PIB Headquarters

کووڈ -19پر پی آئی بی کا بلیٹن

Posted On: 11 JUN 2021 6:27PM by PIB Delhi


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020FX3.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BPSF.jpg

 

لگاتار چوتھے دن نئے معاملوں کی تعداد ایک لاکھ سے کم۔

  • پچھلے 24 گھنٹوں میں 91,702نئے معاملے درج کئے گئے۔
  • پچھلے 24 گھنٹوں میں 1,34,580مریض کوود -19 سے ٹھیک ہوئے۔
  • لگاتار 29ویں دن بیماری سے صحت یاب ہونےو الے افراد کی تعداد روزانہ کے نئے معاملوں کی تعداد سے زیادہ۔
  • مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح بڑھ کر 94.93فیصد ہوئی۔
  • اس وقت ہفتہ واری صحت یابی کی شرح 5.14فیصد ہے۔
  • روزانہ کے مثبت ہونے والوں کی شرح 4.49فیصد، مسلسل 18ویں دن بھی 10 فیصد سے کم رہی۔
  • جانچ کی صلاحیت میں بڑا اضافہ-اب تک کل 37.42کروڑ جانچ کی گئی۔
  • ملک گیر ٹیکہ کاری مہم کے تحت اب تک لوگوں کو ٹیکے کی 24.6کروڑ خوراک دی گئی۔

 

#Unite2FightCorona#IndiaFightsCorona

PRESS INFORMATION BUREAU

MINISTRY OF INFORMATION & BROADCASTING

GOVERNMENT OF INDIA

 

Image

Image

Image

کووڈ-19پیش رفت

کووڈ-19ٹیکہ پر پیش رفت

 

بھارت سرکار نے ابھی تک مفت زمرےاور براہ راست ریاستی خرید زمرے کے ذریعے ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو 25.60 کروڑ سے زیادہ (25,60,08,080) ٹیکے مہیا کرائے ہیں۔ان میں سے ضائع شدہ سمیت کل استعمال 24,44,06,096ٹیکوں (آج صبح آٹھ بجے تک دستیاب اعدادو شمار کے مطابق)کا ہوا ہے۔

ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے پاس ابھی بھی لگائے جانے کے لئے 1.17کروڑ سے زیادہ (1,17,56,911)کووڈ ٹیکے دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ 38 لاکھ سے زیادہ (38,21,170)ٹیکے عمل میں ہیں اور اگلے تین دنوں کے اندر ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ذریعے وصول کرلئے جائیں گے۔

مزید معلومات کے لئے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726147

 

مرکزی وزارت صحت اور ٹیکہ انتظامیہ پر بااختیار گروپ(ای جی وی اے سی)کے صدر نے کووِن کی ہیکنگ سے متعلق خبر کو مسترد کیا۔

کووِن ٹیکہ کاری سے جڑے تمام ڈاٹا کو ایک محفوظ اور مامون ڈیجیٹل شکل میں جمع کرتا ہے-ڈاکٹر آر ایس شرما۔

’’کووِن پلیٹ فارم کا ڈاٹا کسی باہری کمپنی کے ساتھ ساجھا نہیں کیا جاتا ہے۔‘‘

کووِن پلیٹ  فارم کے ہیک ہونےسے متعلق کچھ بے بنیاد خبریں آئی ہیں۔ پہلی نظر میں یہ خبریں فرضی لگ رہی ہیں۔حالانکہ مرکزی وزارت صحت اور ٹیکہ انتظامیہ پر اختیارات حاصل کرنےو الے گروپ (ای جی وی اے سی)اس معاملے کی جانچ الیکٹرونکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم آئی ای ٹی وائی)کی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم سے کروا رہےہیں۔

ٹیکہ انتظامیہ پر بااختیار گروپ (کو-وِن)کے سربراہ ڈاکٹر آ ر ایس شرما نے واضح کیا ہے کہ کووِن سسٹم کی مبینہ ہیکنگ کے بارے میں سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں کی طرف ہماری توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔اس سلسلے میں ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کووِن ٹیکہ کاری کے تمام ڈاٹا کو ایک محفوظ اور مامون ڈیجیٹل شکل میں جمع کرتا ہے۔ کووِن پلیٹ فارم کا ڈاٹا کسی باہری کمپنی کے ساتھ ساجھا نہیں کیا جاتا ہے۔مستفیدین کے آبائی مقامات  جیسے ڈاٹا کے لیک ہونے کا دعویٰ کیاجارہا ہے، لیکن کووِن پر اس طرح کا ڈاٹا جمع نہیں کیا جاتا ہے۔

مزید معلومات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726112

 

ٹیکہ کاری سے جڑی افواہوں کو ختم کرنا: کووڈ-19ٹیکہ کاری مہم کی شروعات میں تمام ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ ٹیکے کو لے کر ہونے والی جھجک کے بارے میں وسیع تفصیل کو شامل کرتے ہوئے کووڈ-19ٹیکہ مذاکرات حکمت عملی کو ساجھا کیا گیا تھا۔

 

کچھ میڈیا رپورٹوں میں صحت ملازمین کے ذریعے دیہی علاقوں میں ٹیکے کو لے کر جھجک کا الزام لگایا ہے۔ یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ ٹیکے کو لے کر جھجک ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ واقع ہے اور سائنسی طورپر مطالعہ کرکے وہ کمیونٹی سطح پر اس ایشو کا سامنا کرکے ہی اس کا حل نکالا جانا چاہئے۔ اسے ذہن میں رکھتے ہوئے کووڈ-19ٹیکہ کاری مہم کی شروعات میں تمام ریاستوں ؍مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے ساتھ ٹیکے کو لے کر ہونے والی جھجک کے بارے میں وسیع تفصیل کے ساتھ کووڈ -19ٹیکہ مذاکراتی حکمت عملی کو ساجھا کیا گیا تھا۔ کووڈ-19ٹیکہ کاری مذاکراتی حکمت عملی کو 25 جنوری 2021ء کو ریاستی ٹیکہ کاری کےایک اہم حصے کی شکل میں تمام ریاستوں کے نیشنل ہیلتھ مشن کے مشن ڈائریکٹروں  اور تمام ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے آئی ای سی حکام کے ساتھ ساجھا کیاگیا تھا۔تمام ریاستیں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستیں اس پر عمل کررہی ہیں اور مقامی سطح پر ضرورت کے مطابق اس حکمت عملی پر عمل بھی کررہی ہے۔تمام میڈیا –پرنٹ-سوشل و الیکٹرانک میڈیا کے لئے کئی آئی ای سی اشیاء اور پروٹوٹائپ تیار کئے گئے ہیں اور ریاستی سطح پر مناسب تجزیے کے لئے ریاستوں کے ساتھ ساجھا کئے گئے ہیں۔

مزید معلومات کے لئے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726211

 

ٹیکہ کاری سے جڑی افواہوں کو ختم کرنا:کووڈ-19وباء کو ختم کرنے کے لئے محفوظ اور کارگر ٹیکوں تک انصاف کے ساتھ رسائی اہم ہے۔

 

بھارت سرکار کووڈ-19کے ٹیکوں کی برباد ی کو روکنے کے لئے سرگرم طورپر کوشش کررہی ہے اور اس وبا ء سے لڑنے کے لئے ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو ٹیکے کی خوراکوں کا کارگر طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں رہنمائی کررہی ہے۔

میڈیا کی کچھ خبروں میں کہا گیا تھا کہ صحت و خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے ٹیکوں کی بربادی کو ایک فیصد سے کم رکھنے پر زور دیا جانا غیر رسمی اور نامناسب ہے۔

یہاں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ پچھلے 100 سالوں میں عالمی صحت کے شعبے میں کووڈ-19وبا ایک غیر معمولی واقعہ رہی ہے، جس کے نتیجے میں دنیا کے آپسی بات چیت اور رویے کے اظہار کا طریقہ تبدیل ہوگیا ہے۔لوگوں کو کووڈ نا-19سے متاثر ہونے اور اس سے متعلق اموات کی شرح اور صحت یابی کے لئے کووڈ-19قوت مدافعت ٹیکہ کاری اہم ہے۔ کووڈ-19وبا ء کو ختم کرنے کےلئے محفوظ اور کارگر ٹیکوں تک انصاف کے ساتھ رسائی اہم ہے۔ ٹیکوں کی تیاری میں بہت لگتا ہے اور کئی بار ان ٹیکوں کی مانگ سپلائی سے زیادہ ہوجاتی ہے۔ اس لیے اس بات کی نگرانی کرنا اور یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ اس وباء کو ختم کرنے کےلئے اس قیمتی ہتھیار کا استعمال زیادہ سے زیادہ اور ذہانت سے ہو۔ عالمی سطح پر کمی کے ساتھ کووڈ -19کا ٹیکہ عوامی صحت سے جڑی ایک ضروری چیز ہے۔اس لئے اس ٹیکے کی بربادی کو کم کیا جانا چاہئے اور اسے کم سے کم کی سطح پر رکھا جانا چاہئے ، تاکہ آگے کئی لوگوں کی ٹیکہ کاری میں مدد ہوسکے۔ درحقیقت عزت مآب وزیر اعظم نے بھی وقت وقت پر ٹیکوں کی کم سے کم بربادی کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے، تاکہ ٹیکوں کی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی یقینی بنائی جاسکے۔

مزید معلومات کے لئے:

: https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726210

 

مرکزی وزیر و مشہور ذیابیطس ماہر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ذیابیطس اور کووڈ کے درمیان باہمی تعلق کے بارے میں عوامی بیداری مہم چلانے پر زور دیا۔

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ جو ممتاز آر ایس ایس  ڈی آئی (ریسرچ سوسائٹی فار اسٹڈی آف ڈائبٹیز اِن انڈیا)کے تا عمر سرپرست ہونے کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور علاج کے سابق پروفیسر بھی رہے ہیں، نے آج کہا کہ ذیابیطس اور کووڈ کے درمیان باہمی ربط کے بارے میں زیادہ عوامی بیداری پھیلانے کی ضرورت ہے، کیونکہ دونوں کی وجہ اور مؤثر ربط کے بارے میں کچھ خدشات پھیلی ہوئی ہے۔

’’ڈائبٹیز انڈیا‘‘ ورلڈ کانگریس-2021ء کے مہمان خصوصی کی شکل میں اپنی افتتاحی تقریر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ کئی دیگر شعبوں کی طرح یہاں تک کہ اکادمک میں بھی کووڈ نے ہمیں مخالف صورتحال میں نئے معیارات کی تلاش کرنے کےلئے تحریک دی ہے، جسے اتنے بڑے پیمانے پر اس طرح کے بین الاقوامی اجلاس کی کامیابی میں واضح طورپر دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید معلومات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726233

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایچ آئی وی؍ ایڈز کی روک تھام پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سیشن کو خطاب کیا۔

 

ہندوستان نے یہ باور کیا ہے کہ وباء کے خلاف رد عمل میں عدم یکسانیت اور وقفوں کو دور کرنے کےلئے مضبوط سیاسی قیادت سب سے اہم ہے۔ کووڈ-19وبا کے دوران ہندوستان نے ایچ آئی وی خدمات پر کووڈ کے اثرات کو کم کرنے کے لئے برادریوں ، شہری سماج اور ترقیاتی شراکت داروں کو شامل کرکے فوری اور وقت پر کارروائی کی۔ ہندوستان میں ایچ آئی وی اور ایڈز روک تھام و کنٹرول آرڈیننس 2017متاثرہ آبادی کے انسانی  حقوق کے تحفظ کے لئے قانونی اور بھرپور ڈھانچہ مہیا کرتا ہے۔

مزید معمولات کے لیے:

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726142

 

آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے ملک بھر میں 29185سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی۔

 

  • آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے ملک کی جنوبی ریاستوں کو 14800میٹرک ٹن سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی۔
  • آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے ملک بھر میں 29185 سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی۔
  • 409آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے ملک بھر میں آکسیجن کی سپلائی مکمل کی۔
  • آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے ابھی تک لکویڈ میڈیکل آکسیجن سے بھرے 1684ٹینکروں کی ڈھلائی اور 15 ریاستوں تک راحت پہنچائی۔
  • آسام کو 4ٹینکروں میں 80میٹرک ٹن لکویڈ میڈیکل آکسیجن کے ساتھ جھارکھنڈ سے اپنی چھٹی آکسیجن ایکسپریس حاصل ہوئی۔
  • آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے تمل ناڈو کو 4500میٹرک ٹن سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی۔
  • آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے کرناٹک اور آندھرا پردیش کو بالترتیب 3500اور 3300 میٹرک ٹن سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی۔
  • مہاراشٹر کو 614میٹرک ٹن ، اترپردیش کو تقریباً 3797میٹرک ٹن، مدھیہ پردیش کو 656میٹرک ٹن، دہلی کو 5722میٹرک ٹن، ہریانہ کو 2354میٹرک ٹن، راجستھان کو 98میٹرک ٹن، کرناٹک کو 3564 میٹرک ٹن، اتراکھنڈ کو 320میٹرک ٹن، تمل ناڈو کو 4584میٹرک ٹن، آندھرا پردیش کو 3364میٹرک ٹن، پنجاب کو 225میٹرک ٹن، کیرالہ کو 513میٹرک ٹن، تلنگانہ کو 2851میٹرک ٹن، جھارکھنڈ کو 38میٹرک ٹن اور آسام کو 480میٹرک ٹن موصول ہوگئی ہے۔

ہندوستانی ریل ملک بھر میں مختلف ریاستوں کو لکویڈ میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او)کی سپلائی کے ذریعے راحت پہنچانے کے اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں نے قوم کی خدمت میں 29000میٹرک ٹن لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کے اعدادوشمارکو پار کرلیا ہے۔ ابھی تک ہندوستانی ریل نے ملک کی مختلف ریاستوں کو 1684سے زیادہ ٹینکروں میں تقریباً 29185میٹرک ٹن لکویڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کی ہے۔ اس ضمن میں ابھی تک 409آکسیجن ایکسپریس اپنا سفر پورا کرچکی ہیں اور مختلف ریاستوں میں راحت پہنچا چکی ہیں۔

مزید معمولات کے لئے:

:https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1726253

 

مرکز نے ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کےساتھ کووڈ کی ٹیکہ کاری اور عوامی صحت سے جڑی کارروائیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

 

مرکزی صحت سیکریٹری جناب راجیش بھوشن نے کل ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔قومی کووڈ ٹیکہ کاری پر عمل آوری کے لئے ترمیم شدہ گائیڈ لائن اور حالیہ ایڈوائزری کے تناظر میں ٹیکہ کاری کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ریاستوں کو کووِن پلیٹ کی ترمیمات کے بارے میں بھی مطلع کیاگیا، جس کا مقصد اسے ملک گیر ٹیکہ کاری مہم کے لئے بیکینڈ مینجمنٹ ٹول کی شکل میں زیادہ مؤثر بنانا ہے۔مرکزی صحت سیکریٹری نے صحت ملازمین (ایچ سی ڈبلیو)اور اگلے محاذ پر کام کرنے والے ملازمین (ایف  ایل ڈبلیو) کے درمیان کم ٹیکہ کاری کوریج پر روشنی ڈالی۔

مزید معمولات کے لئے:

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1726150

 

بھارت سرکار کی مفت ٹیلی میڈیسن خدمات ’ای-سنجیونی‘، نے 60 لاکھ مشاورت پوری کی۔

 

مرکزی وزارت صحت کی قومی ٹیلی میڈیسن خدمات –ای سنجیونی نے 375سے زیادہ آن لائن او پی ڈی کے ذریعے 6ملین (60لاکھ)مشاورت پوری کرکے ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے۔اس ٹیلی میڈیسن خدمات کے تحت روزانہ کی بنیاد پر 4000سے زیادہ مریض صحت خدمات کی تلاش میں اس نئے ڈیجیٹل ذریعے کا استعمال کرکے 1600 سے زیادہ ڈاکٹروں اور ماہرین سے مشورہ کرتے ہیں۔ موجودہ وقت میں یہ قومی ٹیلی میڈیسن خدمات 31ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں کام کررہی ہے۔

مزید معمولات کے لئے:

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1725993

پی آئی بی کے علاقائی دفاتر سے موصولہ معلومات

 

کیرالہ:سنیچر  و اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن سے پہلے ریاست میں 34 دنوں سے چل رہے لاک ڈاؤن میں آج خصوصی رعایت دی گئی ہے۔ یہ موجودہ رعایتوں کے علاوہ ہے۔ بغیر ای-پاس کے از خود تیار کردہ حلف نامے کے ساتھ ضروری سفر کئے جاسکتے ہیں۔کیرالہ میں لاک ڈاؤن کو 16 جون تک  کے لئے بڑھادیا گیا ہے۔پچھلے کچھ دنوں میں ٹیسٹ مثبت شرح اور کووڈ کے نئے معاملوں گراوٹ آئی ہے۔صحت ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ مثبت شرح کے 10 فیصد سے نیچے آنے پر لاک ڈاؤن کو ہٹا جاسکتا ہے۔ اس درمیان ریاست میں کل کووڈ کے 14,424نئے معاملے درج کئے گئے اور ٹیسٹ مثبت شرح (ٹی پی آر)قدر کم ہوکر 13.45فیصد ہوگئی۔ ریاست میں کووڈ-19 سے 194اموات ہونے کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد 10,631ہوگئی ہے۔

تمل ناڈو: وزیر اعلیٰ نے کل ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ، جس میں 14 جون کو ختم ہورہے لاک ڈاؤن میں مزید چھوٹ دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔تمل ناڈو کے تروپور ضلع میں انتظامیہ نے پی اچ سی کے لئے ٹیکے کی تقریباً 800 خوراک کو نجی کپڑا کارخانوں کو بیچنے کے التزامات کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ تمل ناڈو میں جمع کو کووڈ -19کے 16,813نئے معاملے درج کئے گئے اور کل مثبت معاملوں کی تعداد 23,08,838تک پہنچ گئی۔ ریاست میں 358مریضوں کی موت ہوئی اور 32,049مریضوں کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔گریٹر چنئی کارپوریشن کے کمشنر نے کہا کہ راجدھانی میں اب تک 21لاکھ لوگوں کو ٹیکے لگ چکے ہیں۔ تمل ناڈو میں اب تک 1,02,60,805لوگوں کو ٹیکہ لگایا جاچکا ہے، جن میں 81,46,496لوگوں نے پہلی خوراک اور 21,14,309لوگوں نے دوسری خوراک لی ہے۔

کرناٹک:درج کئے گئے نئے معاملے:11,042؛کل سرگرم معاملے :2,10,652؛کووڈ سے ہوئی نئی اموات 194؛کوڈ سے ہوئی کل اموات؛32,485، کل تقریباً 1,81,832لوگوں کو ٹیکہ لگایا گیا، جس سے ریاست میں اب تک کل 1,61,64,515لوگوں کو ٹیکہ لگایا جاچکا ہے۔ 11 اضلاع میں جہاں کورونا کی صورت حال زیادہ سنگین ہے، وہاں کچھ سخت پابندیوں کے ساتھ لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جبکہ باقی 20 اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن کی سمت میں تھوڑی چھوٹ دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے جمعہ کو شہر میں کووڈ اسپتال میں بستروں کے انتظام کے لئے  کیو سسٹم کو لانچ کیا ہے، جو پچھلے متنازعہ سسٹم کے الٹ رکاوٹوں سے آزاد خود کار متبادل کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

آندھراپردیش:پچھلے 24 گھنٹوں کےد وران 97,863نمونوں کی جانچ کے بعد کووڈ کے 8,110نئے معاملے اور 67موتیں درج کی گئیں، جبکہ 12,981مریضوں کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ ریاست میں کل تک کووڈ ٹیکوں کی کل 1,14,80,538خوراکیں دی جاچکی ہیں، جن میں 88,75,588پہلی خوراک اور 26,04,950دوسری خوراک شامل ہیں۔ریاست میں اب تک 1975بلیک فنگس کے معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں سے 110مریضوں کی موت ہوگئی ہے اور دیگر ٹھیک ہوگئے ہیں، جبکہ 1350سرگرم معاملے ہیں۔ ریاستی ٹیکہ کاری کے لئے 5 سال سے کم عمر کے بچوں  والی تمام اہل ماؤں کی ایک فہرست بنارہی ہے۔اس درمیان آندھر پردیش ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ او لڈ ایج آشرموں و جیل کے قیدیوں اور غیر مقیم مزدوروں کو آدھار جیسے شناختی کارڈ پر زور دیئے بنا کووڈ-19کی خوراک دی جائے ۔کورٹ نے حکومت کو ریاست میں اولڈ ایج آشرموں میں رہ رہے لوگوں کو دو دنوں کے اندر خوراک دینے کا کام پورا کرنے کا حکم دیا۔

تلنگانہ:ریاست میں کل کووڈ کے 1798نئے معاملے اور 14 موتیں درج کی گئیں ، جس سے ریاست میں مثبت معاملوں کی کل تعداد 5,98,611اور مرنے والوں کی تعداد 3,440ہوگئی ۔کل 2,524مریضوں کو ٹھیک ہونے کے ساتھ ریاست میں اب کل سرگرم معاملوں کی تعداد 23,561ہوگئی ہے۔ چار شہروں حیدرآباد، بنگلور، نئی دہلی اور پنے نے مل کر سارس –کووی-2کورونا وائرس جینومک نگرانی میں اضافہ اور انڈین سارس کووی -2جینومکس کنسورٹیم (آئی این ایس اے سی او جی)کے ذریعے کی جارہی قومی کوششوں میں مدد کے لئے 8قومی تجربہ گاہوں کا قیام کیا ہے۔ حیدرآباد میں واقع سی ایس آئی آر –سینٹر فار سیلولر اینڈ مولیکیولر بایولوجی(سی سی ایم بی)نئی کوششوں کی قیادت کرے گا، جو وبائی سائنس کی سرگرمی اور علاج کے نتائج سے متعلق وائرل ویرینٹ کے پیدا ہونے کا پتہ لگائے گا۔

مہاراشٹر:مہاراشٹر میں 2.5کروڑ لوگوں کی ٹیکہ کاری کی کامیابی حاصل کی۔ ریاست میں 2کروڑ لوگوں نے پہلی خوراک اور 50لالاکھ لوگوں نے دونوں خوراک لے لی ہے۔مہاراشٹر میں جمعہ کو کورونا کے 12,207مثبت معاملے اور 393موتیں سامنے آئیں ، جس سے ریاست میں متاثرہ معاملوں کی تعداد 58,76,087اور مرنے والوں کی تعداد 1,03,748ہوگئی ہے۔جمعہ کو درج معاملوں کی تعداد پچھلے تین دنوں میں درج معاملوں کے مقابلے قدر زیادہ ہے۔ریاست میں مریضوں کے ٹھیک ہونے کی شرح 95.45فیصد اور موت کی شرح 1.77فیصد ہے۔ممبئی میں جمعہ کو 660نئے معاملے درج کئے گئے، جو اس سال 23فروری کے بعد سب سے کم ہے۔

گجرات:گجرات میں کووڈ-19کے معاملوں میں تیز گراوٹ کے ساتھ آج سے وسیع پیمانے پر اَن لاک کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔نئی اَن لاک گائیڈلائن کے مطابق آج صبح سے بازاروں سمیت تمام مذہبی مقامات کچھ پابندیوں کے ساتھ کھلیں گے۔ ہوٹل اور ریستوراں کو 50 فیصد لوگوں کے بیٹھنے کی صلاحیت کے ساتھ صبح 9بجے سے شام 7بجے تک کھولا جاسکتا ہے۔ریاستی حکومت نے پارک، سیرو سیاحت کی جگہوں اور لائبریریوں کو بھی صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک کھولنے کی اجازت دی ہے۔ریاستی حکومت کے ذریعے کووڈ-19صورتحال کے جائزے کے بعد 26 جون سے مزید اَن لاک اقدامات کے اعلان کرنے کا امکان ہے۔ گجرات میں کورونا کے 544نئے معاملے اور 11 لوگوں کی موت ہوئی۔ ریاست میں اب مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح 97.23فیصد ہے۔

راجستھان:راجستھان میں، کووڈ ٹیکہ کاری کے لئے ایسے لوگوں کے گروپوں کے لئے خصوصی انتظام کیا گیا ہے، جن کے پاس کوئی شناختی کارڈ نہیں ہے یا وہ کووِن سافٹ ویئر پر خود کا رجسٹریشن نہیں کرا پارہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے محکمہ صحت کے ذریعے معذوروں ، گھومنے والی برادریوں، سنت مہاتما، بے سہارا لوگوں، مختلف جیلوں میں بند قیدیوں اور ذہنی  مرض کے اسپتالوں میں بھرتی مریضوں کے لئے خصوصی ٹیکہ کاری سیشن منعقد کئے جارہے ہیں۔ راجستھان میں 538نئے معاملوں کے ساتھ جمعہ کو کووڈ-19 کے معاملوں کی تعداد بڑھ کر 9,48,562ہوگئی ہے، جبکہ 23لوگوں کی موت کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد 8,772پہنچ گئی ہے۔

مدھیہ پردیش: مددھیہ پردیش میں جمعہ کو کووڈ-19 کے 420نئے معاملے اور 34 موتیں درج کی گئیں ،جبکہ 1132مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ 52 اضلاع میں سے 49 اضلاع میں 10 فیصد سے کم کووڈ-19کے معاملے درج کئے گئے ہیں۔ شہڈول، دموہ، پنّا، منڈلا، ہردا، علی راجپورم آگر-مالوہ اور بھنڈ سمیت 8 اضلاع میں کوئی مثبت کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔اس درمیان اطلاعات و نشریات کی وزارت کے دفتر بھی ٹیکہ کاری کے لئے بیداری مہم چلارہےہیں۔ یونیسیف اور پریس انفارمیشن بیورو نے ریاست کے محکمہ صحت کے ساتھ مل کر کسانوں کے لئے ٹیکہ کاری مہم پر ایک بات چیت سیشن کا انعقاد کیا ۔ اس سیشن میں ٹیکہ کاری کی ضرورت اور اس سے جڑی افواہوں پر بحث کی گئی۔

چھتیس گڑھ: چونکہ ریاست میں کووڈ کی مثبت شرح گھٹ رہی ہے ۔ ریاستی حکومت نے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں غیر کووڈ ایمرجنسی اور عام  صحت خدمات شروع کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔پہلے کے 70 فیصد کے بجائے اب صرف 20 فیصد بستر ہی کووڈ مریضوں کے لئے مخصوص ہوں گے۔ ریاست نے 20 فیصد آبادی کو ٹیکے کی پہلی خوراک دی۔ٹیکہ کاری کے معاملے میں چھتیس گڑھ قومی سطح پر 13ویں مقام پر ہے۔ جمعہ کو یہاں کووڈ کے 1,034نئے معاملے اور 14اموات درج کی گئیں، جس سے معاملوں کی تعداد بڑھ کر 9,84,950اور مرنےوالوں کی تعداد 13,285ہوگئی ہے۔ 292لوگوں کو اسپتالوں سے چھٹی ملنے کے بعد صحت یاب ہونے والی کی تعداد بڑھ کر 9,54,390ہوگئی ، جبکہ 1566 لوگوں نے اپنا ہوم آئیسولیشن پورا کرلیا۔ ریاست میں سرگرم معاملوں کی تعداد 17,275ہے۔

گوا: گوامیں جمعہ کو 413نئے معاملوں کےساتھ کل معاملے 1,61,153ہوگئے، جبکہ ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد تقریباً 600 ہے۔ بیماری سے 13 لوگوں کی موت کےساتھ مرنے والوں کی تعداد 2,891ہوگئی ۔ آج دن میں 585مریضوں کو اسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد ریاست میں ٹھیک ہونےو الےمریضوں کی تعداد بڑھ کر 1,52,657ہوگئی ہے۔

آسام: آسام میں پچھلے 24 گھنٹوں کےد وران کووڈ-19 سے 51 موتیں درج ہوئیں، جبکہ 1,22,313جانچ کے بعد 3,756نئے معاملے سامنے آئے۔کامروپ مہانگر میں 323 نئے معاملے سامنے آئے۔ دفتر میں ایک مہینہ پورا ہونے پر جمعہ کو وزیر اعلیٰ ہیمنت شرما نے کووڈ وباء کی وجہ سے آسام میں یتیم ہوئے 11 بچوں میں سے ہر ایک کو 7.81لاکھ کی مدتی جمع کا دستاویز ، 3500روپے کا چیک اور ایک لیپ ٹاپ دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں ہائی اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ اور ہائر سیکنڈری فائنل کے امتحانات 15 جولائی سے 20 جولائی کے درمیان منعقد ہوں گے، بشرطیکہ  یکم جولائی تک کووڈ -19کے معاملوں کی مثبت شرح 2فیصد سے کم ہوجائے۔ انہوں نے جمعہ کو شمال مشرق گوہاٹی میں پہلے ڈی آر ڈی او کے تعاون سے 300بستر والے کووڈ اسپتال کا افتتاح کیا۔

منی پور:مرکزی صحت خاندانی بہبود کی وزارت نے جمعہ کو کہا کہ مرکزی حکومت نے امپھال میں واقع رِمس کو 1000ایل پی ایم کے دو آکسیجن جنریشن پلانٹ مختص کئے ہیں اور ان پلانٹوں کو 30 جون تک چالو کرنے کی تجویز ہے۔ ریاست کے محکمہ صحت نے کہا کہ جمعہ کو منی پور میں کووڈ  کے 730نئے معاملے آنے سے اور 10 لوگوں کی موت کے ساتھ کووڈ-19کے  مثبت معاملوں میں اضافہ جاری ہے۔ریاست میں 4,52,635لوگوں کو جمعہ تک ویکسین دی گئی ہے، جبکہ ریاست میں مختلف صحت سہولتوں کے ساتھ کے لئے کل 1345ڈی-ٹائپ آکسیجن سیلنڈر  اور 521 بی –ٹائپ آکسیجن سیلنڈر مہیا کرائے گئے ہیں۔حکومت نے ریاست میں بچوں میں کووڈ -19کے رکھ رکھاؤ کے لئے احکامات جاری کئے ہیں۔

میگھالیہ: 13 دنوں کی راحت کے بعد جمعہ کو میگھالیہ میں کووڈ -19 کے نئے معاملوں کی تعداد ٹھیک ہونےوالوں سے زیادہ رہی۔ ریاست میں 427 مریضوں کے ٹھیک ہونے کے مقابلے 603نئے معاملے درج ہوئے۔امکانی تیسری لہر کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے بچہ مریضوں  کے ماہرین اور خواتین کے امراض کے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی ہے، جو بچوں کے طبی کووڈ -19کے مؤثر انتظام کے لئے منصوبے اور پالیسیاں تیار کرے گی۔میگھالیہ 21 جون سے 44-18عمر زمرے کے لوگوں کے لئے ریاستوں کو مفت ٹیکہ دینے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم کی رفتار تیز کرے گا۔ وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما نے جمعہ کو اخباری نمائندے سے کہا کہ بھارت سرکار 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے ٹیکے کی سپلائی کرنے کے لئے رضامند ہوگئی ہے، اس لئے ہم 18 سے زیادہ عمر کے اور 45 سے زیادہ عمر کے دونوں زمروں کو ملا دیں گے۔

ناگالینڈ: ناگالینڈ  میں جمعہ کو کووڈ -19 کے 113نئے معاملے آئے اور 6 موتیں درج کی گئیں۔ ریاست کی ٹیکہ کاری افسر ڈاکٹر ریتو تھُر کی تازہ معلومات کے مطابق ناگا لینڈ میں اب تک 3,26,191لوگوں کو ٹیکہ دیا جاچکا ہے۔ریاست کے محکمہ صحت نے بتایا کہ ریاست میں 44-18سال کی عمر زمرے کے لئے سلاٹس کی بکنگ کے مقصد سے کووِن پورٹل 13 جون اور 20 جون کو صبح 9 بجے سے کھلے گا۔

تریپورہ:آج سے اس ماہ کی 18تاریخ تک اگرتلہ نگر نگم سمیت 6 شہری علاقوں میں کووڈ-19 کی معاملوں کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے کرفیو جاری رہے گا۔ان علاقوں میں صبح 6 بجے سے دو پہر 2 بجے تک ضروری اشیاء کی دکانیں کھلی رہیں گی۔پچھلے 24 گھنٹوں میں 658 نمونوں کے مثبت پائے جانے کے ساتھ ہی مثبت شرح 4.42فیصد رہی، جبکہ 5 لوگوں کی موت ہوئی۔

سکم:سکم میں پچھلے 24 گھنٹوں میں نوول کورونا وائرس سے3اور لوگوں کی موت ہوگئی، جس سے ریاست میں آج کووڈ -19 سے مرنے والوں کی تعداد 279 پہنچ گئی ہے۔سکم میں پچھلے 24 گھنٹوں میں نوول کورونا وائرس کے 287 معاملے درج کئے گئے، جس سے ریاست میں کووڈ-19 کے تصدیق شدہ معاملوں کی تعداد 17,943ہوگئی۔ موجودہ وقت میں سکم میں سرگرم معاملوں کی تعداد 40,40ہے۔

پنجاب:کووڈ سے متاثرہ لوگوں کی کل تعداد 5,44,785ہے۔ سرگرم معاملوں کی تعداد 16,244ہے۔ کل درج کی گئی اموات کی تعداد 15,367ہے۔ کووڈ -19ٹیکے کی پہلی خوراک لینےو الے (صحت ملازمین +فرنٹ لائن ورکرز)11,80,420ہیں۔ کووڈ -19ٹیکے کی دوسری خوراک لینے والوں (صحت ملازمین +فرنٹ لائن ورکرز)کی کل تعداد 3,13,141ہے۔ 45 سے زیادہ عمر کے کل 30,38,175لوگوں کو ٹیکے کی پہلی خوراک دی گئی۔45 سے زیادہ عمر کے کل 4,99,024لوگوں کو ٹیکے کی دوسری خوراک دی گئی۔

ہریانہ:اب تک کل 7,64,633نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔ کل سرگرم کووڈ -19 مریضوں کی تعداد 6,365ہے۔ اموات کی تعداد 8,861ہے۔ اب تک کل 63,15,736لوگوں کو ٹیکہ لگایا جاچکا ہے۔

چنڈی گڑھ:لیباریٹری کے ذریعے کووڈ -19کے تصدیق شدہ معاملوں کی کل تعداد 60,928ہے۔ سرگرم معاملوں کی تعداد 581 ہے۔ اب تک کووڈ -19سے ہونےوالی اموات کی کل تعداد 783 ہے۔

ہماچل پردیش:آج تک کووڈ-19سے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 1,97,438ہے۔سرگرم معاملوں کی کل تعداد 6,338ہے۔ اب تک کل 3,342لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

 

اہم ٹوئٹس

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(13.06.2021)

(U: 5427)



(Release ID: 1726850) Visitor Counter : 285