نیتی آیوگ
نیتی آیوگ اور ورلڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ انڈیا نے مشترکہ طور پر ہندستان میں‘فورم فار ڈیکاربونائزنگ ٹرانسپورٹ’ کا آغاز کیا
Posted On:
24 AUG 2021 2:32PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ اور ورلڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی) انڈیا نے 23 اگست کو این ڈی سی-ٹرانسپورٹ انیشیٹو فار ایشیا (این ڈی سی-ٹی آئی اے) منصوبے کے ایک حصے کے طور پر مشترکہ طور پر ہندستان میں 'فورم فار ڈیکاربونائزنگ ٹرانسپورٹ' کا آغاز کیا۔
لانچ کا غیر روایتی طور پر انعقاد کیا گیا اور اس کا افتتاح نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے کیا۔ لانچ کے دوران مختلف وزارتوں اور این ڈی سی-ٹی آئی اے پروجیکٹ پارٹنروں کے عہدہ دار اور نقل و حرکت اور توانائی کے شعبے کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔ اس منصوبے کا مقصد ایشیا میں جی ایچ جی اخراج (ٹرانسپورٹ سیکٹر) کی چوٹی کی سطح کو (2 ڈگری سے کافی ) نیچے لانا ہے جس کی وجہ سے بھیڑ بڑھتی ہے اور فضائی آلودگی جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ہندستان میں ایک وسیع اور متنوع ٹرانسپورٹ سیکٹر ہے جو کہ سی او2 کے اخراج کا تیسرا سب سے بڑا سیکٹر ہے۔ (آئی ای اے، 2020؛ وزارت ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی، 2018) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں، سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کا کل سی او 2 اخراج میں 90 فیصد سے زیادہ حصہ ہے۔ مختلف پالیسی اقدامات اور پہل کے ذریعے حکومت ہند روڈ ٹرانسپورٹ کو ڈی کاربونائزکرنے کی طرف مسلسل کوشاں ہے۔ اس رُخ پر زیادہ توجہ ملک میں برقی گاڑیوں (ای وی) کو اپنانے پردی جا رہی ہے۔ ٹرانسفارمیٹو موبیلٹی اینڈ بیٹری اسٹوریج کے قومی مشن کے ذریعے نیتی آیوگ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے اور پائیدار نقل و حرکت کے لئے سرگرم عمل ہے۔
ملک بھر میں بہرحال بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا فائدہ اٹھانے اوران کی راہ ہموار کرنے کے لئے مختلف اسٹیک ہولڈروں کی خاطر سازگار ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت ہے۔ ان اسٹیک ہولڈروں میں مرکزی/ریاستی حکومتیں، ریاست کی نامزد ایجنسیاں، مالیاتی ادارے، کاروباری ادارے، او ای ایم ، تحقیقی اور تکنیکی ادارے، نجی ادارے اور تھنک ٹینک شامل ہیں۔اسٹیک ہولڈرز کے مابین مربوط کوشش سرمایہ کاری کو فعال کرنے، ای وی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی اور صنعت میں منصفانہ کام کاج کو یقینی بنانے میں مدد دے گی۔
این ڈی سی-ٹی آئی اے انڈیا دونوں مؤثر پالیسیوں کی مربوط حکمت عملی تیار کرنے اور ملٹی سٹیک ہولڈر پلیٹ فارم کی تشکیل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تاکہ ملک میں ٹرانسپورٹ کو ڈی کاربونائزکیا جا سکے۔ اس فورم کے ذریعے ڈبلیو آر آئی انڈیا ٹیم نیتی آیوگ اور دیگر پروجیکٹشراکت داروں کو ساتھ لے کر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تال میل سے کام کرے گی تاکہ ہندستان میں برقی نقل و حرکت کو تیز کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جا سکے اور مناسب کاروباری ماڈل تیار کیا جا سکے۔ یہ فورم یکساں پالیسیوں کی ترقی کے لئے بات چیت شروع کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا اور ٹرانسپورٹ کے سیکٹر سے اخراج کو کم کرنے کو نتیجہ خیز بنانے میں مدد کرے گا۔
اپنے کلیدی خطاب میں نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر نے اسٹیک ہولڈر فورم آن ٹرانسپورٹ ڈیکاربونائزیشن کو ملک میں الیکٹرک موبیلٹی ایکو سسٹم کے لئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ یہ تمام چیفایگزیکیوٹیو افسران، محققین، ماہرین تعلیم، کثیرالجہات ایجنسیوں، مالیاتی اداروں کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کرے گا۔ اس سے جدید کاروباری ماڈلز کی نشوونما میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں نشانہ بند نتائج سامنے آئیں گے اور ہندستان میں الیکٹرک موبیلٹی کی گنجائش کونزبدست فروغ حاصل ہو گا۔ موثر اشتراک، تعاون اور ہم آہنگی کے ذریعے ہمیں ہندستان میں صاف ستھری نقل و حرکت کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔
ڈبلیو آر آئی انڈیا کے چیف ایگزیکیوٹیو افسر ڈاکٹر او پی اگروال نے کہا کہ ہندستان کے پاس اپنے شہری ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ڈی کاربونائز کرنے کا بہت اچھا موقع ہے۔ پیدل
چلنے، سائیکل چلانے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ موٹر گاڑیوں کی برق کاری کو فروغ دینا ملک کے لئے صحیح حکمت عملی ہونی چاہیے۔
ٹرانسپورٹ کو ڈیکاربونائز کرنے میں اسٹیک ہولڈر فورم کی ضرورت کی وضاحت کرتے ہوئے امیت بھٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر (انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ)، ڈبلیو آر آئی انڈیا نے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے کئی محاذوں پر اقدامات کی ضرورت ہوگی۔ فورم فار ڈیکوربونیکیشن آف ٹرانسپورٹ متنوع خیالات و ضرورتوں کو یکجا کرنے کے لئے ایک ذریعہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ ہندستان میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کو سرسبز بنانے کے لئے مربوط نقطہ نظر اپنایا جا سکے۔
این ڈی سی ٹرانسپورٹ اینیشیئٹیو فار ایشیا (ٹی آئی اے 2020-2023) سات تنظیموں کا مشترکہ پروگرام ہے۔ جو چین ، ہندستان اور ویتنام کو ان کے متعلقہ ممالک میں ٹرانسپورٹ کو ڈی کاربونائز کرنے کے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دینے میں مشغول کرے گا۔ یہ منصوبہ بین الاقوامی موسمیاتی پہل (آئی کے آئی) کا حصہ ہے۔ ماحولیات، فطرت کے تحفظ اور نیوکلیئرسلامتی کی وفاقی وزارت (بی ایمیو) جرمن بنڈیسٹیگ کے اختیار کردہ فیصلے کی بنیاد پر اس اقدام کی حمایت کرتی ہے۔
نیتی آیوگ اس پروجیکٹ میں ہندستان کے حصے کو عمل میں لانے والا شراکت دار ہے۔
<><><><><>
ش ح،ع س، ج
U.No. : 8216
(Release ID: 1748656)
Visitor Counter : 277