جل شکتی وزارت

2021-22 میں 2 لاکھ سے زیادہ گاؤں کے ایس ایل ڈبلیو ایم امداد کے لئے سوچھ بھارت مشن (دیہی) کے تحت 40،700 کروڑ روپے مختص کیے گئے

Posted On: 08 JUN 2021 6:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 08  جون        وزارت جل شکتی، سوچھ بھارت مشن دیہی (ایس بی ایم-جی) کے دوسرے مرحلے کے تحت رواں مالی سال2021-22 میں 40،700 کروڑ سے زیادہ روپےکی سرمایہ کاری کے ذریعہ دو لاکھ سے زائد گاؤں کو ٹھوس اور مائع کچرے کے انتظامات (ایس ایل ڈبلیو ایم) میں امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزارت جل شکتی کے سکریٹری کی سربراہی میں ایس بی ایم - جی کی قومی اسکیم کی منظوری کمیٹی (این ایس ایس سی) نے ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام خطوں کے سالانہ نفاذ کے منصوبے(اے آئی پی ) کی منظوری دی۔

اس میں جہاں ایک جانب مرکزی حصہ تقریبا 14،000 کروڑ روپئے  ہے وہیں ریاستوں کو 8300 کروڑروپےسے زیادہ  خرچ کرنے ہوں گے۔ اس میں 12،730 کروڑ روپے کی رقم پندرھویں فنانس کمیشن کے توسط سے فراہم کی جائے گی جبکہ  4،100 کروڑ روپے منریگا کے ساتھ ملا کر دیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ریاستوں کے ذریعہ دیگر ذرائع جیسے بزنس ماڈل ، سی ایس آر ، دیگر اسکیموں  وغیرہ کے ذریعہ کی جائے گی۔  ایس بی ایم (جی) کے دوسرے مرحلے کا مقصد گاؤں میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک  (او ڈی ایف) کی صورتحال پر توجہ اور ٹھوس مائع فضلہ کے انتظامات کے نظم کو یقینی بنا کر جامع صفائی حاصل کرنا ہے جسے او ڈی ایف پلس کا درجہ بھی کہا جاتا ہے۔

2021-222ء میں سوچھ بھارت مشن دیہی کے دوسرے مرحلے میں ایس ایل ڈبلیو ایم کے لیے دو لاکھ سے زیادہ گاؤں کے مقررہ ہدف کے علاوہ 50 لاکھ سے زیادہ انفرادی گھریلو بیت الخلاء (آئی ایچ ایچ ایل) اور ایک لاکھ کمیونٹی ٹوائلٹ کی تعمیر ، ہندوستان کے 2400 بلاکوں میں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ یونٹ کی تعمیر ، 386 اضلاع میں گوبر دھن یوجنا اور 250 سے زائد اضلاع میں ایس ایل ڈبلیو ایم کا نظم شامل ہے۔

ریاستی منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے ، وزارت جل شکتی کے سکریٹری نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے ، اور ہر گھر میں بیت الخلا ہو۔ انہوں نے آئی ایچ ایچ ایل کی تعمیر کے لئے جڑواں پٹ ٹوائلٹ ٹکنالوجی کو اپنانے پر زور دیا کیونکہ یہ نسبتا محفوظ ، کم لاگت والا ہے اور اس کا استعمال نیز اس کی دیکھ بھال کرنا آسان ہے۔اس کے ساتھ ہی  انہوں نے ٹھوس اور مائع کچرے کے انتظام کے لیے کم لاگت والی ٹکنالوجیوں کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ اس سے لامرکزی آپریشن اور بحالی میں مدد ملے گی۔

اس سے قبل پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) نے او ڈی ایف پلس عناصر کے نفاذ  میں تیزی لانے اور بڑے پیمانے پر نتائج حاصل کرنے کے لئے اضلاع اور دیہی مقامی اداروں کے ساتھ مل کر ایک شراکت دار منصوبہ بندی کی مشق  کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حمایت کی تھی۔ ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے نے اپنے سالانہ نفاذ کے منصوبے تیار کیے ہیں جن پر عمل درآمد کے اہداف اور حکمت عملی طے کی گئی ہے جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں میں اپنائے جائیں گے۔ ملک میں سوچھ بھارت مشن  کو دیہی مقامی اداروں کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے اور اس مشن کو صفائی  کی ایک منفرد عوامی تحریک بننے کا اعزاز حاصل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TX3A.jpg

قومی اسکیم کو منظوری دینے والی کمیٹی میں وزارت دیہی ترقی  و پنچایت راج ، ہاؤسنگ اور شہری معاملوں کی وزارت کے نمائندوں ، ریاستی حکومتوں کے نمائندوں اور اس شعبہ کے ماہرین شامل ہیں۔ این ایس ایس سی نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے منصوبوں کا جائزہ لیا اور وبائی مرض کے دوران صفائی اور حفظان صحت کی اہمیت کے پیش نظر ان پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لئے رہنمائی فراہم کی۔ این ایس ایس سی نے صفائی کے لئے مختص پندرہویں فنانس کمیشن کے ذریعہ مقرر کی گئی رقم کے موثر استعمال پر بھی زور دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 (08.06.2021)

U-5247


(Release ID: 1725489) Visitor Counter : 223