قانون اور انصاف کی وزارت
محکمہ انصاف نے اپنے ٹیلی لا پروگرام کے تحت استفادہ کنندگان کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز ہونے پر جشن منایا
محکمہ انصاف نے یہ تقریب ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے آغاز میں منعقد کی گئی
تقریب کے دوران وزیر قانون جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ ٹیلی لاء میں انصاف فراہم کرانے کی شمولیت والی خصوصیت کو فروغ دینے اور قانون کی حکمرانی کو تقویت پہنچانے کی صلاحیت ہے
لا سیکریٹری جناب ورون مترا نے کہا ٹیلی لاء کی وجہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران قانونی مشورہ طلب کرنے والے استفادہ کنندگان کی تعداد میں 369 فیصد اضافہ ہو اہے۔
Posted On:
06 JUL 2021 4:46PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 6 جولائی 2021، ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے آغاز میں اور ٹیلی لا پروگرام کے تحت استفادہ کنندگان کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز کرنے پر انصاف کے محکمے نے آج ایک تقریب کا انعقاد کیا۔قانون و انصاف، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی اور مواصلات کے وزیر جناب روی شنکر پرساد اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ آج ملک بھر میں 50 ہزار سے زیادہ ٹیلی لا اہلکاروں کو تقریب کو دیکھنے اور اس کے ساتھ ڈیجیٹل طریقے سے جڑنے کا موقع ملا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون جناب روی شنکر پرساد نے وی ایل ای، پی ایل وی ریاستی رابطہ کاروں اور پینل لایرز کی ستائش کی جو روز مرہ کی سماجی، قانونی مسائل / عام شہریوں کے تنازعات کو حل کرنے اور مختلف اسکیموں کے تحت عوام کوفائدہ پہنچانے کے سلسلے میں ستون بن گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے استفادہ کنندگان کے حقیقی معاملات کو یکجا اور مرتب کرنے کے لئے محکمہ انصاف کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی لاء میں انصاف فراہم کرانے کی شمولیت والی خصوصیت کو فروغ دینے اور قانون کی حکمرانی کو تقویت پہنچانے کی صلاحیت ہے۔
وزیر موصوف نے اوڈیشہ کے کالا ہانڈی ضلع کی ایم رام پور پنچایت میں دور دراز کے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) اور مرکز کے زیر انتظام خطے کشمیر کے گاندر بل ضلع کی تُلا ملا پنچایت میں سی ایس سی کا ورچوول ٹور بھی کرایا، جس سے دور دراز کے علاقوں میں ٹکنالوجی کی رسائی کا اظہار ہوتا ہے۔اس ٹور نے عوام تک ٹیلی لاء سروس پہنچانے کو یقینی بنانے میں وی ایل ایز / پی ایل ویز کو درپیش چیلنجوں کو سمجھنے میں مدد کی۔
محکمہ انصاف کے سکریٹر جناب برون مترا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیلی اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اسمارٹ ٹیکنالوجی کو مربوط کرتے ہوئے ٹیلی لاء نے محروم لوگوں کو قانون مدد فراہم کرائی ہے اور انہیں یا تو مفت یا برائے نام فیس پر پینل لایرز کے ڈیڈیکیٹیڈ پول سے جوڑا ہے۔زیادہ سے زیادہ استفادہ کنندگان تک پہنچنے کےلئے دور دراز کے علاقوں میں مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے مقصد سے محکمہ انصاف نے پی ایل ویز کے لئے ٹیلی لاء موبائل ایپ بھی تیار کیا ہے۔
ٹیلی لاء پہل کی تیز رفتار توسیع پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مترا نے کہا ’’ ٹیلی لاء نے 2017 میں اپنا سفر شروع کیا تھا۔ اس وقت 1800 سی ایس سیز کے ذریعہ 11 ریاستوں میں 170 اضلاع کو کور کیا گیا تھا۔ سال 2019 میں اس میں 115 خواہش مند اضلاع بھی شامل ہوئے جس سے سی ایس سیز کی تعداد 29860 ہوگئی۔ محکمہ انصاف کو آج فخر ہے کہ ٹیلی لاء اس وقت 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں 633 اضلاع مین کام کرتا ہے اور 50 ہزار سی ایس سیز کو کور کرتا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی لاء کی وجہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران قانونی مشورہ طلب کرنے والے استفادہ کنندگان کی تعداد میں 369 فیصد اضافہ ہو اہے۔ عالمی وبا کے د وران اپنے حقوق اور اختیارات کا استعمال کرنے کے لئے عام شہریوں نے اس ذریعہ کا بہت زیادہ استعمال کیا۔جون 2021 میں ٹیلی لاء کے استفادہ کنندگان کی تعداد 9.5 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے اور اس طرح ہم نے ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے۔
اس موقع پر قانون اور انصاف کے وزیر نے محروم لوگوں تک ٹیلی لاء کے پہنچنے پر ایک خصوصی ڈاک کوور جاری کیا۔سرورق پر ایل پینل لایر کی تصویر ہے جو ویڈیو/ ٹیلی کانفرنسنگ کے ذریعہ استفادہ کنندگان کو مشورہ دے رہا ہے۔ اس میں استفادہ کنندگان کی تصاویر بھی ہیں جو پینل لایر سے بات چیت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس میں ان پانچ اقدامات کی جھلک بھی ملتی ہے جو کامن سروس سینٹر پر قانونی مشورہ طلب کرنے والے استفادہ کنندگان کے پینل رابطے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ حقیقت میں ٹیلی لاء کو ’’قانونی صلاح کی اور انوٹھا قدم‘‘ کی ایک منفرد پہل کہا جاسکتا ہے۔
ٹیلی لاء خدمت فراہم کرانے والے سی ایس سی کے لئے نیا لائن بورڈ جاری لیا گیا۔ جس پر ’’ कानूनी सलाह सहायक केंद्र‘‘ لکھا گیا۔ حالانکہ ٹیلی لاء پروگرام ٹیکنالوجی سے چلتا ہے، پھر بھی اس کی کامیابی کا انحصار فیلڈ میں کام کرنے والوں پر ہے، جن میں گاؤں کی سطح کے کارانداز (وی ایل ای) پیرا لیگل والنٹیئر (پی ایل وی)، ریاستی رابطہ کار اور پینل لایرز شامل ہیں۔ اس موقع پر ملک کے پانچ زونز میں درجہ ذیل زمروں کے تحت بہترین کام کرنے والے 20 کار اندازوں کو مبارکباد پیش کی گئی۔ زمرے وار تفصیل درج ذیل ہے:
زمرہ
|
نام
|
ریاست
|
گاؤں کی سطح کی کار انداز (وی ایل ای)
|
امریتا کماری
|
جھارکھنڈ
|
وجے موہن کسبے
|
مہاراشٹر
|
ہرپریت سنگ
|
پنجاب
|
تھلائی ریوتھی
|
تامل ناڈو
|
تارادیپ چندرا
|
چھتیس گڑھ
|
پیرا لیگل والنٹیئرز(پی ایل وی)
|
دیپ شکھا داس
|
اروناچل پردیش
|
وجینتی کلپا بنگارگے
|
مہاراشٹر
|
شردھانجلی جھا
|
اترپردیش
|
جیسی
|
تمل ناڈو
|
دیکشا ورما
|
چھتیس
|
ریاستی رابطہ کار
|
شریشن کمار پٹنایک
|
اوڈیشہ
|
یوگیش نکم
|
مہاراشٹر
|
ڈاکٹر مکیش لتا
|
پنجاب
|
Abin K.S.
|
کیرلا
|
چیرنجے جنگھیل
|
چھتیس گڑھ
|
پینل لایرز
|
امیت کمار بارک
|
اوڈیشہ
|
شویتانجلی مشرا
|
مہاراشٹر، راجستھان
|
آکاش بسرا
|
پنجاب، ہریانہ
|
چترا لال ایم آر
|
کیرلا
|
وکاش کمار
|
بہار، اترپردیش
|
ان جیتنے والوں میں سے اتفاق سے سبھی خواتین ہیں۔ ان میں سے تین خواتین نے بضدات خود تقریب میں شرکت کی ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیلی لاء پروگرام حقیقت میں خواتین کو قانونی طور پر بااختیار بانے کی ایک تحریک ہے۔ وزیر موصوف نے انعام حاصل کرنے والوں سے بات چیت کی اور ان کی خصوصی طور پر دیہی خواتین اور لڑکیوں میں بیداری پھیلانے کے لئے خوصلہ افزائی کی تاکہ وہ خود کو بااختیار محسوس کرسکیں۔ انعادم یافتگان میں درج ذیل شامل ہیں:
- محترمہ شردھانجلی جھا (پی ایل وی)، سلطان پور اترپردیش، جو کہ 2017 سے ہی جڑی ہیں۔ انہوں نے 500 سے زیادہ استفادہ کنندگان کے معاملے درج کرائے ہیں۔
- ڈاکٹر مکیش لتا (ریاستی رابطہ کار)، پنجاب، یہ 2019 سے جڑیں ہیں اور ڈی ایل ایس اے افسروں ، پولیس حکام اور ضلع کے مقامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔
- محترمہ شویتانجلی مشرا (پینل لایر) مہاراشٹر، یہ 2019 سے جڑی ہیں اور انہوں نے 30 ہزار سے زیادہ استفادہ کنندگان کو فائدہ پہنچایا ہے ۔
تقریب میں محکمہ انصاف ، سی ایس سی ای۔ جی او وی، انڈیا پوسٹ اور نیشنل لیگل سروس اتھارٹی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
****
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-6251
(Release ID: 1733245)
Visitor Counter : 244