کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت نے 21-2020 کے دوران 1149341 میٹرک ٹن سمندری مصنوعات برآمدکیں


آبی زرعی علاقے کی کارکردگی بہتر رہی؛ ٹائیلیپیا اور آرائشی مچھلی کی برآمدات میں اضافہ

Posted On: 03 JUN 2021 2:04PM by PIB Delhi

کووڈ وبائی مرض اور سست غیر ملکی بازاروں کا منفی اثر دوبارہ زندہ ہو رہے بھارت کے سمندری غذائی شعبہ پر پڑا ہے کیوں کہ ملک نے مالی سال 21-2020 کے دوران 43717.26 کروڑ روپے (5.96 بلین امریکی ڈالر) کے 1149341 میٹرک ٹن سمندری مصنوعات برآمد کیں، جس میں ایک سال پہلے کے مقابلے 10.88 فیصد کی کمی درج کی گئی۔ امریکہ، چین اور یوروپی یونین اہم درآمدکار تھے، جب کہ برآمد کی جانے والی اہم اشیاء میں فروزن (جما ہوا) جھینگا نے اپنی حالت برقرار رکھی، اس کے بعد جمی ہوئی مچھلی کا مقام رہا۔

بھارت نے 20-2019 میں 46662.85 کروڑ روپے کی قیمت (6.68 بلین امریکی ڈالر) کی 1289651 میٹرک ٹن سمندری غذا برآمد کی، جو روپے کے معاملے میں 6.31 فیصد اور 21-2020 میں ڈالر کی قیمت میں 10.81 کی کمی ہے۔

سمندری پیداوار برآمدات ترقیاتی اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کے چیئرمین کے ایس شری نواس نے کہا کہ وبائی مرض نے سال کی پہلی شش ماہی کے دوران سمندری غذا کی برآمدات کو کافی متاثر کیا، لیکن یہ 21-2020 کی آخری سہ ماہی میں اچھی طرح سے دوبارہ زندہ ہوگیا۔ اس کے علاوہ، آبی زرعی علاقے نے اس مالی سال کے دوران بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس شعبہ نے ڈالر کے معاملے میں برآمد کی گئی اشیاء میں 67.99 فیصد کا تعاون کیا اور مقدار کے نقطہ نظر سے 46.45 فیصد کا تعاون کیا، جوکہ 20-2019 کے مقابلے بالترتیب 4.41 فیصد اور 2.48 فیصد زیادہ ہے۔

فروزن جھینگا نے مقدار کے معاملے میں 51.36 فیصد اور کل ڈالر آمدنی میں 74.31 فیصد کا تعاون دیا۔ امریکہ اسے درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک (272041 میٹرک ٹن) رہا۔ اس کے بعد چین (101846 میٹرک ٹن)، یوروپی یونین (70133 میٹرک ٹن)، جاپان (40502 میٹرک ٹن)، جنوب مشرقی ایشیا (38389 میٹرک ٹن) اور مشرق وسطی (29108 میٹرک ٹن) رہا۔

لیکن ڈالر کی قیمت میں جھینگا کی برآمدات 9.47 فیصد کم ہو گئی اور مقدار میں 9.50 فیصد گھٹ گئی۔ کل جھینگا کی برآمدات 590275 میٹرک ٹن تھی، جس کی قیمت 4426.19 ملین ڈالر تھی۔ ونّا میئی (وہائٹ لیگ) جھینگا کی برآمد 21-2020 میں 512204 میٹرک ٹن سے گھٹ کر 492271 میٹرک ٹن ہو گئی۔ ڈالرکی قیمت میں کل ونّا میئی جھینگا برآمدات میں سے 56.37 فیصد امریکہ کو برآمد کیا گیا تھا، اس کے بعد چین (15.13 فیصد)، یوروپی یونین (7.83 فیصد)، جنوب مشرقی ایشیا (5.76 فیصد)، جاپان (4.96 فیصد) اور مشرق وسطیٰ (3.59 فیصد) کو برآمد کیا گیا۔

بلیک ٹائیگر (پینیئس مونوڈونا) جھینگا کے بنیادی بازار جاپان کی حصہ داری ڈالر کے معاملے میں 39.68 فیصد کی تھی۔ اس کے بعد امریکہ کی حصہ داری (26.03 فیصد)، جنوب مشرقی ایشیا کی (9.32 فیصد)، یوروپی یونین کی (8.95 فیصد)، مشرق وسطی کی (6.04 فیصد) اور چین کی (3.76 فیصد) رہی۔

ایکسپورٹ باسکیٹ میں مقدار میں 16.37 فیصد اور ڈالر کی آمدنی کے معاملے میں 6.75 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ فروزن مچھلی دوسرے مقام پر بنی رہی، حالانکہ اس کی شپمنٹ مقدار میں 15.76 فیصد اور ڈالر کے معاملے میں 21.67 فیصد کم ہو گئی۔

تیسرا سب سے بڑا زمرہ ’دیگر اشیاء‘، جس میں بڑے پیمانے پر سریمی (فش پیسٹ) اور سریمی اینالاگ (نقلی) پیداوار شامل تھے، نے مقدار اور روپے کی قیمت کے نقطہ نظر سے بالترتیب 0.12 فیصد اور 0.26 فیصد کا معمولی اضافہ دکھایا لیکن ڈالر کی قیمت میں 5.02 فیصد کی کمی آئی۔

فروزن اسکوئڈ اور فروزن کٹل فش کی برآمدات میں مقدار میں بالترتیب 30.19 فیصد اور 16.38 فیصد کی کمی آئی۔ لیکن خشک مصنوعات میں مقدار اور روپے کی قیمت کے نقطہ نظر سے بالترتیب 1.47 فیصد اور 17 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔

وبائی مرض کی حالت میں ایئر کارگو کنیکٹیوٹی میں کمی کے سبب منفی طور سے متاثر ٹھنڈی اشیاء اور زندہ اشیاء کے شپمنٹ میں مقدار کے نقطہ نظر سے بالترتیب 16.89 فیصد اور 39.91 فیصد کی گراوٹ آئی۔

ماہی پروری (کیپچر فشریز) کا تعاون مقدار میں 56.03 فیصد سے گھٹ کر 53.55 فیصد اور ڈالر کی قیمت میں 36.42 فیصد سے گھٹ کر 32.01 فیصد ہو گیا۔ حالانکہ ٹائیلیپیا اور آرائشی مچھلی کی کارکردگی اچھی رہی اور مقدار کے حساب سے ان میں بالترتیب 55.83 فیصد اور 66.55 فیصد کا اضافہ ہوا اور ڈالر کی قیمت میں 38.07 فیصد اور 14.63 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ٹونا نے مقدار میں 14.6 فیصد کا اضافہ دکھایا لیکن ڈالر کی قیمت میں اس میں 7.39 فیصد کی گراوٹ آئی۔ کیکڑے اور اسکیمپی کی برآمد مقادر اور قیمت دونوں میں کم ہو گئی۔

291948 میٹرک ٹن کی درآمد کے ساتھ امریکہ ڈالر کے معاملے میں 41.15 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ ہندوستانی سمندری غذا درآمد کرنے والا سب سے اہم ملک بنا رہا۔ روپے کی قیمت میں اس ملک کی برآمدات میں 0.48 فیصد کا اضافہ ہوا لیکن مقدار اور ڈالر کے معاملے میں بالترتیب 4.34 فیصد اور 4.35 فیصد کی گراوٹ آئی۔ فروزن جھینگا امریکہ کو برآمد کی جانے والی اہم شے رہی جب کہ ونّامیئی جھینگا کی برآمد میں مقدار میں 6.75 فیصد کا اضافہ ہوا۔ حالانکہ بلیک ٹائیگر جھینگا کی درآمد میں مقدار اور ڈالر کے لحاظ سے بالترتیب 70.96 فیصد اور 65.24 فیصد کی کمی آئی۔

چین 939.17 ملین ڈالر قیمت کی 218343 میٹرک ٹن سمندری غذا کی درآمد کے ساتھ ڈالر کی کمائی میں 15.77 فیصد اور مقدار کے معاملے میں 19 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا بازار بنا رہا۔ حالانکہ مقدار اور ڈالر کے لحاظ سے اس ملک کو ہونے والی برآمد میں بالترتیب 33.73 فیصد اور 31.68 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ فروزن جھینگا چین کو برآمد کی جانے والی اہم شے تھی، جس کی مقدار میں 46.64 فیصد اور ڈالر کی کمائی میں 61.87 فیصد کی حصہ داری تھی۔

تیسری سب سے بڑی منزل یوروپی یونین ڈالر کی قیمت میں 13.80 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ اہم شے کے طور پر فروزن جھینگا کی درآمد کرتا ہے۔ حالانکہ یوروپی یونین کے ممالک کو فروزن جھینگا کی برآمد میں مقدار اور ڈالر کی قیمت میں بالترتیب 5.27 فیصد اور 6.48 فیصد کی کمی آئی۔

جنوب مشرقی ایشیا میں ڈالر کی قیمت میں برآمدات کی حصہ داری 11.17 فیصد تھی۔ حالانکہ مقدار کے لحاظ سے اس میں 2.56 فیصد اور ڈالر کی کمائی کے لحاظ سے 5.73 فیصد کی گراوٹ آئی۔ ڈالر کے معاملے میں 6.92 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ پانچویں سب سے بڑے امپورٹر جاپان کو شپمنٹ میں مقدار کے لحاظ سے 10.52 فیصد کا اضافہ ہوا، لیکن ڈالر کی قیمت میں 2.42 فیصد کی گراوٹ آئی۔

ڈالر کی قیمت میں 4.22 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ چھٹا سب سے بڑا برآمداتی مقام مشرق وسطی میں مقدار اور ڈالر کے معاملے میں بالترتیب 15.30 فیصد اور 15.51 فیصد کی گراوٹ آئی۔ فروزن جھینگا برآمد کی اہم شے تھی، جس کا ڈالر کے معاملے میں 72.23 فیصد حصہ تھا۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U: 5108



(Release ID: 1724214) Visitor Counter : 215