امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ملک میں خون کی کمی اور تغذیہ کی کمی سے نمٹنے کے لئے مرکز کی چاول کو غذائیت بخش بنانے کی صلاحیت کو پندرہ ہزار میٹرک ٹن سے بڑھا کر ساڑے تین لاکھ میٹرک ٹن کرنے کا فیصلہ- چاول مل مالکان میں بیداری پیدا کرنے کے اقدامات


مرکزکی اعانت والی پائلٹ اسکیم آندھراپردیش گجرات مہاراشٹر تملناڈو، چھتیس گڑھ اور اترپردیش میں زیر نفاذ ہے جو چاول کو غذائیت بخش بنانے اور سرکاری نظام تقسیم کے تحت ترسیل کے لئے ہے

چاول کو غذائیت بخش بنانے کی حکمت عملی کم لاگت والی اور امدادی اسکیم ہے تاکہ غذا میں وٹامن اور معدنیات میں اضافہ کیا جائے اور یہ ملک میں خون کی کمی اور تغذیہ کی کمی کے خلاف لڑائی میں غذائیت کی سیکیورٹی کی جانب ایک قدم ہے

Posted On: 29 JUN 2021 3:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی 29 جون 2021: ملک میں انیمیا یعنی خون کی کمی اور تغذیہ کی کمی سے نمٹنے کے لئے خوراک اور سرکاری نطٓام تقسیم کے محکمے نے مرکز کی اعانت والی ’’چاول کو غذائیت بخش بنانے اور سرکاری نظام تقسیم کے تحت اسکی تقسیم‘‘ کی پائلٹ اسکیم کو 20-2019 سے شروع تین برس کے لئے منظوری دے دی ہے اور اس کا مجموعی مالی خاکہ 174.64 کروڑ روپے ہے۔

نیتی آیوگ نے ’’نئے ہندوستان 75 کے لئے حکمت عملی‘‘ میں روزمرہ کے استعمال والے اناجوں کو لازمی طور پر تغذیہ بخش بنانے اور سرکاری پروگراموں میں مثلاً TPDS( NFSA) ICDS ’مڈڈے میل اسکیم‘(MDM) وغیرہ میں غذائیت بخش بنائے گئے اناج کو شامل کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ FSSAI کے CEO نے اخراجات کے محکمے کے سکریٹری کو تجویز پیش کی ہے کہ یکم جنوری 2024 سے چاول کو لازمی طور پر غذائیت بخش بنایا جائے۔

خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ساتھ مل کر اپریل 2021 سے غذائیت سے بھرپور چاول آئی سی ڈی ایس / ایم ڈی ایم کے تحت تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایف سی آئی نے اب تک ملک بھر میں 6.07 لاکھ میٹرک ٹن(LMT) غذائیت سے بھرپور چاول کی خریدکی ہے جسے ریاستوں / مرکزی انتظام والے علاقوں میں آئی سی ڈی ایس/ ایم ڈی ایم کے تحت تقسیم کیا جائے گا۔

چاول کو تغذیہ بخش بنانے کی صلاحیت پندرہ ہزار میٹرک ٹن سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ میٹرک ٹن کرنے کے لئے چاول ملوں میں بیداری پیدا کی جارہی ہے۔ فی الحال چاول کو بیسک سے جوڑنے کی کوئی اسکیم زیر عمل نہیں ہے۔ تاہم ریاستوں کو مکتوب بھیج کر ملرز کو بینکوں سے منسلک کرانے کو کہا گیا ہے۔ چاول کو غذائیت بخش بنانے کی اضافہ رخی لاگت 0.73/ کلو گرام طے کی گئی ہے جس میں لوازمات مثلا FRK خریداری اور نقل وحمل کاررائیوں کی لاگت، مجموعی سرمایہ کاری پر سالانہ سودکی لاگت ورکنگ کیپٹل پر سالانہ سود، کوالٹی کنٹرول وغیرہ شامل ہیں۔

مرکز کی اعانت والی ’’چاول کو تغذیہ بخش بنانے اور سرکاری نظام تقسیم کے تحت اس کی تقسیم کے نظام‘‘ کو چھ ریاستوں میں لاگو کیا جاچکا ہے۔ یہ ہیں- آندھراپردیش، گجرات ، مہاراشٹر، تمل ناڈو، چھتیس گڑھ اور اترپردیش۔ ان ریاستوں نے پائلٹ اسکیم کے تحت غذائیت سے بھرپور چاول کی تقسیم کا کام شروع کردیا ہے۔ کیرالا اور اڑیسہ جلد ہی اسکی تقسیم شروع کریں گی۔ مئی 2021 تک پائلٹ اسکیم کے تحت 1.73 لاکھ میٹرک ٹن تغذیہ بخش چاول تقسیم کیا جاچکا ہے۔ ریاستوں/ ترقیاتی ساجھیداری سے کیا گیا ہے کہ وہ متعلقہ ریاستوں میں غذائیت بخش چاول کے استعمال سے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیں۔

غذائیت بخش چاول کم لاگت والی امدادی حکمت عملی ہے تاکہ کھانے میں ضروری وٹامن اور معدنیات میں اضافہ کیا جاسکے اور تغذیاتی تحفظ اور خون کی کمی سے نمٹنے کی جانب ایک قدم ہے اس حکمت عملی کے ذریعہ دنیا کے مختلف خطوں میں کامیابی حاصل کی جاچکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں چھ سے 50 مہینے کے درمیان کی عمر والے بچوں میں 58.5 فی صد بچے، بچے پیدا کرنے والی عمر کی عورتوں میں 53 فی صد عورتیں اور پندرہ سے 49 سال کی عمر والے مردوں کے 22.7 فیصد لوگ انیمیا یعنی خون کی کمی سے دوچار ہیں۔ (ذرائع :نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (NFHSIV(16-2015)۔

****

ش ح-رف-س ا

U. No.:6009

 


(Release ID: 1731341) Visitor Counter : 229