امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پی ایم جی کے اے وائی کے تحت اتر پردیش کے 14.71 کروڑ مستفیدین کے لئے مفت تقسیم کے لئے ریکارڈ 109.33 لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس مختص


40093کروڑ روپے مالیت کا غذائی اجناس مختص کیا گیا

عوامی تقسیم میں خود کاری کو یقینی بنانا ہے، جس سے کہ اسکیم کے فائدے اصل مستفیدین تک پہنچیں اور وہ اپنے حق کا مکمل کوٹہ حاصل کریں

Posted On: 14 JUL 2021 1:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 14 ؍جولائی : سب سے محروم اور کمزور لوگوں کو راحت دینے کے لئے پی ایم جی کے اے وائی کے تحت  اتر پردیش کے لئے  مفت  تقسیم کی غرض سے ریکارڈ  109.33  لاکھ میٹرک ٹن غذائی اجناس مختص کیا گیا ہے۔ مذکورہ اسکیم سے  اتر پردیش کے 14.71  کروڑ  سے زیادہ  افراد کو  فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ان غذائی اجناس کی قیمت  40093  کروڑ روپے  ہے۔

بھارت سرکار  ڈیلروں کے مارجن  ؍ اضافی  ڈیلر کے مارجن  اندرون ریاست ٹرانسپورٹ کا خرچہ  اور  غذائی سبسڈی سمیت  اس طرح کی تقسیم کے سلسلے میں تمام خرچ  برداشت کر رہی ہے اور  فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جانب سے ریاستی سرکار کو  مفت  غذائی اجناس  جاری کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت  این ایف ایس اے  مستفیدین کو  ماہانہ  فی کس  5 کلو گرام غذائی اجناس (جن میں 3 کلو گرام گیہوں اور 2 کلو گرام چاول شامل ہیں) اضافی طور پر  تقسیم کیا گیا۔ این ایف ایس اے کے تحت  ملک میں اتر پردیش  ایسی ریاست ہے جس نے سب سے زیادہ غذائی اجناس مختص کیا ہے۔

اتر پردیش میں پردھان منتری غریب کلیان ان یاجنا  (پی ایم جی کے اے وائی)  کا مرحلہ کے اعتبار سے نفاذ:

مرحلہ

معیاد

اتر پردیش کے لئے مختص کی گئی مقدار

(لاکھ میٹرک ٹن میں)

اتر پردیش کی ریاستی سرکار کی جانب سے اٹھائے گئے  اناج کی مقدار

 (لاکھ میٹرک ٹن میں)

کُل لاگت (کروڑ میں)

I

اپریل سے  جون 2020

21.47

21.45

9218

II

جولائی سے نومبر  2020

36.35

35.19

12774

III

مئی اور جون 2021

14.71

14.69

5171

IV

جولائی  سے نومبر  2021

36.80

1.00

12930

 

میزان

109.33

71.33

40093

 

گزشتہ  تین چار سال کے دوران  ریاست  نے تقسیم اور خریداری کے نظام میں  زبردست  تبدیلی دیکھی ہے۔ ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے نتیجے میں  زیادہ شفافیت  کی راہ ہموار ہوئی ہے اور  حکومت پر عائد ہونے والی لاگت میں  کافی کفایت  ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے پر  بوجھ کم پڑا ہے۔ اتر پردیش میں عوامی تقسیم کے نظام کی خود کاری  ریاست میں  پی ڈی ایس میں بڑھتی ہوئی شفافیت کے پیچھے ایک کلیدی  خوبی رہی ہے۔

پی ڈی ایس  آپریشن کی خود کاری  ریاستی سرکار کے ساتھ ساتھ شہریوں کے لئے بھی  کئی گنا سود مند ثابت ہوئی ہے۔

حکومت کے فوائد  میں شامل ہیں:

  • مستفیدین کی بائیو میٹرک  تصدیق نے  دھوکہ دہی کے  طریقہ کار  اور چوری وغیرہ کو کم سے کم کیا ہے۔
  • ریاست  100  فیصد  تصدیق  کی بنیاد پر  لین دین کی ریکارڈنگ کر رہی ہے۔
  • 30 لاکھ سے زیادہ  فرضی مستفیدین کو ہٹا دیا گیا ہے اور  لگ بھگ  7  لاکھ   غیر فعال راشن کارڈ ہٹا دیئے گئے ہیں
  • تقریبا 80 ہزار  ایف پی ایس  کی خود کاری کے اتر پردیش سرکار کے لئے 3  ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔
  • بڑھتی ہوئی اثر انگیزی  ،کار کردگی کا تجزیہ اور اگر کہیں کسی اصول سے انحراف  ہے تو سر گرمی سے اس کی شناخت۔

شہریوں کے لئے فائدے:

  • بائیو میٹرک تصدیق نے اس بات کو  یقینی بنایا ہے کہ  مجاز  مستفیدین صحیح قیمت پر صحیح مقدار میں  اناج حاصل کریں۔
  •  شکایتوں کو درج کرنے کے لئے ڈیڈی کیٹڈ ہیلپ لائن اور موبائل ایپلی کیشن بنائی گئی ہے، جس سے  مستفیدین کے لئے جانکاری حاصل کرنے میں آسانی ہو۔
  • پورٹی بلٹی نے  مستفیدین کو اس بات کا اہل بنایا ہے کہ وہ ریاست یا ریاست کے باہر  کسی بھی  دکان سے راشن خرید سکیں۔

خریداری میں خود کاری:

خود کاری  صرف پی ڈی ایس تک محدود نہیں ہے۔ یہ اب  خریداری نظام میں خود بخود جذب ہو گیا ہے۔ اتر پردیش میں خریداری کے نظام کو  مستحکم کرنے کے لئے کئی  ڈیجیٹل  اقدامات کئے گئے ہیں، ان میں سے کچھ اس طرح ہیں:

  • جائز زمین مالکان کے ذریعے خریداری کو  یقینی بنانے کی غرض سے  خریداری  کے پورٹل کے ساتھ  کسانوں کی زمین کے ریکارڈ کو مربوط کرنا۔
  • بینک کھاتے کی تفصیلات کی  تصدیق کے بعد پی ایف ایم ایس  کے ذریعے  کسان کے بینک کھاتوں میں ایم ایس پی کی  براہ راست منتقلی ، تاکہ ایم ایس پی حقیقی  کسانوں کو ہی ادا کی جائے اور  اس نظام میں    کمیاں نہیں ہیں۔
  • خریداری پورٹل کے ساتھ ایف سی آئی آپریشن کو مربوط کرنا - آن لائن  بلنگ نظام  کو متعارف  کرانا ،جس سے   سینٹرل پول میں  فراہم کئے گئے اسٹاک کی ای- بلنگ ممکن ہوسکے اور اس کے ایم ایس  21-2020  سے آگے اس کی ادائیگی ممکن ہوسکے۔
  • ملک میں ا تر پردیش ایسی پہلی ریاست ہے، جو  ایک آن لائن  گیہوں کی فراہم اور بلنگ نظام کو نافذ کرے گی۔
  • ترجیحی بنیاد پر  آر ایم ایس  22-2021  سے کسانوں کی  بائیو میٹرک  تصدیق کے ذریعے  کسانوں سے خریداری ، تاکہ  مصدقہ کسانوں سے ہی خریداری کو یقینی بنایا جاسکے اور  بچولیوں کی دخل اندازی کے امکانات کو  خارج کیا جاسکے تاکہ  ایم ایس پی کے فائدے  صرف  مجاز  کسانوں کو ہی دیئے جاسکیں۔

 حکومت ہند اتر پردیش میں کسانوں کی فلاح بہبود کے تئیں عہد بستہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ ق ر

2021-07-14

6530U-



(Release ID: 1735344) Visitor Counter : 208