سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ بائیو ٹکنالوجی عام شہریوں کے لئے خدمات فراہم کرنے والے کے طورپر ابھرے/کام کرے


بائیوٹیکنالوجی کے محکمہ کی جائزہ میٹنگ لی

Posted On: 09 JUL 2021 6:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 جولائی 2021/ مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج)سائنس اور ٹکنالوجی، وزیر مملکت برائے ارتھ سائنس (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور  خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ کووڈ میں بائیوٹیک اور جینیاتی مداخلت کی جانب  توجہ مرکوز کردی ہے اور اس سے ہمارے لئے  اسٹریٹیجک  تحقیقی نتائج پر کام کرنے کا  ایک مناسب موقع فراہم کیا ہے جو خاص طور پر ہندستان-مرکوزیت(انڈیا-سینٹرک)اور عصری صحت کے  حالات کے پس منظر سے پیدا ہونے والے  متعدد سوالات کے  جوابات  فراہم کرسکتے ہیں۔

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی  وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد محکمہ کی پہلی جائزہ میٹنگ کےدوران بائیوٹیکنالوجی کے سائنس دانوں سے خطا ب کرتے ہوئے کہا ہندستان کے پاس تحقیق  کے ساتھ  ساتھ میڈیکل دونوں کےلئے وسائل کا بہت بڑا سامان موجود ہ ہے، خاص  طورپر اس پر غورکرنے کے لئے حقیقت یہ ہے کہ ہندستانی فینو ٹائپ اور  ہندستان جیو ٹائپ باقی دنیا سےمختلف ہیں۔ اس کے نتیجے میں وبائی امراض کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی کلینیکل  مدت، بشمول موجودہ کورونا وائرس یا  متغیر  وائرس کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن سمیت، مختلف  ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے  ہندستان کے محقیقین اور ساسئنس دانوں پر بھی ہندستانی مریضوں کےلئے بھارتی علاج فراہم کرنے  کی ذمہ داری ہے۔

وزیر موصوف نے اس  بات پر زور دیا کہ وزیراعظم نریندر مودی سائنس اور ٹکنالوجی سےمتعلق پروگرام میں ذاتی دلچسپی لیتے ہیں اور اس سے پوری برادری کے لئے ایک بہت  بڑا تعاون اور سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نےبائیو  ٹیکنالوجی سے مطالبہ کیا کہ وہ کم از کم دو خصوصی منصوبوں کی نشاندہی کریں جن کی تحقیق کی جاسکتی ہے اور  2022 میں ہندستان  کی  75ویں آزادی کی سالگرہ کےموقع پر یقینی نتائج کے ساتھ مکمل  کی جاسکتی ہے ۔ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ہم نہ صرف یہ  کہ ہندستانی سائنسدانوں  کی عمدہ صلاحیتوں کا مظاہر کرسکیں گے لیکن وہ ایسے تحقیقی نتائج بھی سامنے لانےمیں کامیاب ہوں گے جن کو پوری دنیا میں ہندستان کے سب سے زیادہ تجرباتی اوقات میں ہندستانی دریافت کے طور پر خصوصی طورپر سراہا جاسکتا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی کےمیدان میں بڑی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کسی نہ کسی طرح اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال  نہیں ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا  اب وقت آگیا ہے کہ ایک خصوصی دھکا دیں اور  اسے تیز رفتار پٹری پر ڈالیں۔  وزیر موضوف نے محکمہ  بائیوٹکنالوی سے کہا وہ ایمز جیسے اہم طبی اداروں کے ساتھ  مشترکہ  منصوبوں کے انعقاد  کی فزیبلٹی کو دریافت کریں اور ساتھ  ہی ساتھ ان منصوبوں میں صنعت ، نجی کھلاڑیوں اور نوجوان اسٹارٹ اپ کو بھی  شامل کریں۔

 ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے خصوصی طور پر محکمہ میں کام کرنے والی خود مختاراداروں کی تعداد کو کم کرکے یا ان کو زیادہ  توجہ  مرکوز پر مبنی  بنانےکے لئے  دو یا زیادہ کو ضم کرنے کی کوشش کرتےہوئے  بنیادی  ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا  ۔ انہوں نے کہا،،  اب وقت آگیا ہے کہ محکمہ بائیوٹکنالوجی عام شہریوں کے لئے خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر  ابھرے اور آسانی سے زندگی  اور صحت کی آسانی میں اپنا کردار ادا کرے۔ وزیر نے ہر  طرح کے فضول  خرچے کو کم  کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

قبل ازیں وزیر  سکریٹری ، محکمہ بائیوٹیکنالوجی ڈاکٹر رینو سوپ نےکہا کہ محکمہ زرعی  طریقوں ، خوراک اور غذائیت سے متعلق  تحفظ اور صحت کی سستی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کےلئے بائیوٹیک مصنوعات  عمل اور ٹکنالوجی  کی تیاری کی طرف کوشاں ہے۔

سینئر سائنس دانوں، شماریاتی مشیر اور محکمہ کے  انتظامی و نگز  کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-6404

 



(Release ID: 1734359) Visitor Counter : 216