مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

مکانات اور شہری امور کے سکریٹری کا "شمولیت پر مبنی ہاؤسنگ" کے موضوع پر قومی سیمینار سے خطاب


ہمیں عزت مآب وزیر اعظم کے وژن انڈیا@2047 کو پورا کرنے اور سٹی بیوٹی فل موومنٹ میں شامل ہونے کی ضرورت ہے: جناب ڈی ایس مشرا

Posted On: 19 AUG 2021 5:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 اگست 2021: مکانات اور شہری امور کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے بڑھتی ہوئی شہری آبادی کو جگہ دینے اور 2047 کے وزیراعظم وژن انڈیا@2047 کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے سستے، قابل رہائش اور تمام بنیادی ڈھانچے سے لیس شہروں کو ترقی دینے پر زور دیا ہے۔ آج "شمولیت پر مبنی ہاؤسنگ" کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہتر مستقبل کے لیے شہروں میں آنے والے شہری مزدوروں، تارکین وطن مزدوروں اور دیگر غریبوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں ان کے لیے تمام بنیادی ڈھانچے سے لیس مکانات تعمیر کرنے چاہئیں تاکہ کچی آبادیاں باقی نہ رہیں اور موجودہ کچی آبادیوں کی جگہ شمولیت پر مبنی رہائش گاہیں تیار کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں عزت مآب وزیراعظم کے وژن انڈیا@2047 کے خواب کو پورا کرنے اور شہر کی خوب صورت تحریک کے ذریعے کچی آبادیوں کی ترقی اور کچی آبادیوں سے پاک نئی تحریک شروع کرنے کے لیے عہد بستہ ہونے کی ضرورت ہے۔

اس سیمینار کا اہتمام اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر، نئی دہلی نے کیا تھا۔ سستی رہائش کے بارے میں دنیا کے سب سے بڑے مشن پردھان منتری آواس یوجنا-شہری (پی ایم اے وائی-یو) نے ایک منفرد پہل 'آواس پر سمواد' کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد 'سب کے لیے رہائش' کو ایک آفاقی موضوع کے طور پر فروغ دینا ہے۔ وزیراعظم کے 2022 تک سب کے لیے گھر کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے سیمیناروں اور ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا جارہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BYI7.jpg

اس موقع پر مکانات اور شہری امور کے سکریٹری نے کہا، "پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) مشن ملک بھر کے عوام کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ حکومت نے ایک ایکو سسٹم تشکیل دیا ہے تاکہ لوگوں کواچھی پناہ گاہ اور باوقار زندگی مل سکے۔ جناب مشرا نے کہا کہ شہروں میں تبدیلی لانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ جب ہم سب کے لیے رہائش کا مقصد حاصل کریں گے تو یہ ایک نئے بھارت کا آغاز ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم اے وائی (یو) اسکیم کا مقصد نہ صرف مکانات کی تعمیر ہے بلکہ صفائی ستھرائی، پانی، بجلی، ایل پی جی، بیت الخلا  وغیرہ کی بنیادی سہولیات بھی فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028JDG.jpg

 

جناب مشرا نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت شہری علاقوں میں 1.13 کروڑ سے زائد مکانات کی منظوری دی گئی ہے اور زمین پر 85 لاکھ مکانات تیار ہیں۔ مستفیدین نے پہلے ہی 50 لاکھ سے زیادہ گھروں میں رہنا شروع کردیا ہے اور ہم اس اسکیم کے ذریعے مقرر کردہ اہداف کے حصول کے قریب ہیں۔

ریرا کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قانون کے نفاذ سے مکانات شعبہ میں مختلف قسم کے دھوکہ دہی اور شکوک و شبہات پر قابو پایا گیا ہے۔ مرکزی کابینہ کا حال ہی میں منظور کردہ ماڈل کرایہ داری قانون ملک کے رئیل اسٹیٹ شعبہ میں ایک بہت بڑا موقع فراہم کرے گا۔ مختلف ریاستوں کے ذریعے قانون کے نفاذ کے بعد شہری آبادی کے ایک بڑے حصے کو جگہ دی جاسکتی ہے۔

جناب مشرا نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب دہلی کی غیر مجاز کالونیوں میں رہنے والے 3.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پردھان منتری اودے یوجنا کے تحت زمین کے حقوق حاصل کرنے کے لیے ڈی ڈی اے کے تیار کردہ پورٹل پر اندراج کرایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے سستے مکانات کے شعبے میں ایک ایکو سسٹم تشکیل دیا ہے جس میں ایک غریب شخص بھی تمام بنیادی سہولیات سے لیس گھر بنانے کا خواب دیکھ سکتا ہے۔ آزادی کے بعد یہ ایک نئی شروعات ہےجو شہری غریبوں کی انتہائی ضروری ضرورت یعنی گھر کا خواب پورا کرے گی۔

سستے رینٹل مکانات کمپلیکس (اے آر ایچ سی)کے بارے میں انہوں نے کہا،"پچھلی مکانات اسکیموں کی توجہ ملکیت پر مبنی تھی۔ لیکن اب آزادی کے بعد پہلی بار ہم نے کرائے کی رہائش کا ایک نیا دور شروع کیا ہے۔ یہ اسکیم وقات کے خواب کو پورا کرتی ہے۔ سستی رینٹل مکانات کمپلیکس (اے آر ایچ سی) شہری تارکین وطن/ غریبوں کو ان کے کام کی جگہ کے قریب ضروری شہری سہولیات سے لیس ایک باوقار اور سستی کرایہ رہائش فراہم کرتا ہے۔ سورت، احمد آباد اور چنڈی گڑھ جیسے شہروں میں اب تک تقریباً 4000 سستے کرایہ کے مکانات کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ اس طرح کے تقریباً 7000 مکانات تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں اور حال ہی میں ہم نے سرکاری/نجی ایجنسیوں /تنظیموں کی طرف سے تقریباً 60,000 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

مکانات اور شہری امور کے سکریٹری نے گہلوبل ہاؤسنگ ٹکنالوجی انڈیا (جی ایچ ٹی سی انڈیا) اور لائٹ ہاؤس پروجیکٹوں کے دائرے میں مستقبل میں استعمال کے لیے عالمی معیارات کی اختراعی ٹکنالوجی لانے کے وزارت کے اقدام کے بارے میں بھی بات کی۔

شمال مشرقی ریاستوں میں پی ایم اے وائی (یو) اسکیم کی کام یابیوں کی وضاحت کرتے ہوئے مکانات اور شہری امور کے سکریٹری نے کہا کہ ان ریاستوں میں ایک لاکھ سے زائد سستے مکانات کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ تریپورہ منظور شدہ مکانات کا کل 50 فیصد مکمل کرکے سب سے آگے ہے، جب کہ آسام نے تمام شمال مشرقی ریاستوں کے لیے منظور شدہ کل 3.7 لاکھ مکانات میں سے اپنا 23 فیصد حصہ مکمل کر لیا ہے۔

سیمینار میں مکانات اور شہری امور کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سریندر کمار باگڑے نے بھی شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر پی ایس این راؤ نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اقوام متحدہ کے ہیبی ٹیٹ انڈیا کے کنٹری پروگرام منیجر پرول اگروال، توانائی اور وزیٹنگ فیکلٹی، ایس پی اے کے ٹیکنیکل ایڈوائزر محترمہ چترا جین، سریش گوئل آرکیٹیکٹس کے ڈائریکٹر جناب سریش گوئل، رینو کھوسلا نے بھی تبادلہ خیال کیا۔

***

U. No. 8045

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 



(Release ID: 1747798) Visitor Counter : 143