سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

محکمہ بائیوٹیکنالوجی نےممبئی کےٹاٹا اسپتال کےاے سی ٹی آر ای سی میں پہلی سی اے آر-ٹی سیل تھیراپی کی حمایت کی


ڈی بی ڈی/بی آئی آر اے سی-این بی ایم نے فیزI/IIکلینیکل ٹرائل کی تائید کی

Posted On: 08 JUN 2021 11:12AM by PIB Delhi

نئی دہلی، 08 جون : داچیمرک اینٹیجن ریسیپٹرٹی - سیل (CAR-T) تھیراپی کینسر کے علاج میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ عالمی سطح پر کیے جانے والے کلینیکل ٹرائلز سےاختتامی مرحلے کے مریضوں، خاص طور پر ایکیوٹ لیمفوسائٹک لیوکیمیا میں مبتلا مریضوں کےلئے غیرمعمولی اور امید افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ اگرچہ اس ٹکنالوجی میں کینسر کے مریضوں کے لئے غیر معمولی طور پر بہترتھیراپی (علاج ومعالجے) کی صلاحیت موجود ہے، لیکن فی الحال یہ ٹیکنالوجی بھارت میں دستیاب نہیں ہے۔ ہر مریض کی CAR-T سیل تھیراپی کی لاگت 3-4 کروڑ (بھارتی کرنسی) ہوتی ہے۔ لہذا چیلنج یہ ہے کہ اس ٹکنالوجی کی لاگت کو موثر انداز میں کم کیا جائےاور اسے مریضوں کے لئےدستیاب کرایا جائے۔

مینوفیکچرنگ کی پیچیدگی تھیراپی کی لاگت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ کینسر اور دیگر بیماریوں کے خلاف CAR-T سیل ٹیکنالوجی کی ترقی اور ترویج کے لیے، BIRAC اور DBT نے کئی طرح کےاقدامات کیے ہیں اور گذشتہ 2 برسوں میں اس تعلق سے تجاویز طلب کرنے کے لئے خصوصی کالز کا آغاز کیا ہے۔

4 جون، 2021، ٹی ایم ایچ، آئی آئی ٹی بمبئی کی ٹیم اور ملک بھر میں کینسر کا خاتمہ کرنے والوں کے لئے ایک تاریخی دن تھا کیونکہ پہلے ہی سی اے آر - ٹی سیل تھیراپی (جین تھراپی کی ایک قسم) اے سی ٹی آر ای سی ،ٹاٹا میموریل سنٹر ممبئی میں بون میرو ٹرانسپلانٹ یونٹ میں کی گئی تھی۔  CAR-T خلیوں کو آئی آئی ٹی بامبےکے شعبہ بایو سائنس اور بایو انجینیئرنگ (BSBE) میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا تھا۔

اس کام کو جزوی طور پر BIRAC-PACE اسکیم کے تحت تعاون حاصل ہے۔ TMC-IIT بمبئی کی ٹیم کو نیشنل بائیوفرما مشن کے ذریعہ اور DBT / BIRAC کے ذریعہ ان کے CAR-T پروڈکٹ کے مرحلے I / II کے ٹرائل کےاس پروجیکٹ میں مزید توسیع کیےجانے کی حمایت کی گئی ہے۔

ابتدائی مرحلے کے پائلٹ کلینیکل ٹرائل، آئی آئی ٹی بمبئی اور ٹاٹا میموریل ہسپتال،ممبئی کے مابین بہترین  کوششوں اور عمدہ تعاون کے لئے یہ "ہندوستان میں پہلا" جین تھیراپی ہے۔ مرکزی حکومت کے قومی بائیوفرمامشن- بی آر اے سی نے سی اے آر-ٹی خلیوں کا پہلے مرحلے میں  ہیومن فیز 1/2 کلینیکل ٹرائل  کرنے والی ٹیم کے لئے 19.15 کروڑ کی منظوری دی ہے۔  کلینیکل ٹرائلز پیڈیاٹرک آنکولوجی اور ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر، ڈاکٹر(سرجن کموڈور) گورو نرولااورٹی ایم سی ممبئی کی ان کی ٹیم کے ذریعہ ناول سی اے آر - ٹی خلیوں پردواؤں کے طور پرتحقیق کی جارہی ہے جو پروفیسر راہل پُروار کی ٹیم جو آئی آئی ٹی بامبے کی بایو سائنس اور بائیوانجینیئرنگ (بی ایس بی ای) شعبے میں مامور ہے، نے تیار کی تھی۔  ڈیزائن، ڈویلپمنٹ اور وسیع پری کلینیکل ٹیسٹنگ IIT-B نے دونوں تحقیقات کاروں کے ذریعہ، ٹاٹا میموریل سنٹر، ممبئی کے ساتھ باہمی تعاون پر مشتمل پروجیکٹ کے طور پر کیاتھا۔

آئی آئی ٹی-بی کے ڈائریکٹر سبھاش چودھری نے کہا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ساتھ ملک  کے لئے بھی ایک اہم اور قابل ذکر کارنامہ ہے۔ جناب چودھری نے کہا کہ''ہم (آئی آئی ٹی-بی)اس سلسلے میں بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ ٹاٹا میموریل اسپتال کے تعاون سے ہمارے سائنس داں کینسر کے علاج کے لیےایک عمدہ اور شاندارتھیراپی کوتلاش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اگر یہ ٹرائلز کامیاب ہوتے ہیں توبھارت میں اس کا علاج انتہائی کم قیمت پر اور قابل استطاعت لاگت مہیا کراکے لاکھوں افراد کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ یہ IIT-B کی ایک قابل قدر تحقیق ہے جس سے اس مہلک مرض سے متاثر ہر فرد کی جان کی حفاظت کی جا سکتی ہے''۔

نیشنل بائیوفرما مشن، جسم کے اندر ترمیم شدہ ٹی سیل کو منتقل کرنے کے لئے استعمال ہونے والے پیکیجنگ پلازمڈس کے لیے لینٹی وائرل ویکٹر مینوفیکچرنگ کی سہولیات، ٹی سیل ٹرانڈکشن کے لئے سی جی ایم پی کی سہولت اور CAR T-سیل مینوفیکچرنگ کےلئے دو دیگر تنظیموں کو توسیع دینے کے لیے مدد فراہم کررہا ہے۔ بیماریوں کے لیے CAR-T سیل ٹیکنالوجی کی ترقی بشمول شدید لیمفوسائٹک لیوکیمیا، ایک سے زیادہ مائیلوما، گلیوبلاسٹوما، ہیپاٹوسیولر کارسنوما اور ٹائپ 2 ذیابیطس میں ڈی بی ٹی کے ذریعہ تعاون مل رہا ہے۔

مزید اطلاعات حاصل کرنے کی غرض سے براہ کرم ڈی بی ٹی/بی آئی آر اے سی کے مواصلاتی شعبے سے درج ذیل پتے پر رابطہ قائم کریں

image002YDHU.png

ڈی بی ٹی کے بارے میں

وزارت سائنس و ٹکنالوجی کےماتحت آنے والا ادارہ محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی)، بھارت میں بائیوٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دیتا ہے اور اس میں تیزی لانے کے لیے کوشاں رہتاہے، جس میں زراعت، حفظان صحت، جانوروں سے متعلق علوم، ماحولیات اور صنعت کے شعبوں میں بائیو ٹکنالوجی کی ترقی اوراستعمال شامل ہے۔

BIRAC کے بارے میں

بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) ایک غیر منافع بخش سیکشن 8، شیڈول بی، پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے، جسے حکومت ہند کے محکمہ بائیوٹکنانلوجی (ڈی بی ٹی) نے قائم کیا ہے۔  بائیوٹیک انٹرپرائز کو مستحکم اور بااختیار بنانےکے لئےایک انٹرفیس ایجنسی کے طور پر یہ کام کر رہا ہے ۔ اسٹریٹجک تحقیق اور جدت طرازی، قومی سطح پر ازحد ضروری مصنوعات کی ترقی کی ضروریات کو حل کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ ایک انٹرفیس ایجنسی کے طور پر ابھرتے بائیوٹیک انٹرپرائز کو مضبوط، مستحکم اور بااختیار بنانے کے لئےتاکہ اسٹریٹجک تحقیق اورجدت طرازی کو فعال بنایا جاسکے نیزقومی سطح پر متعلقہ مصنوعات کی ترقی سے متعلق ضروریات کو حل کیا جاسکے۔

 

ش ح - س ک

U NO: 5225


(Release ID: 1725315) Visitor Counter : 392