کانکنی کی وزارت
معدنیاتی وسائل کو فروغ دینے اور انہیں محفوظ کرنے کی کوشش
Posted On:
28 JUL 2021 2:58PM by PIB Delhi
(ترقی و ضابطہ بندی)قانون 1957ایک مرکزی قانون ہے، جو مرکزی سرکار میں پوشیدہ اختیارات کے ضمن میں کانو ں اور معدنیات کی ترقی اور ان کی ضابطہ بندی کی نگرانی کرتا ہے ، جو آئین کے ساتویں شیڈیول کے اندراج نمبر 54کے عین مطابق ہے۔
ملک کے معدنیاتی وسائل کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لئے ایم ایم ڈی آرایکٹ 1957میں وقت وقت پر ترمیم کی گئی ہے۔سال 2015ء میں ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے یہ لازمی کردیا گیا ہے کہ ریاستوں کو معدنیاتی وسائل کی مناسب قیمت یقینی بنانے کےلئے نیلامی کو شفافیت اور غیر امتیازی طریقے سے انجام دے کر معدنیاتی رعایتیں فراہم کی جائیں گی۔
حال ہی میں کانکنی کی وزارت نے ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 میں ایم ایم ڈی آر ترمیمی ایکٹ 2021 کے ذریعے ترمیم کیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی 28مارچ 2021ء کو جاری کیا جاچکا ہے۔اس ترمیم کا مقصد معدنیاتی پیداواروں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیداکرنےمیں مزید بہتری لانا اور معدنیاتی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔اس ترمیمی ایکٹ میں ملک کے معدنیاتی سیکٹر کو بڑھاوا دینے کی غرض سے درج ذیل التزامات رکھے گئے ہیں:
- کھوج کے نظام کو آسان بنانا-(i) کھوج کے نظام میں رعایت سے پیداوارکو بلا رُکاوٹ جاری رکھنے کو یقینی بنانا۔(ii)جامع لائسنس کے لئے معدنیاتی بلاکوں کی نیلامی پہلے کے معیار کے مطابق جی 3سطح کی بجائے کی 4 سطح کی کھوج پر کی جاسکتی ہے۔(iii)سطحی معدنیات کےلئے معدنیاتی بلاک کو جی2 سطح کی بجائے جی3سطح پر کانکنی پٹہ مہیا کرنے کےلئے نیلامی کی جاسکتی ہے۔(iv)کھوج کے حوالے سے عمل آوری کے لئے پرائیویٹ اداروں کو ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 4(1)کے تحت نوٹیفائی کیا جاسکتاہے۔
- قومی معدنیاتی کھوج ٹرسٹ(نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ)ایک غیر منافع بخش ادارہ ہوگا؛ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 4(1)کے تحت نوٹیفائیڈ ادارے ایم ایم ڈی آر کے تحت جمع کئے گئے فنڈ کے ذریعے رقم خرچ کرنے کے اہل ہیں۔
اس کے علاوہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ کی دفعہ 18سرکار کو جائزہ یا کانکنی کے وجہ سے ہونے والی کسی بھی آلودگی کو روکنے یا اس کو کنٹرول کرکے معدنیات کے تحفظ اور منظم ترقی اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے قانون سازی کا اختیار دیتی ہے۔چنانچہ معدنیاتی تحفظ اور ترقیاتی ضابطہ (ایم سی ڈی آر)، 2017(وقت وقت پر ترمیم شدہ)تیار کیا گیا تھا۔ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957کی دفعہ 5(2)(بی)کے مطابق کوئی بھی کانکنی پٹہ تب تک منظور نہیں کیا جاسکتا ، جب تک متعلقہ سیکٹر میں معدنیاتی وسائل کی ترقی کے لئے مرکزی سرکار یا ریاستی سرکار کے ذریعے باضابطہ طورپر کوئی منظور شدہ کانکنی منصوبہ نہ ہو۔کانکنی منصوبے میں پٹہ والے علاقے کے سلسلے میں منظم اور سائنسی طور پر کانکنی ، معدنیات کے تحفظ اور آلودگی کی تحفظ کے تعلق سے تفصیلی تجاویز شامل ہیں۔ ہندوستانی کانکنی بیورو آئی بی ایم کو معدنیات (ایٹمی اور ہائیڈرو کاربن توانائی معدنیات کے علاوہ)رعایتی قانون 2016کے التزامات کے مطابق کانکنی منصوبے کی منظوری لازمی ہے۔ ایم سی ڈی آر 2017کے التزامات کے مطابق ہندوستانی کانکنی بیورو(آئی بی ایم)وقت وقت پر اپنا کام کرتا رہتاہے۔ معدنیات ، کوئلہ اور ایٹمی معدنیات کے علاوہ دیگر معدنیات کے پٹہ شدہ علاقوں میں معدنیات کا تحفظ منظم اور سائنسی طریقے سے کانکنی اور ماحولیات کی تحفظ کی نگرانی کے لئے کانوں کی جانچ و نگرانی اس کے ذمے ہے۔
اس کے علاوہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957کی دفعہ 4اےکو مرکزی سرکار کو دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ معدنیاتی وسائل کے تحفظ کے لئے مرکزی سرکار کو ریاستی سرکار سے مشورے کے بعد لائسنس یا کانکنی پٹے کو منسوخ کرنے کا اختیار فراہم کرتا ہے۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں کانکنی ، کوئلہ اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے دی۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 7140)
(Release ID: 1740154)
Visitor Counter : 175