وزارت خزانہ

بھارت-برطانیہ مالیاتی منڈیوں کے اولین مذاکرات پر مشترکہ بیان

Posted On: 09 JUL 2021 9:52AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 09 ؍جولائی : بھارت اور برطانیہ نے کل دیر شام ورچوئل طریقے سے، بھارت- برطانیہ مالیاتی منڈیوں سے متعلق مذاکرات (دی ڈائیلاگ) پر افتتاحی میٹنگ منعقد کی۔ یہ مذاکرات مالیاتی شعبے میں دو طرفہ تعلقات کو مستحکم  بنانے کی غرض سے اکتوبر 2020  میں دسویں اقتصادی اور مالیاتی ڈائیلاگ (ای ایف ڈی)  کے موقع پر قائم کئے گئے تھے۔ مالیاتی اشتراک 2030  کے نقش راہ کے کلیدی ستونوں میں سے ایک ہے، جسے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ہوئی حالیہ میٹنگ کے دوران دونوں ملکوں نے اختیار کیا تھا اور بھارت -  برطانیہ مالیاتی منڈیوں سے متعلق مذاکرات ، اس مالی اشتراک کے کلیدی  عناصر میں سے ایک ہے۔ خدمات پر مبنی  دونوں ملکوں کی معیشتوں کے طور پر دونوں فریقوں نے اس پر اتفاق کیا کہ بھارت اور برطانیہ کے درمیان  مالیاتی خدمات سے متعلق تعاون کو مستحکم بنانے کی کافی گنجائش ہے۔

بھارت کی وزارت خزانہ کے سینئر عہدے داروں ، وزارت خزانہ کے وفد نے ان مذاکرات کی قیادت کی، جس میں ریزرو بینک آف انڈیا، بھارت کے تمسکات اور ایکسچینج سے متعلق بورڈ (سیبی)، بین الاقوامی مالیاتی خدمات  کے مرکز کی اتھارٹی، بھارت میں بیمہ سے متعلق انضباطی اور ترقیاتی اتھارٹی، بینک آف انگلینڈ اور مالی اخلاقیات پر نظر رکھنے والے ادارے سمیت بھارت اور برطانیہ کی آزاد انضباطی ایجنسیوں نے بھی شرکت کی۔ بھارت اور برطانیہ کے شرکاء نے اپنی اپنی  متعلقہ  ذمہ داری  کے شعبوں کے بارے میں اپنے نظریات  وخیالات  پیش کئے۔

ان مذاکرات کے دوران جو حکومت سے حکومت کے تبادلہ خیال کے ساتھ شروع ہوئے، چار موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی: (1) جی آئی ایف ٹی (گجرات بین الاقوامی مالی ٹیک-سٹی) سٹی ، بھارت کا اہم بین الاقوامی مالی  مرکز (2) بینکنگ اور ادائیگیاں، (3) بیمہ اور (4) سرمایہ منڈیاں۔ حکومت سے حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد، نجی شعبے کے ساجھیداروں کو تبادلہ خیال کی دعوت دی گئی۔ دی سٹی آف لندن کارپوریشن کیپٹل مارکیٹس ورکنگ گروپ نے بھارت کی کارپوریٹ بانڈ منڈی کے بارے میں اپنا  کام پیش کیا اور بھارت -  برطانیہ مالیاتی ساجھیداری نے بھارت -  برطانیہ مالی خدمات سے متعلق تعلقات کے  بارے میں اپنی سفارشات پیش کیں۔ میٹنگ میں بھارت اور برطانیہ کے شرکاء نے بھارت – برطانیہ کفٹ سٹی سے متعلق اسٹریٹجک ساجھیداری میں ہوئی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے مزید  اشتراک کے شعبوں پر رضامندی ظاہر کی، جن پر، مرکز میں برطانوی صنعت کی موجودگی میں اضافے میں مدد کرنے کے مقصد سے دیرپا مالی اور فن ٹیک شامل ہے۔

شرکاء نے اس شعبے میں بین سرحدی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر بینکنگ اور ادائیگی کے اپنے اپنے متعلق منظر نامہ کی تازہ ترین صورت حال پیش کی۔ بینک آف انگلینڈ نے سائبر کے شعبے میں لچک پر اپنے کام سے مطلع کیا۔ دونوں فریقوں نے بینکنگ شعبے کے اس کلیدی کردار  کا بھی اعتراف کیا، جو  اس نے کووڈ  - 19 عالمی وبا کے دوران مالی استحکام برقرار رکھنے کے مقصد سے ادا کیا ہے۔ شرکاء نے کووڈ – 19 کے اثرات کے بارے میں گھریلو تازہ ترین صورت حال، بھارتی مارکیٹ میں برطانیہ کی سرمایہ کاری میں اضافے کی حوصلہ افزائی کرنے کے مواقع سمیت   بیمہ کے شعبے سے متعلق امور پر بھی  تبادلہ خیال کیا۔

شرکاء نے سرمایہ منڈیوں کے سلسلے میں تعاون کا بھی جائزہ لیا۔ برطانیہ نے تھوک منڈیوں کے جائزہ اور لارڈ ہل لسٹنگس کے جائزہ کے ذریعے سمیت انضباطی  اصلاحات  پر ہوئی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ اس کے علاوہ سرحد کے آر پار  سرگرمی میں اضافہ کرنے کی غرض سے دستیاب مواقع کے بارے میں بھی مفید تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں براہ راست لسٹنگ پالیسی کی عمل آوری کے بارے میں بھارت کے ذریعہ پیش تازہ ترین صورت حال  بھی  شامل ہے۔

دونوں فریقوں نے مستقبل میں بھارت – برطانیہ  ایف ٹی اے کے لئے، اگلے  اقتصادی اور مالیاتی مذاکرات  ای ایف ڈی کی تیاری کے سلسلے میں آنے والے مہینوں میں ان شعبوں پر دو طرفہ سرگرمیوں کو  جاری رکھنے پر  رضامندی کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں کو امید ہے کہ یہ مذاکرات اس سال کے  آخر میں منعقد ہوں گے۔

شرکاء نے بعد ازاں بھارت – برطانیہ مالی ساجھیداری (آئی یو کے ایف پی) کے لیڈروں کا  خیر مقدم کیا اور انہوں نے پالیسی میں پیش رفت خاص طور پر گفٹ سٹی اور برطانیہ کی مالی خدمات سے متعلق نظام  کے درمیان اور زیادہ رابطوں کو فروغ دینے کی غرض سے ساجھیداری کی کوششوں میں تعاون کرنے میں، گزشتہ  اقتصادی اور مالیاتی مذاکرات  کے بعد سے  ہوئی خاطر خواہ پیش رفت کو نمایاں کیا۔ دونوں فریق برطانیہ – بھارت فن ٹیک مشترکہ ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے موقع پر ساجھیداری  کی فن ٹیک ورک اسٹریم کے ساتھ ساتھ باضابطہ طور پر اشتراک کرنے اور گفٹ سٹی ، فن ٹیک اور سرحد کے آر پار تجارت اور سرمایہ کاری پر پالیسی  دستاویزات جاری کرنے کے منتظر ہیں۔

آخر میں ،  سٹی آف لندن کارپوریشن،  بھارت – برطانیہ سرمایہ منڈیوں سے متعلق ورکنگ گروپ نے ’’بھارت کی قرض سے متعلق سرمایہ  منڈیوں کے مواقع دستیاب کرانے ‘‘ کے بارے میں حال ہی میں شائع اپنے پیپر سے اپنی  سفارشات پیش کیں۔ اس رپورٹ میں بھارت کی قرض سے متعلق سرمایہ منڈیوں کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ  اپنے بھارتی کمپنیوں کے لئے بین الاقوامی منڈیوں سے سرمایہ حاصل کرنے میں آسانی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تاکھ بھارت کی ترقی کے امکانات، بنیادی ڈھانچہ سے متعلق ضروریات اور ملک کی پائیدار توانائی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں مدد کی جاسکے۔ ان سفار شات  میں بنیادی اجراء ثانوی منڈیوں، ٹیکس سے متعلق ضابطوں، منڈیوں سے متعلق نظام میں اصلاحات  اور  ای ایس جی جیسے  شعبوں میں کی گئی سفارشات شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع م۔ ق ر

6383U-



(Release ID: 1734145) Visitor Counter : 188