جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

بجلی  اور نئی و قابلِ تجدید توانائی کے  وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) جناب آر کےسنگھ نے توانائی کی رسائی  میں توسیع کے لئے  اختراعی  طریقوں پر  زور دیا ہے


جناب سنگھ نے دوسرے ملکوں ، خاص طور پر  بہتر پوزیشن  والے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ  عالمی  توانائی کی منتقلی میں  مدد کے لئے کام کریں

اقوامِ متحدہ  کے توانائی پر  اعلیٰ سطحی مذاکرات ، 2021 نے بھارت کو  پوری دنیا کے ساتھ  اپنے تجربات  میں ساجھیداری  کے موقع کے طور پر پیش کیا ہے  : جناب آر کے سنگھ

Posted On: 22 JUN 2021 1:56PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 22 جون / بجلی  اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ  چارج)  اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب  آر کے سنگھ نے آج کہا ہے کہ بھارت  کی توانائی کی  رسائ اور توانائی  کی منتقلی  سےمتعلق تجربات میں سیکھنے کے لئے بہت سے سبق موجود ہیں، جن  سے دیگر  ممالک  اپنی توانائی کے اہداف کو بہتر بنانے اور آب و ہوا سے متعلق موثر اقدامات کرنے میں فائدہ  اٹھا سکتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلی سطح کے مکالمے سے ہندوستان کو ایک موقع فراہم ہوتا ہے کہ وہ اپنے تجربات کو پوری دنیا کے ساتھ بانٹ سکے۔ وہ توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلی سطح کے مکالمے ، "توانائی کے تبادلوں کے لئے عالمی سطح پر چیمپیئن کے طور پر ہندوستان کا کردار" کے موضوع پر صحافیوں سے عملی گفتگو کر رہے تھے۔ اقوامِ متحدہ  کے توانائی پر  اعلیٰ سطحی مذاکرات ، 2021 نے بھارت کو  پوری دنیا کے ساتھ  اپنے تجربات  میں ساجھیداری  کے موقع کے طور پر پیش کیا ہے ۔ وہ ‘‘   توانائی پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی مذاکرات ، 2021 کے توانائی کی منتقلی کے موضوع  پر  عالمی چیمپئن کے طور پر بھارت کے رول  ’’ پر  ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کر رہے تھے ۔

جناب آر کے  سنگھ نے کہا ہے کہ اب ، جب کہ سبھی کے لئے سستی ، بھروسہ مند  ، پائیدار اور جدید توانائی  تک رسائی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی ہدف پورا کرنے میں صرف 10 سال کا عرصہ باقی ہے ( پائیدار ترقیاتی اہداف ، ایس ڈی جی – 7 ) ، توانائی کی رسائی میں اضافہ کرنے ، قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے اور توانائی کے کم استعمال کو بڑھاوا دینے کے لئے مضبوط سیاسی عزم کی ضرورت ہے ۔

وزیر موصوف نے تمام ملکوں ، خاص طور پر  برتر پوزیشن  والے ملکوں پر زور دیاہے کہ وہ ایک منصفانہ ، شمولیت والی اور یکساں توانائی کی عالمی منتقلی میں مدد کے لئے کام کریں ۔

جناب  سنگھ نے بتایا کہ بھارت  2030  ء تک شمسی ، باد ی  اور نباتاتی توانائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 450 جی ڈبلیو قابِل تجدید توانائی کا ہدف حاصل کرنے کی خاطر اپنے توانائی کے پروجیکٹوں کو مکمل کرے گا ، جس میں اسٹویج نظام ، گرین ہائیڈروجن اور بین الاقوامی شمسی اتحاد کے ذریعے بین الاقوامی تعاون شامل ہے ۔  انہوں نے بھارت کے ذریعے تیار کئے جانے والے توانائی کے پروجیکٹوں کے طرز کا جائزہ پیش کیا  ۔ توانائی پر اعلیٰ سطحی مذاکرات ، 2021 کا ایک اہم نتیجہ انرجی  کمپیکٹ ہو گا ۔ یہ انرجی کمپیکٹ  ممبر ملکوں  اور غیر سرکاری فریقوں جیسے کمپنیوں ، علاقائی / مقامی حکومتوں ، غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر کے ذریعے  رضاکارانہ عہد بستگی ہے ۔ یہ فریقین ایسے انرجی کمپیکٹ  کا عہد کرتے ہیں ، جس میں ایس ڈی جی – 7 پر پیش رفت میں مدد کاعہد کیا گیا ہے ۔

ستمبر ، 2021 ء میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے  ذریعے مذاکرات کے انعقاد کا خیرمقدم  کرتے ہوئے وزیر موصوف نے عالمی چیمپئن کی حیثیت سے بھارت کے ذریعے پہلے ہی ادا کئے گئے اپنے رول اور دیگر سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا اور مستقبل کے لئے سرگرمیوں اور منصوبوں کا ذکر کیا ، جو توانائی کی منتقلی کو فروغ دینے میں مددگار ہوں گے ۔

ستمبر میں ہونے والے مذاکرات کے لئے تیاری کے عمل کے تحت  بھارت کئی  کلیدی پروگراموں میں شریک ہے ۔ بھارت ، 23 جون 2021  ء کو اس موضوع کے لئے دیگر عالمی چمپئنوں کے ساتھ توانائی کی منتقلی کے لئے وزارتی موضوعاتی  فورم  کی ساجھیداری میں میزبانی کرے گا ۔  بھارت 24 جون ، 2021 ء کو وزارتی فورموں کے موقع پر بھارت وقت کے مطابق رات 9 بجے ‘‘ شہریوں پر مرکوز توانائی کی منتقلی میں تیزی ’’ لانے پر ایک پروگرام کی میزبانی کرے گا ۔  بھارت 7 جولائی ، 2021 ء کو بین الاقوامی شمسی اتحاد کے اشتراک سے ‘‘ قابل تجدید توانائی اور پائیداری میں خواتین’’ پر ایک ویبینار کا انعقاد کرے گا ۔

بھارت مذاکرات سے متعلق کئی دیگر اہم تقریبات  کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے ۔  میڈیا کو بین الاقوامی شمسی اتحاد کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئی ، جس میں مذاکرات کےلئے پانچ موضوعات کو شامل کیا گیا ہے  اور وہ کلائمیٹ ایکشن  گول کے لئے مختلف ملکوں کی مدد کررہا ہے ۔  بین الاقوامی شمسی اتحاد کے لئے رکنیت اقوام متحدہ کے تمام  ممبر ملکوں کے لئے کھلی ہے ۔

 

۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔

( ش ح ۔ و ا  ۔ ع ا ۔22.06.2021 )

U.No. 5776



(Release ID: 1729511) Visitor Counter : 145