وزارتِ تعلیم
ملک بھر میں لڑکیوں اور خواتین کی فروغ کے لیے حکومت کے ذریعے کئے گئے اقدامات
Posted On:
09 AUG 2021 3:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی،9 اگست 2021: اعلیٰ تعلیم کے متعلق کل ہند سروے (اے آئی ایس ایچ ای)، کے مطابق اعلیٰ تعلیم میں خواتین طلبا کے مجموعی اندراج میں پچھلے برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ٹیبل میں 2016-16 اور 2019-20 کے درمیان اعلیٰ تعلیم میں خواتین ، مرد اور مجموعی اندراج کی تعداد دی گئی ہے۔ خواتین کے اندراج کی تعداد 2015-16 میں 1.60 کروڑ سے بڑھ کر 18 فیصد کے اضافے کے ساتھ 2019-20 میں 1.89 کروڑ تک پہنچ گئی۔
2015-16 سے 2019-20 تک اعلیٰ تعلیم میں اندراج
|
سال
|
اندراج
|
گذشتہ برس میں اندراج میں اضافہ(%)
|
خواتین کا اندراج
|
خواتین
|
مرد
|
میزان
|
خواتین
|
مرد
|
میزان
|
2015-16
|
15990058
|
18594723
|
34584781
|
|
|
|
46.2
|
2016-17
|
16725310
|
18980595
|
35705905
|
4.6
|
2.1
|
3.3
|
46.8
|
2017-18
|
17437703
|
19204675
|
36642378
|
4.3
|
1.2
|
2.5
|
47.6
|
2018-19
|
18189500
|
19209888
|
37399388
|
4.3
|
0.0
|
2.2
|
48.6
|
2019-20
|
18892612
|
19643747
|
38536359
|
3.9
|
2.3
|
3.0
|
49.0
|
2015-16 سے 2019-20 کے دوران اندراج میں اضافہ (%)
|
18.2
|
5.6
|
11.3
|
|
(ماخذ: مختلف برسوں کی اے آئی ایس ایچ ای رپورٹوں سے تیار کردہ)
|
سرکار کے ذریعے لڑکیوں او رخواتین کے مابین تعلیم کو فروغ دینے کے لیے کئے گئے اقدام نیز کئے جارہے اقدام درج ذیل ہیں:
- اوپن اور ڈسٹینس لرننگ کے لیے نئے یو جی سی ضابطے کا جاری کرنا جومعروف ادروں کو ڈسٹینس موڈ میں تعلیمی پیش کش کے لیے داخلے کی اجازت دیتا ہے۔
- آئی سی ٹی ٹیکنالوجی کا استعمال- سوئم پورٹل جس کا مقصدانتہائی محروم لوگوں سمیت سب کے لیے بہترین تجویزی وسائل فراہم کرنا ہے۔
- مرکزی فنڈ والے مزید ادارے کھولنا۔
- راشٹریہ اچھتر شکشا ابھیان (آر یو ایس اے) کے ذریعے ریاستی سرکاروں کے توسط سے اداروں کے قیام کی حوصلہ افزائی کرنا جس کا مقصد اعلیٰ تعلیم میں مساوات ، رسائی اور مہارت حاصل کرنا ہے۔ یہ اسکیم ان عناصر کو حمایت فراہم کرتی ہے جیسے کہ خود مختار کالجوں کو اپ گریڈ کرکے یونیورسٹی بنانا، کالجوں کو یکجا کرکے یونیورسٹی قائم کرنا اور محروم اور نیم محروم علاقوں میں نئے پیشے وارانہ کالج قائم کرنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں او رکالجوں کو اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی گرانٹ فراہم کرنا ہے۔
- تعلیم کی لاگت کو کم کرنے کے لیے اسکالر شپ کے مزید پروگرام۔
- علاوہ ازیں، قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کی سفارشات کے مطابق سرکار کے ذریعے مندرجہ ذیل اقدامات شروع کئے جارہے ہیں جس کا مقصدتمام آموزگاروں کے لیے تعلیم کے اعلیٰ تر معیار تک یکساں رسائی کو یقینی بنانا ہے جس میں خاص طور پر خواتین کے لیے معاشرتی ا ور اقتصادی پس منظر کا کوئی حوالہ نہیں ہوگا:
- ایک صنف شمولیاتی فنڈ حکومت ہند کے ذریعے قائم کیا جائے گا جس کا مقصدتمام لڑکیوں کو معیاری اور یکساں تعلیم فراہم کرنا ہے۔ یہ فنڈاسکولوں میں خواتین کے 100 فیصد اندراج کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا اور اعلیٰ تعلیم میں ان کی شراکت کی شرح کو ریکارڈ کرے گا۔
- تمام خواتین کے لیے ہوسٹل کی مفت سہولیات دستیاب کی جائے گی۔
- نئی کثیر رخی ایچ ای آئیز (خواتین کے لیے جو مخصوص ہوں اُن سمیت) ہر ایک ضلع میں یا ہر ایک ضلع کے قریب کھولی جائے گی۔
- خواتین / مخنسوں/ دویانگ افراد کے لیے خصوصی اسکالر شپ متعارف کرائے جائیں گے۔
- یہ یقینی بنانے کے لیے رہنما خطوط اور مشاورتی ہدایات جاری کی جائیں گی اور نگرانی کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا کہ بنیادی لازمی سہولیات اور محفوظ اور سلامتی کا ماحول خواتین کے لیے تمام ایچ ای آئیز میں دستیاب ہو۔
یہ معلومات ا ٓج لوک سبھا میں تعلیم کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No.7643
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1744291)
Visitor Counter : 213