پنچایتی راج کی وزارت
دیہی ترقی، زراعت اورخاندانی بہبود اور پنچایتی راج محکمے کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر نے مثالی پنچایتی سٹیزن چارٹر جاری کیا
یہ مثالی چارٹر تمام 29 سیکٹروں میں خدمات کی فراہمی کے لئے جاری کیا گیا ہے
سٹیزن چارٹر کے قیام کا مقصد لوگوں کو مقررہ وقت کے اندر اندرخدمات فراہم کرنا ، ان کی شکایات کو دور کرنا اور ان کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے: شری تومر
Posted On:
04 JUN 2021 6:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی 04جون 2021: دیہی ترقی، زراعت اورخاندانی بہبود اور پنچایتی راج محکمے کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تو نے مقامی سطح پر پائیدار ترقی سے متعلق اہداف کے ساتھ منسلک اقدامات (ایس ڈی جیز) کے مطابق تمام 29 سیکٹروں میں خدمات کی فراہمی کے لئے ایک مثالی پنچایتی سٹیزن چارٹر خاکہ ایک ورچوئل پروگرام کے ذریعہ جاری کیا۔ اسے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے قومی ادارے (این آئی آر ڈی پی آر) کے اشتراک کے ساتھ پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔
اس سٹیزن چارٹر کی بدولت پائیدار ترقی اور شہریوں کے لئے اور زیادہ خدمات سے متعلق تجربات کے لئے سرکاری خدمات کی شفاف اور موثر فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے گا جس سے خدمات سے متعلق تیاری اور فراہمی کے دوران مختلف النوع نظریات کو شامل کرکے سبھی کی شمولیت والے اور جوابدہ مقامی سیلف حکومتوں کو مزید مستحکم بنایا جاسکے گا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے بنیادی سطح پر کووڈ-19 کے غیر معمولی بحران سے نمٹنے اوراس کے بندوبست کی غرص سے پنچایتوں کے ذریعہ ادا کئے جارہے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنچایتوں کو لوگوں کی روز مرہ کی زندگی سے متعلق بہت سے اہم کاموں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ایک سٹیزن چارٹر کی تشکیل کا مقصد لوگوں کو مقررہ وقت کے اندر خدمات فراہم کرنا، ان کی مشکلات اور پریشانیاں دور کرنااوران کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے۔ اس سے ایک طرف تو شہریوں کو ان کے حقوق کے بارے میں واقفیت حاصل ہوگی تو دوسری جانب پنچایتوں اوران کے منتخبہ نمائندوں کو براہ راست عوام کے سامنے جوابدہ بنانا ہے۔ ایسا امکان ہے کہ پنچایتیں 15 اگست 2021 تک گرام سبھا کی ایک قرار داد کے ذریعہ ایک سٹیزن چارٹر تیار کرنے اوراسے اختیار کرنے کی غرض سے اس فریم ورک کا استعمال کریں گی۔ اسی کے مطابق ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایک مقررہ وقت کا عملی منصوبہ تیار کریں۔
ایم او پی آر کے سکریٹری نے وضاحت کی کہ گرام پنچایت سٹیزن چارٹر کا بنیادی قصد عوامی خدمات کے تعلق سے شہریوں کو با اختیار بنانا اورکسی بھی جانبداری کے بغیر اور شہریوں کی توقعات کے عین مطابق خدمات کے معیار کوبہتر بنانا ہے۔ ایسا امکان لگایا گیا ہے کہ پنچایتیں، اس فریم ورک یا خاکہ کا استعمال کرتے ہوئے اورگرام سبھا کی مناسب منظوری کے ساتھ ایک سٹیزن چارٹر تیار کریں گی جس میں پنچایتوں کے ذریعہ شہریوں کو فراہم کی جانےوالی خدمات کے مختلف زمروں کی تفصیلات، اس قسم کی خدمات کے لئے شرائط اوراس قسم کی خدمات کے لئے وقت کی حد بیان کی جائے گی۔
اس تقریب میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے ورچوئل طور پر شرکت کی۔ ان میں راجستھان کے وزیراعلی، آسام، بہار، چھتیس گڑ، ہریانہ، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، سکم، تملناڈو، اتراکھنڈ، اترپردیش اور مغربی بنگال کے پنچایتی راج محکموں کے ریاستی وزراء، پنچایتی راج محکمے کے سکریٹری صاحبان اور ریاستی عہدیدار اور دوسری وزارتوں جیسے دیہی ترقی کی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، جل شکتی کی وزارت، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، وزارت تعلیم اور صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے عہدیدار شامل ہیں۔
پنچایتیں، دیہی علاقوں میں حکومت کے تیسرے درجہ کی حیثیت رکھتی ہیں اور بھارت کے 60 فیصد سے زیادہ عوام الناس کے ساتھ حکومت کے پہلی سطح کے ربط ضبط کی نمائندگی کرتی ہیں۔ پنچایتیں، بھارت کے آئین کی دفعہ 243G کے تحت تفویص کی حیثیت سے بنیادی خدمات کی فراہمی خاص طور پرصحت اور صفائی ستھرائی، تعلیم، تغذیہ اورپینے کے پانی جیسے شعبوں میں بنیادی خدمات کی فراہمی کےلئے ذمہ دار ہیں۔
******
U-NO.5230
ش ح۔ ع م۔ ف ر
(Release ID: 1725304)
Visitor Counter : 236