وزارت خزانہ

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کیپیکس اور بنیادی ڈھانچے کے خاکے سے متعلق چھٹی جائزہ میٹنگ منعقد کی


وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ای سے کہا گیا ہے کہ وہ اثاثوں پر آٓنے والے اخراجات بتائیں اور ایم ایس ایم ای کے بقایہ جات کو  جلد از  جلد منظوری دیئے جانے کو یقینی بنائیں نیز اثاثوں کو نقدی کی شکل دینے کے کام میں تیزی لائے

Posted On: 29 JUN 2021 6:15PM by PIB Delhi

نئی دہلی،29 جون،  2021/ خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے مستقبل کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق خاکے پر تبادلۂ خیال کے لیے سینئر سرکاری افسران کے  ساتھ آج ایک ورچوئل  میٹنگ منعقد کی۔  وزیر خزانہ کی  بنیادی ڈھانچے سے متعلق مستقبل  کے خاکے کے بارے میں وزارتوں اور محکموں کے ساتھ یہ چھٹی جائزہ میٹنگ تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZQTL.jpg

خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کیپیکس اور بنیادی ڈھانچے کے خاکے سے متعلق چھٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ تصویر میں خزانہ کے سکریٹری اور اخراجات کے سکریٹری ڈاکٹر ٹی وی سوما ناتھن  اور اقتصادی امور کے سکریٹری ، جناب اجے سیٹھ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

میٹنگ کے دوران وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ای کے اثاثوں پر آنے والے اخراجات (کیپیکس)،  بجٹ اعلانات پر  عمل درآمد کی تازہ صورتحال اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ اس میٹنگ میں خزانہ کے سکریٹری ، اقتصادی امور کے سکریٹری ، سرکاری صنعتوں کے سکریٹری ، اسٹیل کے سکریٹری، ہاؤسنگ اور شہری امور کے سکریٹری ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے سکریٹری، خلاء کے سکریٹری اور ان وزارتوں اور محکموں کے سی پی ایس ای کے سی ایم ڈی اور سی ای او نے شرکت کی۔

وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ای کے اثاثوں سے متعلق اخراجات کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے زور دے کر کہا کہ اس ضافہ شدہ کیپیکس عالمی وبا کے بعد کی معیشت میں نئی جان ڈالنے کے عمل میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے وزارتوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے اثاثوں سے متعلق اخراجات کے بارے میں بتائیں۔ وزارتوں سے یہ درخواست بھی کی گئی کہ وہ اپنے کیپیکس نشانوں سے زیادہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ 22-2021 کے بجٹ میں 5.54 لاکھ کروڑ روپے کے اخراجات فراہم کیے گئے ہیں، جو 21-2020 کے تخمینہ بجٹ میں 34.5 فیصد زیادہ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ البتہ، بجٹ کی طرف سے اثاثوں پر آنے والے اخراجات میں اضافہ کرنے کےلیے سرکاری شعبے کی صنعتوں کی  طرف سے بھی تعاون دیا جانا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G8OB.jpg

وزیر خزانہ نے پیش رفت جائزہ لیتے ہوئے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت سے کہا کہ وہ اثاثوں سےمتعلق اخراجات میں تیزی لائیں اور اسے جلد از جلد پیش کرنے  کی کوشش کریں۔ اسٹیل کی وزارت سے کہا گیا ہے کہ وہ کیپیکس کے اخراجات کو مختص کریں اور امداد فراہم کر کے اور رُکے ہوئے کاموں  کو پورا کرکے پرائیویٹ سرمایہ کاری میں سہولت پیدا کرے۔  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت سے کہا گیا ہے کہ وہ مالی سال 22 -2021 کے دوران اثاثوں کو نقدی کی شکل دینے کے کام میں تیزی  لائیں  ، خلاء کے محکمے سے کہا گیا ہے کہ وہ جہاں کہیں ممکن گھریلو خریداری پر توجہ دیں۔

محترمہ سیتا رمن  نے یہ بھی اجاگر کیا کہ بنیادی ڈھانچے سے متعلق اخراجات ، محض  بنیادی ڈھانچے سے متعلق  مرکزی حکومت کے اخراجات نہیں ہیں اور ان میں  ریاستی سرکاروں اور پرائیویٹ شعبے کے بنیادی ڈھانچے کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ اس میں بجٹ کے  علاوہ سائل کے ذریعے بھی سرکاری اخراجات شامل ہیں۔ لہذا وزارتوں کو اختراعی ڈھانچے اور رقوم کے ذریعے مالی مدد والے پروجیکٹ حاصل کرنے پر سرگرمی سے کام کرنا ہے اور بنیادی ڈھانچے پر آنے والے اخراجات میں اضافے کے لیے پرائیویٹ شعبے کو سبھی طرح کی مدد فراہم کرنی ہے۔

خزانے کی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتوں کو ممکنہ پروجیکٹوں کے لیے سرکاری – نجی شراکت داری   ( پی پی پی ) کے طریق کار کے بارے میں گنجائش تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ محترمہ سیتا رمن نے وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ای سے کہا کہ وہ بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے  بقایہ جات کو 31 جولائی 2021 تک منظوری دینے کو یقینی بنائیں۔

میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے وزارتوں کے سکریٹری سے کہا کہ وہ بڑے اور اہم پروجیکٹوں کے کام میں تیزی لائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ پروجیکٹ بروقت پورا کرنے کا نشانہ مکمل ہو گیا ہے۔ محترمہ سیتارمن نے وزارتوں سے یہ بھی کہا کہ وہ ان سبھی کاموں پر موثر عمل درآمد کے لیے متعلقہ ریاستی سرکاروں کے ساتھ متعلقہ پروجیکٹوں کا لگاتار جائزہ لیتی رہیں۔

*****              

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –6026



(Release ID: 1731335) Visitor Counter : 179