  اس نے ایچ اے ڈی آر  آپریشن  کو تیزی  کے ساتھ انجام دیا اسی طرح اپنے  ہم وطنوں کے علاوہ  متعدد  آئی او آر  ملکوں میں  راحت اور بچاؤ  کا کام ،  2004  میں آپریشن کاسٹر، 2006  میں آپریشن سکون،2017  میں آپریشن سہایم، 2018  میں  آپریشن مدد، 2019   میں آپریشن ساہتہ، اور  مئی  2021  میں  تاؤتے  سمندری  طوفان کے درمیان  ممبئی  سے متصل  حال ہی میں انجام دیئے گئے  راحت وبچاؤ کاری آپریشن ، اس کی کچھ مثالیں ہیں۔

نیول ایوی ایشن (بحریہ کی  ہوا بازی)  بحریہ کے  جنگجو شعبے میں  خواتین کو شامل کرنے  اور انہیں ، اُن کے ہم منصب  مردوں کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر  کام کرنے کے لائق بنانے  میں  پیش پیش  رہا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران  نیول  ایوی ایشن  کو  ایک مہاویر چکر ، 6  ویر چکر، ایک کیرتی چکر، 7 سوریہ چکر ، ایک   یدھ سیوا میڈل، اور بڑی تعداد میں  نو سینا  میڈل (بہادری)  عطا کئے گئے ہیں۔ پریسیڈنٹ کلر ایوارڈ  نیول ایوی ایشن  کے اعلیٰ پیشہ وارانہ معیارات  اور زبردست  کارکردگی  کا ثبوت ہے۔ ملک کی خدمت میں نیول ایوی ایشن  نے اپنے آپ  کو  ممتا ز بنالیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(2)SOOH.jpeg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع۔ ق ر

8522U-



(Release ID: 1751037) Visitor Counter : 355