خلا ء کا محکمہ

خلائی سرگرمیاں بل سرگرم طور پر حکومت کے زیر غور: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


اس بل کا مقصد خلائی شعبے میں نجی اداروں کو باضابطگی اور فروغ دینا ہے

حکومت خلائی ٹیکنالوجیوں، خدمات اور سازو سامان کی درون ملک تیاری میں زیادہ نجی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کی عہد بند ہے

Posted On: 29 JUL 2021 12:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 29 جولائی 2021: سائنس اینڈ ٹکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزاد چارج)، ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزاد چارج)، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی سرگرمیاں بل سرگرم طور پر حکومت کے زیر غور غور و فکر ہے۔ جس میں خلائی شعبے میں نجی اداروں کی باضابطگی اور فروغ سے متعلق پہلو شامل ہوں گے۔ آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  انہوں نے کہا کہ حکومت خلائی ٹکنالوجیوں، خدمات اور سازو سامان کی درون ملک تیاری میں زیادہ نجی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہے۔

حکومت ہند نے خلائی شعبے میں اصلاحات کا اعلان جون 2020 میں  کیا تھا۔ انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارٹی سینٹر (ان اسپیس) کوہندوستان میں نجی خلائی سرگرمیوں کی فروغ، ہینڈ ہولڈنگ ، لائسنسنگ ، اجازت اور نگرانی کے اختیارات کے ساتھ خلائی  محکمے کے تحت ایک آزاد نوڈل ایجنسی بنایا گیا تھا۔ نجی اداروں کو  خلائی محکمے (ڈی او ایس) کی تنصیبات اور مہارت تک رسائی ان کی خلائی سرگرمیوں کی مدد کے لئے دی گئی ہے۔ خلائیٹکنالوجی کے نئے شعبوں میں چیلنجوں کی پیشکش کرتے ہوئے مواقع کا اعلان  کیا گیا۔ حکومت ہند خلائی شعبے میں تیار کی جانے والی ٹیکنالوجیاں  ہندوستانی صنعتوں میں منتقل کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں حکومت ہند نئی شعبہ جاتی پالیسیاں اور رہنما خطوط سامنے لا رہی ہے اور موجودہ پالیسیوں پر بھی نظر ثانی کر رہی ہے۔

ان اسپیس میں جو زیرِ قیام  ہے سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ ہوگا تاکہ نجی اداروں تک رسائی کی اجازت دیتے ہوئے اسرو کی تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں عوامی مشاورت کے ساتھ ساتھ  متعلقہ محکموں اور وزارتوں سے بھی صلاح و مشورہ کیا گیا ہے۔

خلائی شعبے میں ہندستان کی صلاحیت کے در کھولنا‘ عنوان کے تحت ایک خصوصی ویبنار میں جو خلائی پروگرام کے چار عمودی شعبوں کا احاطہ کرنے والے چار اجلاس پر مشتمل تھا، صنعتکاروں / ماہرین تعلیم / نئی صنعتوں کے نمائندوں کے علاوہ عام لوگوں نے شرکت کی۔ اس میں تمام تجاویز زیرِ غور لائی گئیں اور ان سے مناسب طور پر رجوع کیا گیا۔

****

ش ح۔ رف ۔ س ا

U. No: 7175



(Release ID: 1740562) Visitor Counter : 188