صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں، آیوش نظام طب نے لوگوں کی قوت مدافعت بڑھا کر اہم کردار ادا کیا ہے: صدر جہموریہ کووند


صدر جمہوریہ نے گورکھپور میں مہا یوگی گرو گورکھ ناتھ آیوش وشو ودیالیہ کا سنگ بنیاد رکھا

Posted On: 28 AUG 2021 3:09PM by PIB Delhi

ہندوستان کے صدر جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں، خاص طور پر وبا کی دوسری لہر پھیلنے کے دوران، آیوش کے نظام طب نے لوگوں کی قوت مدافعت کو بڑھا کر اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ آج (28 اگست، 2021) اتر پردیش کے گورکھپور میں مہا یوگی گرو گورکھ ناتھ آیوش وشو ودیالیہ کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

جیسے ہی صدر نے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اپنا خطاب شروع کیا، بارش ہونے لگی۔ صدر نے اس اتفاق کو اس منصوبے کے لیے ایک مبارک شروعات قرار دیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال اور علاج کے بہت سے روایتی اور غیر روایتی نظام ہمارے ملک میں قدیم زمانے سے رائج ہیں۔ حکومت ہند نے ان کی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ طب کے ان نظاموں کی منظم تعلیم اور تحقیق کے لیے، 2014 میں وزارت آیوش کی تشکیل ہوئی تھی۔ انھوں نے ذکر کیا کہ حکومت اتر پردیش نے بھی 2017 میں محکمہ آیوش کا قیام کیا تھا۔ انھیں یقین تھا کہ مہا یوگی گرو گورکھ ناتھ آیوش یونیورسٹی کے قیام کے ساتھ، ریاست کے آیوش میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اس یونیورسٹی سے وابستہ ہو کر اپنے اپنے شعبوں میں بہتر کام کر سکیں گے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایسا مانا جاتا ہے کہ بابا گورکھ ناتھ ان سرخیلوں میں سے ہیں جنھوں نے معدنیات اور دھاتوں سے ہنگامی ادویات تیار کی تھیں۔ اس لیے اس یونیورسٹی کا نام ”مہا یوگی گرو گورکھ ناتھ آیوش وشو ودیالیہ“ رکھنا کافی مناسب ہے۔

صدر نے کہا کہ ہندوستان تنوع میں اتحاد کی بہترین مثال ہے۔ ہندوستانی عوام مفاد عامہ میں اور سب کے لیے قابل رسائی چیزوں کو اپنانے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔ ہمارے ملک میں مختلف قسم کے طبی نظاموں کا رواج بھی اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔ یوگ، آیوروید اور سدھ دنیا کے لیے ہندوستان کا تعاون ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج، طب کے متحد نظام کے خیال کو پوری دنیا میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔ مختلف طبی نظام ایک دوسرے کے تکمیلی نظام کے طور پر لوگوں کا علاج کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگرچہ قبائلی معاشرے میں جڑی بوٹیوں اور جڑی بوٹیوں کی ادویات کے علم کی بھر پور روایت موجود ہے، لیکن گزشتہ دو دہائیوں میں ملک بھر میں آیوش نظام طب کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ جڑی بوٹیوں اور پودوں کی مانگ بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے میں کسانوں اور جنگل میں رہنے والوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ انھوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ گورکھپور میں مہا یوگی گورکھ ناتھ آیوش یونیورسٹی کے قیام سے آیوش سسٹم کی تعلیم اور مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 8403


(Release ID: 1749977) Visitor Counter : 203