اسٹیل کی وزارت
فولاد کے شعبے کی طرف سے مائع طبی آکسیجن کی فراہمی
Posted On:
02 AUG 2021 3:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2 اگست 2021: پچھلے تین سالوں کے دوران سرکاری اور نجی شعبے کی فولاد کی کمپنیوں کی مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی پیداوار کی کل صلاحیت کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-
(یومیہ ٹن میں)
سال
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
مجموعی صلاحیت
|
2492
|
2494
|
2748
|
4102
|
وبائی امراض کی دوسری لہر کے دوران ، سرکاری اور نجی شعبے کے فولاد کے پلانٹس نے یکم اپریل سے 25 جولائی 2021 کے درمیان 230262 ٹن ایل ایم او فراہم کیا۔ اس ضمن میں پلانٹ وار تفصیلات ضمیمہ - I میں درج ہیں۔
دوسری لہر کے عروج کے دوران ، فولاد کے سیکٹر نے ایل ایم او کی پیداوار میں کافی اضافہ کیا تھا۔ یکم اپریل 2021 کو فراہم کردہ 538 میٹرک ٹن ایل ایم او کے مقابلے میں، 13 مئی 2021 کو ایل ایم او کی فراہمی بڑھ کر 4749 میٹرک ٹن ہو گئی۔ اپریل سے جولائی 2021 کے دوران فراہم کردہ ایل ایم او کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔ ملک میں ایل ایم او کی پیداوار بڑھانے کے لیے فولاد کے پلانٹس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں:-
(i) مائع نائٹروجن اور مائع ارگون کی پیداوار میں کمی۔
(ii) گیس آکسیجن کا کم استعمال جس سے سٹیل کی پیداوار کم ہوتی ہے۔
گیس آکسیجن کے استعمال کو کم کرکے ایل ایم او کی زیادہ پیداوار کی وجہ سے اپریل سے جون 2021 کی مدت کے دوران فولاد کی پیداوار میں تقریبا 500000 ٹن کی کمی واقع ہوئی۔
سٹیل پلانٹس میں پیدا ہونے والا ایل ایم او 22 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کیا گیا جیسا کہ ضمیمہ II میں درج کیا گیا ہے جس میں سڑک کے راستے ، آکسیجن ایکسپریس (ریلوے) اور فضائیہ کے ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز استعمال کیے گئے ہیں۔
ضمیمہ I -
(ٹن میں)
پلانٹ کا نام
|
ایل ایم او کی پیداروری صلاحیت
|
ایل ایم او کی فراہمی
(01.04.21
سے25.07.21)
|
سیل بھلائی
|
40
|
1661.41
|
سیل بھلائی (بی او او پلانٹ لینڈے)
|
350
|
21255.04
|
سیل بوکارو
|
20
|
1399.23
|
سیل بوکارو (بی او او ینوکس)
|
170
|
10827.94
|
سیل درگاپور
|
43
|
2449.41
|
سیل درگاپور(بی او او پلانٹ لینڈے)
|
85
|
6350.9
|
سیل روڑکیلا
|
48
|
3424.42
|
سیل روڑکیلا (بی او او پلانٹ لینڈے)
|
310
|
18817.36
|
سیل پرہانپور
|
70
|
2334.24
|
آر آئی این ایل وشاکھاپٹنم
|
130
|
9947.47
|
ٹاٹا اسٹیل جمشیدپور (لینڈے)
|
453
|
21285.961
|
ٹاٹا اسٹیل جمشیدپور (اے ڈبلیو آئی پی ایل)
|
150
|
11258.26
|
ٹاٹا اسٹیل کلینگا نگر
|
219
|
10641.03
|
ٹاٹا اسٹیل بی ایس ایل
|
244
|
8126.35
|
جندل اسٹینلیس(حسار) لمیٹڈ
|
9.5
|
778.337
|
جندل اسٹینلیس لمیٹڈ (ججپور)
|
52
|
3105.88
|
ای ایم این ایس ہزارا (او ینوکس)
|
240
|
11865.09
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹد وجئے نگر(بیلوکسی)
|
106
|
8253.03
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹد وجئے نگر(لینڈے پی ایل سی)
|
537
|
28023.6
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹد وجئے نگر ورکس(ایئر واٹر)
|
100
|
5891.945
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹڈ وجئے نگرورکس(آئی جی پی ایل)
|
130
|
7184.74
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹڈ، ڈولوی(اون )
|
180
|
13512.3
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹڈ، ڈولوی(اون 2)
|
124
|
9414.23
|
جے ایس ڈبلیو اسٹیل لمیٹڈ، سیلم
|
17
|
1696.57
|
جندل اسٹیل اینڈ پاور، انگل
|
100
|
2963.37
|
ویدانتا ای ایس ایل، بوکارہ
|
20
|
474.44
|
جے ایس ڈبلیو-پی پی ایس ایل، جرسوگودا
|
25
|
718.9
|
کلیانی اسٹیل، ہوزپیٹ
|
130
|
6600.3
|
میزان
|
4102
|
230262
|
ضمیمہ II–
(ٹنوں میں)
نمبر شمار
|
ریاست
|
ایل ایم او فراہم کی گئی
(01.04.2021 سے 25.07.2021)
|
1
|
مہاراشٹر
|
30310.85
|
2
|
مدھیہ پردیش
|
11477.19
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
7404.96
|
4
|
آندھرا پردیش
|
30016.79
|
5
|
جھارکھنڈ
|
6137.571
|
6
|
جھارکھنڈ
|
15224.03
|
7
|
بہار
|
4622.83
|
8
|
اڈیشہ
|
12750.9
|
9
|
اترپردیش
|
15080.2
|
10
|
گجرات
|
7563.24
|
11
|
کرناٹک
|
44107.79
|
12
|
تلنگانہ
|
17178.21
|
13
|
تمل ناڈو
|
10725.33
|
14
|
ہریانہ
|
8419.707
|
15
|
دہلی
|
2136.75
|
16
|
آسام
|
1921.95
|
17
|
کیرالہ
|
1436.58
|
18
|
گوا
|
715.75
|
19
|
پنجاب
|
1842.72
|
20
|
راجستھان
|
700.45
|
21
|
جموں و کشمیر
|
18.16
|
22
|
اتراکھنڈ
|
470.28
|
میزان
|
230262
|
یہ معلومات مرکزی وزیر فولاد جناب رام چندر پرساد سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No.7364
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1741754)
Visitor Counter : 167