وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے ’ڈیجیٹل انڈیا‘ کے مستفیدین سے بات چیت کی


ڈیجیٹل طور پر بااختیار نوجوان اس دہائی کو 'انڈیا کا ٹیک ایڈ' بنائیں گے: وزیر اعظم

ڈیجیٹل انڈیاخودکفیل بھارت بننے کا سب سے اہم آلہ ہے: وزیر اعظم

ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب تیز منافع ، پورا منافع ، ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب کم سے کم حکومت ، زیادہ سے زیادہ حکمرانی ہے: وزیر اعظم

کوروناکے اس دور میں ہندوستان کے ذریعہ دی گئی ڈیجیٹل سالیوشن نے پوری دنیا کی توجہ مبذول کروائی ہے: وزیر اعظم

10 کروڑ سے زائد کسان کنبوں کے کھاتے میں 1.35 لاکھ کروڑ روپے جمع کرائے گئے: وزیر اعظم

ڈیجیٹل انڈیا نے ون نیشن - ون ایم ایس پی کی حقانیت کو محسوس کیا ہے: وزیراعظم

Posted On: 01 JUL 2021 1:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 01 جولائی: وزیر اعظم ، جنا ب نریندر مودی نے آج 'ڈیجیٹل انڈیا' سے فائدہ اٹھانے والوں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ،'ڈیجیٹل انڈیا' کے آغاز کے چھ سال مکمل ہونے کے موقع پر بات چیت کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی جناب  روی شنکر پرساد اوروزیرمملکت برائے تعلیم جناب سنجے شام راؤ دھوترے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے جدت طرازی اور اپنی لیاقت واستعداد کو تیزی سے بہتر بنانے کی صلاحیت اور اس کے تئیں کارفرما جذبے کو پوری دنیا کے سامنے پیش  کیا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا ہندوستان کا  پائیدارحل ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا آتم نربھربھارت (خودکفیل بھارت) کا سب سے اہم  آلہ ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا ایک مضبوط ہندوستان کا مظہر ہے جو 21 ویں صدی میں بہت تیزی کے ساتھ ابھر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے کم سے کم حکومت – اور  زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے منتر کا اعادہ کیا اور بتایا کہ کس طرح ڈیجیٹل انڈیا حکومت اور عام لوگوں ، نظام اور سہولیات ، مسائل اور ان کے  حل کے مابین فرق کو کم کرکے عام شہری کو بااختیار بنارہا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجی لاکر نے کس طرح اور  خاص طور پر وبائی امراض کے دوران لاکھوں لوگوں کی مدد کی۔ اسکول سرٹیفکیٹ ، میڈیکل دستاویزات اور دیگر اہم سرٹیفکیٹ پورے ملک میں ڈیجیٹل طور پر محفوظ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس ، برتھ سرٹیفکیٹ ، بجلی کی بل کی ادائیگی ، پانی کے بل کی ادائیگی ، انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنا وغیرہ جیسی خدمات تیز اور آسان ہوگئی ہیں اور دیہاتوں میں ، کامن سروس سینٹرز(سی ایس سی) لوگوں کی مدد کررہے ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعے ہی ، ون نیشن - ون راشن کارڈ جیسے اقدامات کا لوگوں کو احساس ہوا۔ انہوں نے تمام ریاستوں میں اس اقدام کو نافذ کرنے کا حکم دینے پرسپریم کورٹ کی تعریف بھی کی۔

وزیر اعظم نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل انڈیا نے کس طرح مستفیدین کی زندگیوں کو تبدیل کردیا ہے۔ انہوں نے سوا نیدھی اسکیم  پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کس طرح سوامتوا اسکیم کے فوائد  عام لوگوں تک پہنچے اور ملکیت کے تحفظ میں کمی کے مسئلے کو حل کرنے میں اس کے ذریعہ بڑی مدد ملی۔ انہوں نے دور دراز علاقوں تک ادویات پہنچانے کے سلسلے میں ای- سنجیونی اسکیم کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے تحت موثر پلیٹ فارم کے لئے  ابھی بھی کام جاری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے کورونا کے اس دور میں جو ڈیجیٹل حل تیار کیے ہیں وہ آج پوری دنیا میں بحث و مباحثے کا موضوع بنے ہوئے  ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل رابطہ ٹریسنگ ایپ میں سے ایک ، آروگیا سیتو نے کورونا انفیکشن کی روک تھام میں بہت مدد کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سارے ممالک نے ویکسی نیشن کے لئے ہندوستان کی کو-ون ایپ میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ٹیکہ کاری کے عمل کے لیے اس طرح کے مانیٹرنگ ٹول کا ہونا ہماری تکنیکی مہارت کا واضح  ثبوت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب سب کے لئے مواقع ، سب کے لئے سہولت اور سب کی شراکت ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب ہے ہر ایک کی سرکاری نظام تک  آسان رسائی۔ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب ہے شفاف ، غیر متعصبانہ نظام اور بدعنوانی پر کراری چوٹ۔ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب ہے وقت کے ضیاع کو روکنا ، مزدوری اور رقم کی بچت۔ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب تیز منافع ، پورا منافع ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کا مطلب کم سے کم حکومت ، زیادہ سے زیادہ حکمرانی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مہم نے کورونا کے بحران کے دوران ملک کی بہت زیادہ  مدد کی ہے۔ ایسے وقت میں جب ترقی یافتہ ممالک لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے شہریوں کو امدادی رقم بھیجنے میں ناکام رہے تھے ، ہندوستان ہزاروں کروڑ روپے براہ راست لوگوں کے بینک کھاتوں میں بھیج رہا تھا۔ ڈیجیٹل لین دین سے کسانوں کی زندگیوں میں غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ وزیر اعظم کسان سمان نیدھی  اسکیم کے تحت ، 10 کروڑ سے زائد کسانوں کے کنبوں کے بینک اکاؤنٹ میں 1.35 لاکھ کروڑ روپے براہ راست جمع کرائے گئے ہیں۔ ڈیجیٹل انڈیا نے ون نیشن ، ون ایم ایس پی کی روح کو بھی بھانپ لیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جس پیمانے اور رفتار پر ڈیجیٹل انڈیا کے بنیادی ڈھانچے کو بنایا جارہا ہے اس پر بہت زور دیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2.5 لاکھ کامن سروس سینٹرز کے ذریعے انٹرنیٹ دور دراز علاقوں تک پہنچ چکا ہے۔ بھارت نیٹ اسکیم کے تحت ، دیہات میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ لانے کے لئے مشن موڈ پر کام جاری ہے۔ پی ایم- وانی کے ذریعہ ، ایکسس پوائنٹس بنائے جارہے ہیں تاکہ دیہی  علاقوں میں رہنے  والے نوجوان بہتر خدمات اور تعلیم کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ سے رابطہ کرسکیں۔ سستی ٹیبلٹ اور ڈیجیٹل آلات ملک بھر کے طلبا کو پیش کیے جارہے ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے الیکٹرانک کمپنیوں کو پروڈکشن لنکڈ سبسڈی دی جارہی ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کی وجہ سے پچھلے 6-7 سالوں میں ، مختلف اسکیموں کے تحت مستفید افراد کے بینک کھاتوں میں تقریباً17 لاکھ کروڑ روپیے منتقل کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس دہائی میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینا ہے ، عالمی ڈیجیٹل معیشت میں ہندوستان کا حصہ۔ 5 جی ٹکنالوجی دنیا میں نمایاں تبدیلیاں لائے گی ، اور ہندوستان اس کے لئے تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ نوجوان ڈیجیٹل امپاورمنٹ کی وجہ سے آپ کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اس سے اس دہائی کو 'ہندوستان کا ٹیک ایڈ' بنانے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم سے بات چیت کے دوران ، اترپردیش کے بلرام پور سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ محترمہ سوہانی ساہو نے دکشا ایپ کے تعلق سے اپنے تجربات شیئر کیے۔ انہوں نے یہ بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ان کی تعلیم کے لئے  یہ ایپ ان کے لیے کس قدر کارآمد ثابت ہوا۔ ہنگولی ، مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے مسٹر پرہلاد بورگاد نے ای-این اے ایم ایپ کے  تعلق سے بتایا کہ کس طرح نقل و حمل کے دوران  اس ایپ نے انہیں بہتر قیمت فراہم کرائی اور بچت میں مدد کی۔ بہار کے مشرقی چمپارن میں نیپال کی سرحد کے قریب واقع ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے مسٹر شبھم کمار نے وزیر اعظم کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کیا کہ وہ لکھنؤ جائے بغیر ای -سنجیونی ایپ کے ذریعہ اپنی نانی کا علاج کرنے والی ڈاکٹر سے مشورہ کرنے میں کیسے کامیاب ہوئے اور انہیں کسی طرح کی  زحمت نہیں اٹھانی پڑی۔ لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر بھوپندر سنگھ جنہوں نے ای- سنجیوانی ایپ کے ذریعے گھر والوں کو مشورے فراہم کیے تھے ، اپنے تجربات شیئر کیے کہ ایپ کے ذریعے صلاح و مشورہ کرنا آسان ہے۔ وزیر اعظم نے ڈاکٹرز ڈے کے موقع پر ان سے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان سے وعدہ کیا کہ ای- سنجیوانی ایپ کو بہتر سہولیات کے ساتھ مزید بہتر بنایا جائے گا۔

اترپردیش کے وارانسی سے آنے والی محترمہ انوپما ڈوبی نے روایتی ریشم کی ساڑی فروخت کرنے کے بارے میں اپنے تجربات مہیلا ای -ہاٹ کے ذریعے شیئر کیں اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ریشم کی ساڑیوں کے لئے نئے نئے ڈیزائن بنانے کے لئے ڈیجیٹل پیڈ اور اسٹائلس جیسی جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کس طرح کرتی ہیں۔ مسٹر ہری رام ، ایک مہاجر جو اب دہرادون ، اتراکھنڈ میں رہ رہے ہیں ، ون نیشن -ون راشن کے ذریعہ راشن آسانی سے حاصل کرنے کے اپنے تجربے کو شیئر کرنے میں بہت پرجوش تھے۔ ہماچل پردیش کے دھرم پور سے تعلق رکھنے والے مسٹر مہر دت شرما نے اپنے تجربات شیئر کیے کہ کامن سروس سینٹرز میں ای اسٹورز نے قریبی شہروں کا سفر کیے بغیر اپنے دور دراز گاؤں سے مصنوعات خریدنے میں کس طرح ان کی مدد کی۔ مدھیہ پردیش کے اجین کی ایک خوانچہ  فروش محترمہ نجمین شاہ نے بتایا کہ کیسے اس وبائی امراض کے بعد وزیر اعظم سوانیدھی یوجنا نے انہیں معاشی حالت کو بہتر بنانے میں کس طرح ان کی مدد کی۔ میگھالیہ سے تعلق رکھنے والے کے پی او ملازم ، محترمہ واندھامافی سیئم یلیہ نے کہا کہ وہ انڈیا بی پی او اسکیم کی بہت شکر گزار ہیں کیونکہ وہ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ایک انتہائی محفوظ ماحول میں کام کرسکیں۔

 

 

وزیر اعظم نے ’ڈیجیٹل انڈیا‘ کے مستفیدین سے بات چیت کی

**************

ش ح - س ک

U.No. 6091

 



(Release ID: 1731889) Visitor Counter : 280