امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کابینہ کے ذریعے گنا کسانوں کے لیے گنے کی مناسب اور منافع بخش قیمت (ایف آر پی) بڑھانے پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا


"مودی حکومت نے کسانوں کو خوشحال اور بااختیار بنانے کے لیے وقتا فوقتا کئی اہم اقدامات کیے ہیں، اپنے اسی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آج کابینہ کے ذریعے گنا کسانوں کے لئے گنے کی معقول اور منافع بخش قیمت (ایف پی آر) اب تک کی سب سے زیادہ قیمت 290 روپے فی کوئٹل کرنے کے فیصلہ پر میں جناب نریندر مودی جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔"

ہموار کاشتکاری-خود انحصار کسان کی سمت میں لیا گیا یہ فیصلہ چینی کی برآمد اور ایتھنول کی پیداوار میں اضافہ کرے گا، جس سے گنے کے کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا

مودی حکومت کا یہ فلاحی فیصلہ ملک کے 5 کروڑ گنے کے کسان خاندانوں اور اس سے وابستہ 5 لاکھ مزدوروں کو بے مثال فوائد فراہم کرے گا

Posted On: 25 AUG 2021 6:15PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:25؍اگست،2021۔مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا گنے کے کسانوں کے لیے مناسب اور منافع بخش قیمت (ایف آر پی) بڑھانے کے کابینہ کے فیصلے کے لیے شکریہ ادا کیا ہے۔ سلسلہ وار ٹویٹس میں جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی سرکار نے کسانوں کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے وقتا فوقتا کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ اسی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آج کابینہ نے گنے کے کاشتکاروں کے لیے گنے کی اب تک کی سب سے زیادہ ایف آر پی قیمت 290 روپے فی کوئنٹل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اس فیصلے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہموار کاشتکاری-خود انحصار کسان کی سمت میں لیا گیا یہ فیصلہ چینی کی برآمد اور ایتھنول کی پیداوار میں اضافہ کرے گا، جس سے گنے کے کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ مودی حکومت کا یہ فلاحی فیصلہ ملک کے 5 کروڑ گنے کے کسان خاندانوں اور اس سے وابستہ 5 لاکھ مزدوروں کو بے مثال فوائد فراہم کرے گا۔

ایف آر پی کا تعین کمیشن برائے زرعی اخراجات اور قیمتیں(سی اے سی پی) کی سفارشات اور ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

منظور شدہ ایف آر پی شوگر ملوں کے ذریعہ شوگر سیزن 22-2021 (یکم اکتوبر 2021 سے شروع) میں کسانوں سے گنے کی خریداری پر لاگو ہوگا۔ شوگر کا سیکٹر ایک اہم زرعی بنیادوں والا شعبہ ہے جو تقریباًً 5 کروڑ گنے کے کاشتکاروں اور ان پر منحصر افراد اور 5 لاکھ کے لگ بھگ مزدوروں کی روزی روٹی کو متاثر کرتا ہے۔ ان کے علاوہ جو کہ کھیتی مزدوری اور نقل و حمل سمیت مختلف ذیلی سرگرمیوں میں کام کرتے ہیں، انہیں بھی متاثر کرتا ہے۔

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:8278


(Release ID: 1749103) Visitor Counter : 248