زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ہندوستان اور فجی نے زراعت اور متعلقہ شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے


مفاہمت نامہ دونوں ملکوں کے درمیان کثیر جہتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک سنگ میل ثابت ہوگا:جناب تومر

Posted On: 22 JUN 2021 4:04PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 22 جون2021: زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر اور فجی کے زراعت، آبی گزرگاہوں اور ماحولیات کے وزیر ڈاکٹر مہندر ریڈی نے ہندوستان اور فجی کے درمیان زراعت اور متعلقہ شعبوں میں تعاون کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ۔ آج ایک ورچوئل میٹنگ میں یہ دستخط کئے گئے۔

اس موقع پر جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان ’’وسودھیو کٹم بکم‘‘ کے جذبے پر یقین رکھتا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے کورونا عالمی وباء کے دوران بھی اسی جذبے کے ساتھ تمام ملکوں کی مدد کی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شروع ہی سے زراعت اور گاؤوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ملک میں بہت سے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں مثلاً ایک لاکھ کروڑ کے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کا قیام، اور دس ہزار ایف پی اوز کی تشکیل۔ کورونا عالمی وباء کے دوران کسانوں کو دو لاکھ کروڑ روپے کے قرض دیئے گئے اور اس کے نتیجے میں پہلے سے کہیں زیادہ پیداوار اور آمدنی حاصل ہوئی۔

 

جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان اور فجی کے درمیان گرمجوشی اور دوستانہ تعلقات باہمی احترام، تعاون اور مضبوط ثقافتی اور عوام کے درمیان تعلقات پر مبنی ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے فجی کے تاریخی دورے اور ہندوستان بحرالکاہل جزائر کے تعاون کے پہلے فورم نے فجی کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے۔ آج مفاہمت نامے پر دستخط ہونے سے یہ دونوں ملکوں کے درمیان کثیر جہتی تعاون کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

جناب تومر نے کہا کہ خوراک اور زراعت آب وہوا میں تبدیلی سے قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ دونوں ملک اس سلسلے میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں تعاون کررہے ہیں۔ کورونا عالمی وباء کے باوجود ہم فجی کی درخواست پر پھلوں اور سبزیوں کی چودہ اقسام کے سات  ٹن بیج تقسیم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ حکومت ہند کی جانب سے گرانٹ تھی جو سمندری طوفان یاسا سے متاثر برادریوں کے روزی روٹی کو بحال کرنے کے لئے تھا۔

فجی کے وزیر ڈاکٹر ریڈی نے اقرار نامے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک اپنے تعلقات کو اسی جذبے کے ساتھ متنوع رکھیں گے۔

مفاہمت نامے کے تحت ان شعبوں میں تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ڈیری صنعت کا فروغ، چاول کی صنعت کا فروغ، جڑوالی فصل کا تنوع، آبی وسائل کا بندوبست، ناریل کی صنعت کا فروغ، خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کا فروغ، زروعی مشین کاری، باغبانی کی صنعت کا فروغ، زرعی تحقیق ، مویشی پروری، فصلوں کی کٹائی کے بعد کی سرگرمیاں وغیرہ۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ، حکومت ہند اور وزارتِ زراعت، فجی جمہوریہ اپنی اپنی طرف سے نفاذ والی ایجنسیاں ہوں گی۔

مفاہمت نامے کے تحت مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا جو طریقۂ کار اور منصوبہ تیار کرے گا اور اسکے مقاصد کے حصول کے لئے تعاون کے پروگراموں کی سفارش کرے گا۔ ورکنگ گروپ ہر دوسال میں ایک مرتبہ باری باری ہندوستان اور فجی میں میٹنگ کرے گا۔

مفاہمت نامہ دستخط کئے جانے کے  پانچ برس بعد تک زیر عمل رہے گا اور اس کی میعاد میں کوئی بھی تبدیلی دونوں فریقوں کی جانب سے تحریری طور پر منظور کی جائے گی۔

****

U.No. 5770

ش ح۔ ر ف ۔س ا

 


(Release ID: 1729487) Visitor Counter : 246