خلا ء کا محکمہ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اس سال اکتو بر میں دوبئی میں ہونےو الے ورلڈ ایکسپو میں ہندوستان کی خلائی طاقت کا طول و ارض کے ساتھ مظاہرہ کیاجائے گا
انہوں نے کہا کہ ایکسپو دنیا کے سامنے مودی کےنئے ہندوستان کو پیش کرنے کا ایک انوکھا موقع ہوگا
Posted On:
14 JUN 2021 5:19PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت برائے شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈونیر)وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، ملازمین، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء(آزادانہ چارج)ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ مودی کا نیا ہندوستان اپنی خلائی صلاحیت سے مملو ہے، جس نے اسے عالمی ممالک کے گروپ میں ایک اگلے محاذی ممبر کے طورپر جگہ دلائی ہے۔
ایک میٹنگ کے دوران جس میں حکومت کے اعلیٰ حکام اور فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری فِکّی(ایف آئی سی سی آئی)کے ممبروں نے ڈاکٹر جتندر سنگھ کو دوبئی میں ہونے والے عالمی ایکسپو کے بارے میں معلومات فراہم کی، جہاں ہندوستانی خلائی شعبے میں ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اِسر و) اور محکمہ خلاء کی حصولیابیوں کو لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لئے ایک خصوصی زمین وقف کی گئی۔ڈاکٹر جتندرسنگھ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ہی وژن تھا جس نے خلائی شعبے میں اَن لاک کرکے ایک تاریخ مرتب کی۔اس طرح ملک کو خود کفیل اور تکنیکی سطح پر ترقی یافتہ بنانے کا راستہ ہموار ہوا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ خلائی تکنیک کے شعبے میں ہندوستان کی صلاحیت اور اس کی کامیابی کا مظاہرہ نہ صرف دنیا کے باقی حصوں کو متحرک کرے گا، بلکہ انہیں اپنے مستقبل کی خلائی ٹیکنالوجی سے متعلق پروگراموں اور پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی میں بھی رہنمائی کرے گا۔
اب جبکہ ہندوستان مودی کی قیادت میں عالمی برادری میں ایک بہت اہم کھلاڑی بن رہا ہے، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ خلائی صلاحیتوں میں ہندوستان کی اعلیٰ کارکردگی سے اعلیٰ مقام پر پہنچنے میں بڑی حد تک اپنا تعاون دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج دنیا چندریان مریخ مشن(منگل)اور آنے والے گگن یان سے بہت خوش ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کا وژن صلاحیت اور تخلیقی اہلیت کا استعمال کرتے ہوئے قومی وسائل کے بہترین استعمال کے لئے وسائل کا کامیابی سے استعمال کرنےسے مانگ میں اضافہ ہوگا اور خلائی شعبے میں ہندوستان کے تعلق سے لوگوں کا نظریہ تبدیل ہوگا۔اس کے ساتھ ہی تحقیقات و ترقی ، جدید ترین ٹیکنالوجی اور خلاء میں نئی سرحدوں پر زیادہ توجہ مبذول کی جائے گی۔ مستقبل کی نسل کی صلاحیتوں کو اس طرف متوجہ کرنے اور اُن کا بہتر استعمال کرنے کے نظریے سے خلائی کھوج اور انسانوں کے بغیر خلائی اُڑان کی صلاحیت حاصل کی جاسکے ۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ خلائی شعبے کو نجی شراکت داروں کے لئے کھولنے کا قدم وزیر اعظم کے ذریعے اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ ہندوستان ایک مسابقتی خلائی بازار بن سکے اور خلائی پروگراموں کا فائدہ غریب ترین لوگوں تک بھی پہنچ سکے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کی قیادت میں پچھلے سات برسوں میں خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے لئے زندگی کو آسان بنانے کے لئے فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلاء اور سٹیلائٹ ٹیکنالوجی کا آج ریلوے ، سڑک اور پُل کی تعمیر ، زراعتی شعبے،رہائش، ٹیلی میڈیسن وغیرہ میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کے لئے قدرتی آفات کے انتظام اور صحیح موسم پیش گوئی میں بھی اس کا استعمال ہورہا ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جو شمال مشرقی خطے کی ترقی کے بھی وزیر ہیں، کہا کہ شمال مشرقی پویلین بھی دنیا کو دکھایا جائے گا، کیونکہ ہندوستان پہلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مشرق کے لئےکام کرو(ایکٹ ایسٹ)کا سفر شروع کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے ذریعے بانس سیکٹر کو دی گئی حوصلہ افزائی اور مختلف شعبوں میں اس کا استعمال عالمی سطح پر سبز خطے کے لئے انتہائی پرکشش ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اس ایکسپو میں دنیا کے سامنے اربوں کی تعداد میں مواقع کے کردار کے شکل میں فارما، زیورات، نگینوں، اسٹارٹ اَپ، فوڈ پروسیسنگ ،قدیم ورثے اور ثقافت جیسے شعبوں میں اپنے قائدانہ رول کے علاوہ خلاءمیں اپنی ثابت شدہ صلاحیت کو پیش کرے گا۔
دوبئی میں ورلڈ ایکسپو کا انعقاد یکم اکتوبر 2021ء سے 31 مارچ 2022ء تک کیا جارہا ہے، جو ہندوستان کی آزادی کے 75ویں سال کے جشن کے ساتھ بھی میل کھاتا ہے۔اس ایکسپو میں 192 ممالک حصہ لیں گے، جہاں ہندوستان خلائی ٹیکنالوجی سمیت 11تھیم کا مظاہرہ کرے گا۔ ایکسپو کا عنوان ’’کنٹنگ مائنڈز ، کریئٹنگ دی فیوچر‘‘ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(14.06.2021)
(U: 5461)
(Release ID: 1727112)
Visitor Counter : 230