جل شکتی وزارت

مرکز نے جل جیون مشن کے تحت اُڈیشہ کو 3,323کروڑ کی گرانٹ منظور کی


امدادی رقم میں 4گنا اضافے کے ساتھ مرکز نے مارچ 2024ء تک اُڈیشہ کو ’’ہرگھر جل‘‘ریاست بنانے کی حمایت کی

Posted On: 11 JUL 2021 3:46PM by PIB Delhi

لوگوں خاص طورپر خواتین اور بچوں کی زندگی کو بہتربنانے کےلئے ہر گھر میں صاف نل کا پانی مہیا کرانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کےنظریے کی ترجمانی کرتے ہوئے سال 22-2021ء میں جل جیون مشن کے تحت اُڈیشہ کو دی جانے والی مرکزی گرانٹ کو بڑھاکر 3323.42کروڑ روپے کردی ہے، جو 21-2020ء میں 812.15کروڑ روپے تھی۔جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے گرانٹ میں اس چارگنا اضافے کو منظوری دیتے ہوئے مارچ 2024ء تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی کا نظم کرنے کے لئے ریاست کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

02.jpg

 

 

2019ء میں مشن کے آغاز میں ملک کے کل 18.93کروڑ دیہی خاندانوں میں سے صرف 3.23کروڑ (17فیصد)کے پاس نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ پچھلے 22 مہینوں کے دوران کووڈ -19وباء کے نتیجے میں لاک ڈاؤن اور بار بار رُکاوٹوں کے باوجود جل جیون مشن کو تیزی سے لاگو کیا گیا ہے اور 4.5کروڑ گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کئے گئے ہیں۔کوریج میں 23.5فیصد کے اضافے کے ساتھ موجودہ وقت میں 7.69 کروڑ (40.6فیصد)دیہی گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی دی جارہی ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان و نکوبار جزائر اور پڈوچیری نے یقینی نل کے پانی کی سپلائی کے ساتھ صد فیصد کا نشانہ حاصل کرلیا ہے، اس طرح یہ ریاستیں ’’ہر گھر جل‘‘والی ریاست بن گئی ہیں۔ وزیر اعظم کے ‘سب کا ساتھ، سب کاوکاس اور سب کا وشواس’ کے اُصول کے مطابق مشن کا آئیڈیل جملہ ہے کہ کوئی بھی گھر چھوٹنے نہ پائے اور گاؤں کے ہر گھر میں نل کا پانی مہیا کرایا جانا چاہئے۔موجودہ وقت میں 69اضلاع اور 99ہزار سے زیادہ گاؤں میں گھر میں نل کا پانی ہے۔

15اگست 2019ء کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت محض 3.10لاکھ (3.63فیصد)گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن تھے، تب سے اب تک ریاست میں 22.84لاکھ گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرائے گئے ہیں۔ اس طرح اُڈیشہ میں کل 85.66لاکھ گھروں میں سے اب 25.95لاکھ گھروں(30.3فیصد)میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔22-2021ء میں ریاست نے 21.31لاکھ گھروں میں 22.53لاکھ نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔سال 23-2022ء میں اور 24-2023ء میں 18.87لاکھ نل کے پانی کا کنکشن ہر دیہی خاندان کو مہیا کرائے جانے کا منصوبہ ہے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیرجناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اُڈیشہ کے وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام گاؤں میں نل کنکشن مہیا کرانے کا کام شروع کیا جانا چاہئے، تاکہ ریاست مارچ 2024ء تک ہر گھر میں نل کا پانی مہیا کراسکے۔

سال 22-2021ء کے سالانہ منصوبے پر عمل آوری میں اُڈیشہ کی مدد کے لئے مرکزی گرانٹ میں چار گنا اضافہ کیا گیا ہے۔10.93کروڑ روپے کی بچی ہوئی رقم اور ریاست کے 3253کروڑ روپے کے مساوی تعاون کے ساتھ ریاست میں 21-2020ء کے لئے آبی سپلائی کام کے لئے جل جیون مشن کے تحت کل 6596کروڑ روپے کا فنڈ دستیاب ہے۔اس طرح عمل آوری کی رفتار میں تیزی لانے کےلئے اضافی رقم کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

 

03.jpg

 

 

22-2021ء میں اُڈیشہ کو دیہی مقامی اداروں ؍پی آر آئی  کو پانی اور صاف صفائی کےلئے 15ویں مالی کمیشن سے ملحق امداد کی شکل میں 1002کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔اگلے پانچ سال یعنی 26-2025ء تک 5280کروڑ روپے کی رقم یقینی ہے۔اُڈیشہ کے دیہی علاقوں میں اس وسیع سرمایہ کاری سے اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور دیہی معیشت کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ ساتھ ہی اس سے گاؤں میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

ملک میں اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی  مراکز میں بچوں کو محفوظ نل کا پانی یقینی بنانے کےلئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 100 دنوں کی مہم کا اعلان کیا تھا۔مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 2اکتوبر 2020ء کو اس کا مبارک آغاز کیا تھا۔ نتیجے کے طورپر ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب، گجرات، آندھرا پردیش، گوا، تمل ناڈو، تلنگانہ، انڈ مان و نکوبار جزائرجیسی ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے اسکولوں، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی مراکز میں نل کے پانی کا انتظام کیا۔اُڈیشہ میں 25820اسکولوں(47فیصد)اور 11913آنگن واڑی مراکز(22فیصد) کے پاس نل کے پانی کی سپلائی ہے۔ مرکزی حکومت نے ریاست سے بچوں کی بہتر صحت ، بہتر صاف صفائی کی خاطر اگلے کچھ مہینوں میں تمام بچے ہوئے اسکولوں، آشرم شالاؤں، آنگن واڑی مراکز ا ور ساتھ ہی پی ایچ سی ؍سی ایچ سی ، جی پی عمارتوں، کمیونٹی سینٹروں، صحت مراکز وغیرہ میں محفوظ نل کے پانی کے انتظام کو یقینی بنانے کے لئے کہا ہے۔

ریاست کو پانی کی کمی والے علاقوں  ، معیار سے متاثرہ گاؤں، متلاشی اضلاع، درج فہرست ذات ؍درج فہرست قبائل، اکثریتی گاؤں اور سانسد آدرش گرام یوجنا(اس اے جی وائی)گاؤں میں  ، گھروں میں نل کا پانی مہیا کرانے کو اولیت دینے کی بھی ضرورت ہے۔

پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی سے متعلق سرگرمیوں کو اعلیٰ اولیت دی جائے گی، جس کے لئے آنگن واڑی کارکنوں، آشا کارکنوں، خود امدادی گروپوں کے ممبروں، پی آر آئی ممبروں، اسکولی اساتذہ وغیرہ کو تربیت دی جارہی ہے، تاکہ وہ فیلڈ ٹیسٹ کِٹ (ایف ٹی کے)کا استعمال کرکے جانچ کے لئے پانی کا استعمال کرکے نمونوں کی بہتر جانچ کرسکیں۔ کل 77لیباریٹریوں  میں سے صرف 6 لیباریٹریاں ہی این اے بی ایل سے منظور شدہ ہیں۔ریاست کو اِن پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیباریٹریوں کی ترقی اور این اے بی ایل سے منظوری حاصل کرنے میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ یہ لیباریٹریاں عوام کے لئے کھلی ہونی چاہئیں، تاکہ وہ معمولی لاگت پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کراسکیں۔

جل جیون مشن ایک ’’نیچے سے اُوپر کی طرف بڑھنے‘‘کا ایک نظریہ ہے، جہاں منصوبہ سازی سے لے کر عمل آوری ، انتظام ، کارروائی اور رکھ رکھاؤ تک فرد ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔اسے حاصل کرنے کےلئے ریاستی حکومت کو گرام جل اور سوکشتا سمیتی (وی ڈبلیو ایس سی؍ پانی کمیٹیوں کو مضبوط کرنے،اگلے پانچ سالوں کے لئے دیہی  کام منصوبہ وضع کرنے ،عمل آوری میں مصروف ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس اے)کو دیہی افراد کو سنبھالنے اور اُن کے حمایت کرنے ، لوگوں میں بیداری لانے کے لئے امدادی سرگرمیاں شروع کرنی ہوں گی۔ اب تک اُڈیشہ میں 47412  گاؤں میں سے صرف 1184گاؤں میں ہی وی ڈبلیو ایس سی یا پانی سمیتیاں ہیں۔

ان سود مند گروپوں کا گاؤں کی سطح پر منصوبہ تیار کرنا ،  عمل آوری ، پانچ سال کے لئے گاؤں میں کام کا منصوبہ تیار کرنے میں اہم رول ہے، جو ہر گھر میں یقینی طورپر پانی کی سپلائی کے لئے پانی سپلائی کے سسٹم کے طویل مدتی قیام اور انہیں مستقل طورپر چلانے اور رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانے میں بہت اہم رول ادا کرتے ہیں۔خاص طورپر مغربی اُڈیشہ کے پانی کی کمی والے علاقوں میں ان کا رول بہت اہم ہوجاتاہے۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 6443)



(Release ID: 1734661) Visitor Counter : 181