سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کرائیو- ای ایم سہولیات نئی اور ابھرتی ہوئی بیماریوں سے لڑنے کے لئے ساختیاتی بایولوجی، انزائمولوجی اور دواؤں کی دریافت کی تحقیق میں مدد کرسکتی ہیں

Posted On: 14 JUN 2021 4:51PM by PIB Delhi

 

ملک کے تحقیق کار جلد ہی چار کرائیوجینک - الیکٹران مائکرواسکوپی  (کرائیو- ای ایم ) سہولیات  تک رسائی حاصل کرسکیں گے جس سے   نئی اور ابھرتی ہوئی بیماریوں سے لڑنے کے لئے ساختیاتی بایولوجی ، انزائمولوجی اور دواؤوں کی دریافت میں قائدانہ صلاحیت قائم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

کرائیو- ای ایم نے حالیہ وقت میں میکرومولیکیولس  کی ساختیاتی تحقیق میں انقلاب برپا کیا ہے۔ یہ ساختیاتی  بایولوجسٹ، کیمیکل بایولوجسٹ اور لیگینڈ  دریافت کے لئے ایک انقلابی ٹکنالوجی  کے لئے سند ہے، جس نے عصری ایکسرے کرسٹلوگرافی پر واضح سبقت حاصل کرلی ہے۔اس ترقی کی روشنی میں ، ہائی ریزولیشن اسٹرکچر ڈیٹرمنیشن آٖ ف بایومالیکولس ان سالیوشن (2017) کے لئے  کرائیو الیکٹرون مائیکرواسکوپی تکنیک کو نوبل انعام کے ساتھ تسلیم کیا گیا۔ ریزولیوشن میں اس انقلاب کے نتیجے میں زکا وائرس سرفیس پروٹینس کی آٹومیٹک لیول انڈراسٹینڈنگ  میں مدد ملی ، اس طرح سے ساخت پر مبنی دواوں کی دریافست  میں بھی مدد ملی، اور کرسٹلائز میمبرین پروٹین کی مشکل ساخت کی تشریح اور دیگر مائیکرو مالیکولر پیچیدگیوں  کو سمجھنا آسان ہوگا۔

سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی) ،سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کے تحت ایک ادارہ ، قومی سہولیات میکرو مالیکیولر اسٹرکچرز اور کمپلیکسز کو ایکسپلور کرنے میں مدد کریں گی  اور اسٹرکچرل بایولوجی ، انزائمولوجی ، لیگینڈ/ دواؤں کی دریافت میں قائدانہ صلاحیت قائم کرنے میں ہندوستان میں کرائیو - ای ایم تحقیق کے لئے  علم پر مبنی تحقیق اور مہارت قائم کریں گی۔

ملک کے  ہر حصے میں - انڈین انسنٹی ٹیوٹ آٖ ٹ ٹکنالوجی چنئی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی  بمبئی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی  کانپور، اور بوس انسٹی ٹیوٹ کلکتہ ان سہولیات کے قیام سے ملک کے مختلف حصوں میں کرائیو- ای ایم پر مبنی ساختیاتی بایولوجی کی تحقیق میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔  ان مراکز کو کرائیو -الیکٹران  مائکرواسکوپی کے لئے ایس ای آر بی نیشنل فیسلٹی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور یہ نشانزد ترجیحی شعبوں میں کام کریں گے۔  یہ تمام تحقیق کاروں کے لئے قابل رسائی ہوں گے۔

200 کے وی مشین سے آراستہ یہ سہولت میں کم دیکھ ریکھ کا اضافی فائدہ ہے اور اس سے ٹریننگ کے ذریعہ انسانی وسائل کو پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے، اس  سےطویل مدت تک سہولت کو برقرار رکھنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔  ہر کرائیو ای ایم فیسلٹی  کا خرچ پانچ سال کے وقفے کے لئے تقریباً 28.5 کروڑ روپئے ہے اور انتہائی اہم تحقیقی شعبوں میں تحقیق کے لئے 114 کروڑ روپئے کی رقم خرچ ہوگی ۔

آئی آئی ٹی چنئی نینو - بائیو انٹرفیسز (مثال کے طور پر مٹیریئل -مائکروبس، مٹیریئل - ہیومن ٹشو) پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا، جبکہ آئی آئی ٹی بامبے  رائبوسم ٹرانسلیشن اور بیماریوں اور اینٹی بایوٹک مدافعت  میں  اس کے اثرات ، نیورو ڈی جنریٹیو  ڈز آرڈراور کینسر  کے سالیوشن کو حل کرنے کے لئے  مشکلات سے نمٹنے ، میمبرین اسٹرکچر، کمپوزیشن ، ڈائنامک اور ٹرانسپورٹ  پر تحقیق کرے گا۔ آئی آئی ٹی کانپور مائکرومالیکولر اسٹرکچر اور دوائیوں کی دریافت  جو کہ میمبرین پروٹین پر مرکوز ہوگی ،اپنی تحقیق کرے گا اور بوس انسٹی ٹیوٹ کلکتہ اسٹرکچر گائیڈیڈ  ڈرگ ڈسکووری کو  ٹرانسفارم کرنے اور متعدی اور غیر متعدی بیاریوں کے لئے تھیریپیکٹکس ری سرچ ، ایلواسٹریک ڈرگز، ٹرانسکرپشن  اور ایپی جینٹکس پر تحقیق کرے گا۔

پہلی قومی کرائیو - ای ایم سہولت نیشنل سنٹر فار بایولوجیکل سائنسز (این سی بی ایس) 2017 میں قائم کی گئی تھی اور اس کے بعد آئی آئی ایس سی ،بنگلورو اور آر سی بی فریدآبادمیں قائم کی گئی تھی۔ تاہم یہ محسوس کیا گیا کہ ملک میں موجودہ کرائیو -ای ایم تحقیقی سہولیات عالمی سطح پرکوئی پہچان بنانے کے لئے ناکافی ہیں۔تاریخی اعتبار سے ، بھارتی سائنسدانوں نے اس شعبے میں کافی تعاون کیا ہے ۔ پروفیسر جی این رامچندرن اور ڈاکٹر جی کارتھا نے اسٹرکچرل بایولوجی ، بایولوجیکل ، کیمیکل ، فزیکل ، کمپیوٹیشنل ، تھیوریٹیکل کرسٹلوگرافی اور مٹیرئیلس کرسٹیلوگرافی نے خاطر خواہ تعاون کیا ہے۔ بڑے  اسٹرکچرز کے کرائیو- ای ایم میں اہم پیش رفت کے مدنظر ایس ای آر بی  نے یہ ذمہ داری لی ہے کہ اس شعبے میں لیڈرشپ قائم کرنے کے لئے خصوصی فنڈنگ  فراہم کی جانی چاہئیں  تاکہ سرگرم رول ادا کرنے کے لئے بھارتی تحقیق کاروں کو بااختیار بنایاجاسکے۔

*******

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U:5458)

 



(Release ID: 1727183) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil