سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہر ایک حاملہ خاتون کے لئے لازمی بلڈ شوگر ٹیسٹ کی وکالت کی ہے چاہے اس خاتون میں کوئی علامت بھی نہ ہو
انہوں نے کہا جسٹیشنل ڈائبٹیز میلیٹس (جی ڈی ایم) کی ایک ’’سنگل ٹیسٹ پروسیجر‘‘ سے تشخیض کی ’’ڈائبٹیز ان پریگنینسی اسٹڈی گروپ انڈیا (ڈی آئی پی ایس آئی)‘‘ کے ذریعہ سفارش کی گئی ہے اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اس کی حمایت کی ہے؛ یہ ایک سستا ٹیسٹ ہے جو معاشرے کے تمام طبقے کی ضرورت کو پورا کرتا ہے
Posted On:
07 AUG 2021 3:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7 اگست 2021، سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایت، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جو ایک معروف ڈائبٹولوجسٹ بھی ہیں، نے ہر ایک حاملہ خاتون کے لئے لازمی بلڈ شوگر ٹیسٹ کی وکالت کی ہے چاہے اس خاتون میں کوئی علامت بھی نہ ہو۔
’’ڈائبٹیز ان پریگنینسی اسٹڈی گروپ انڈیا (ڈی آئی پی ایس آئی2021) کی دو روزہ پندرہویں سالانہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ نوجوان نسل کو مرض سے بچانے کے لئے ڈائبٹیز کی تشخیص بہت اہمیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تشخیص کے معیار اور طریقے آسان، قابل عمل، سستے ہونے چاہئیں اور اس معاملے میں جسٹیشنل ڈائبٹیز میلیٹس (جی ڈی ایم) کی ایک ’’سنگل ٹیسٹ پروسیجر‘‘ سے تشخیض کی ’’ڈائبٹیز ان پریگنینسی اسٹڈی گروپ انڈیا (ڈی آئی پی ایس آئی)‘‘ کے ذریعہ سفارش کی گئی ہے اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اس کی حمایت کی ہے؛ یہ ایک سستا ٹیسٹ ہے جو معاشرے کے تمام طبقے کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔
جانچ کے طریقے کو عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او)، انٹرنیشنل فیڈریشن آف گائنی کلوجسٹس اینڈ آبسٹیٹریشین (ایف آئی جی او) اور انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے منظور کیا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن (آئی ڈی ایف 2019) کے تخمینے کے مطابق ڈابٹیز سے دنیا کے تقریباً 463 ملین افراد متاثر ہیں ، جن کے سال 2040 تک 642 ملین ہوجانے کی توقع ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ورچوئل طریقے سے ڈی آئی پی ایس آئی 2021 گائڈ لائنس اور ڈی آئی پی ایس آئی کے بانی سرپرست پروفیسر وی سیشیاہ کی تصنیف کردہ ایک کتاب کا اجرا بھی کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-7593
(Release ID: 1743796)
Visitor Counter : 229