صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کابینہ نے صحتی تحقیق کے شعبے میں بھارت اور نیپال کے درمیان مفاہمت نامے کو منظوری دی

Posted On: 30 JUN 2021 4:19PM by PIB Delhi

 

 

نئی دہلی، 30 جون 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ کو، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)، بھارت اور نیپال ہیلتھ ریسرچ کونسل (این ایچ آر سی)، نیپال کے مابین بالتر تریب 17 نومبر 2020 اور 4 جنوری 2021 کو مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو) پر کیے گئے دستخط کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

اس مفاہمتی عرضداشت  کا مقصد سرحد پار صحتی مسائل، آیوروید/ روایتی ادویہ اور طبی خواص کے حامل پودوں، تبدیلی آب و ہوا اور صحت، غیر چھوت والے امراض، دماغی صحت، آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری، ٹروپیکل امراض(پانی کے جمع ہونے سے پیدا ہونے والے امراض جیسے ڈینگو، چکن گنیا، ملیریا، جے ای، وغیرہ)، انفلووینزا، کلینیکل ٹرائل رجسٹری، صحتی تحقیقی اقدار، معلومات کے تبادلے کے ذیعہ اہلیت سازی، اسکل ٹولز اور فیلوز اور ٹولز کو اپنانے کے لئے باہمی تعاون، صحتی تحقیق سے متعلق پروٹوکولس اور بہترین طور طریقےجیسے باہمی مفادات کی حامل مشترکہ تحقیقی سرگرمیوں میں تعاون فراہم کرنا ہے۔

ہر ایک  فریق اس مفاہمتی عرضداشت کے تحت منظور شدہ تحقیق کے عناصر کو اپنے ملک میں چلانے کے لئے سرمایہ فراہم کرے گا یا تیسری پارٹی کی مالی اعانت کے لئے مشترکہ طور پر درخواست دے سکتا ہے۔ منظور شدہ باہمی تعاون پر مبنی پروجیکٹوں کے تحت سائنسدانوں کے تبادلے کے لئے، بھیجنے والی پارٹی وزیٹنگ سائنس دانوں کے سفر کے اخراجات برداشت کرے گی جبکہ وصول کنندہ پارٹی سائنس داں/محقق کی رہائش اور رہن سہن کے اخراجات اٹھائے گی۔ ورکشاپوں / میٹنگوں اور تحقیقی پروجیکٹوں کے لئے سرمایہ کی عہدبستگی کا وقتاً فوقتاً فیصلہ، اُس وقت دستیاب فنڈز کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔ سرگرمی کے آغاز سے قبل، فریقین کے ذریعہ ان تمام سرگرمیوں کو عملی جامہ پہنانے اور انجام دینے کے انتظامات پر اتفاق کیا جائے گا۔

*****

 

ش ح ۔اب ن

U:6061



(Release ID: 1731557) Visitor Counter : 128