بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی ولیج انڈسٹریز کمیشن نے کووڈ -19 عالمی وبا کے باوجود 21-2020 کے مالی سال میں سب سے زیادہ لین دین ریکارڈ کیا
Posted On:
17 JUN 2021 1:53PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17؍ جون : کووڈ – 19 عالمی وبا سے متاثر ہونے کے باوجود کھادی اور ولیج انڈسٹری کمیشن (کے وی آئی سی) نے سب سے زیادہ لین دین ریکارڈ کیا۔ سال 21-2020 میں کے وی آئی سی نے سالانہ 95741.74 کروڑ روپے کا مجموعی لین دین کیا، جب کہ20- 2019 میں اس نے 88887 کروڑ روپے کا لین دین کیا تھا۔ اس طرح 21-2020 میں لین دین میں 7.71 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔
کے وی آئی سی کی 21-2020 میں ریکارڈ کارکردگی دیکھنے کو ملی ، جن نے پیداواری سرگرمیوں میں زبردست اضافہ درج کیا۔ حالانکہ پچھلے سال 25 مارچ کو ملک گیر سطح کے لاک ڈاؤن کے دوران تین ماہ سے زیادہ عرصے تک تمام سرگرمیاں معطل تھیں۔ اس مدت کے دوران کھادی کی تمام پیداوار یونٹس اور فروخت کرنے والے آؤٹ لیٹ بھی بند تھے جس سے پیداوار اور فروخت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ البتہ کے وی آئی سی نے وزیراعظم نریندر مودی کی آتم نربھر بھارت اور ووکل فار لولکل کی واضح اپیل پر تیزی سے رد عمل کا اظہار کیا اور اس پر اپنی سرگرمیاں پھر سے شروع کیں۔ بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے وزیر جناب نتن گڈکری کے اختراعی مارکیٹنگ نظریات نے کے وی آئی سی کے پروڈکٹ رینج کا اضافہ کیا، اس کے علاوہ مقامی پیداوار میں بڑھوتری کے لئے راہ ہموار ہوئی۔
16-2015 کے مقابلے 21-2020 میں کھادی اور ولیج انڈسٹری سیکٹروں میں مجموعی پیداوار 101 فیصد کی ترقی درج کی گئی جب کہ اسی مدت کے دوران مجموعی فروخت میں 128.66 فیصد کا اضافہ ہوا۔
وبا کے دوران کھادی ای- پورٹل ، کھادی ماسک، کھادی جوتے، کھادی پراکرتک پینٹ، کھادی ہینڈ سینٹائزرس وغیرہ جیسی کئی اقدامات کے علاوہ ریکارڈ تعداد میں نئے پی ایم ای جی پی یونٹوں کا قیام، نئے ایس ایف یو آر ٹی کا کلسٹروں کا بھی قیام کیا گیا۔ حکومت نے سامانوں کی سپلائی کے لئے پارلیمانی فورسز کے ساتھ سودیشی اور کے وی آئی سی کے تاریخی معاہدہ کی پہل کی۔ 20-2019 میں 65393.40 کروڑ روپے کی پیداوار کے مقابلے گاؤں کے صنعتی سیکٹر میں 21-2020 میں 70329.67 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح مالی سال 21-2020 میں گاؤں کی صنعت کے مصنوعات 20-2019 میں 84675.29 کروڑ روپے کے مقابلے 9221403 کروڑ روپے کی فروخت ہوئی ہے۔
البتہ کھادی کے سیکٹر میں پیداوار اور فروخت میں معمولی گراوٹ آئی ، کیونکہ عالمی وبا کے دوران ملک میں کتائی اور بنائی کی سرگرمیاں کافی متاثر ہوئی تھیں۔ 21-2020 میں کھادی کے سیکٹر میں مجموعی پیداوار 1904.49 کروڑ روپے ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کے برعکس 20-2019 میں مجموعی پیداوار 2292.44 کروڑ روپے درج کی گئی تھی۔ جب کہ کھادی کی مجموعی فروخت 3527.71 کروڑ روپے رہی اور اس کے برعکس سابقہ سال میں کھادی کی مجموعی 4211.26 کروڑ روپے تھی۔
کے وی آئی سی کے چیئر مین جناب ونئے کمار سکسینہ نے بتایا کہ عالمی وبا کے دوران لوگوں نے آتم نربھر بھارت اور ووکل فار لوکل کی اپیل پر اچھا رد عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران کے وی آئی سی کی اصل توجہ دستکاروں اور بے روزگار نوجوانوں کے لئے ٹھوس روزگار پیدا کرنا تھا، اقتصادی پریشانیوں سے دوچار نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے پی ایم ای جی پی کے تحت خود روزگار اور مینوفیکچرنگ سرگرمیوں کو اپنے ہاتھوں میں لیا اور اپنے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے۔ جس سے گاؤں کی صنعت سیکٹر میں پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ سودیشی مصنوعات خریدنے کی وزیراعظم کی اپیل کے بعد کھادی اور ولیج انڈسٹری کی مصنوعات کی فروخت نمایاں اضافہ ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ح ا- ق ر)
U-5577
(Release ID: 1727879)
Visitor Counter : 230