صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
وجرکوچ کے ذریعے استعمال کے بعد پی پی ای اور ماسک کو انفیکشن سے پاک بنانے اوران کے دوبارہ استعمال کی سہولت ممکن
’’پی پی ای، این 95 کچھ ہی منٹوں میں انفیکشن سے پاک ہوجائیں گے، وائرل لوڈ میں 99.999 فیصد کی کمی ہوگی‘‘
’’ماحولیات کے موافق اقدام، بایومیڈیکل کچرے کی پیداوار میں کمی لائے گا‘‘
Posted On:
31 MAY 2021 1:46PM by PIB Delhi
نئی دہلی:31مئی،2021۔وجر کوچ نام کاایک ایک پروڈکٹ ہمارے کورونا جانبازوں کے ذریعے استعمال میں لائے جانے والے آلات سے وائرل ذرّات کے بحران کو دور کرسکتا ہے۔ جی ہاں، ممبئی میں واقع اسٹارٹ اپ اندراواٹر کے ذریعے تیار کردہ یہ ڈس انفیکشن نظام، ذاتی حفاظتی آلات ’’پرسنل پروٹیکشن ایکویپمنٹ، این 95 ماسک، کوٹس، دستانے اور گاؤن سے بیماری پیداکرنے والے سارس-کوو-2 وائرس کے سبھی ممکنہ نشان کو مٹادیتی ہے، اس طرح یہ نظام حفظان صحت کارکنوں کے ذریعے استعمال میں لائے جانے والے پی پی ای اور دیگر اشیاء کے دوبارہ استعمال کو ممکن بناتا ہے، اس طرح یہ نظام نہ صرف صحت کارکنوں بلکہ بایومیڈیکل کچرے کی پیداوار میں کمی لاکر ہمارے ماحولیات کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں مدد کرتاہے، یہ نظام ذاتی حفاظتی آلات کو مزید دستیاب کفایتی او رآسان بھی بنارہا ہے۔
’’آپ کا سامان کچھ ہی منٹوں میں انفیکشن سے پاک ہوجائیگا‘‘
جو بات اسے بیحد مفید بناتی ہے وہ یہ کہ اس کے ذریعے ڈس انفیکشن کا کام چند ہی منٹوں میں ہوجاتا ہے۔ اس نظام کو ممبئی کے بھیونڈی میں واقع اندراواٹر کے کارخانے میں تیا رکیا جارہا ہے جہاں سے اسپتالوں میں اسے پہنچایا جاتا ہے۔
بھیونڈی میں واقع کارخانہ
وائرل لوڈ میں ایک لاکھ گنا کمی
اندرا واٹرکے شریک بانیوں میں سے ایک ابھیجیت وی وی آر فخر سے بتاتے ہیں کہ ’’ہمارا نظام مائیکروآرگینزم کی تعداد میں ایک لاکھ گنا کمی لانے میں اہل ہے۔ سائنسی الفاظ میں تجربوں سے پتہ چلا ہے کہ ہم نے وائرس اور بیکٹیریا میں پانچ لاگ (99.999 فیصد) ریڈکشن حاصل کی ہے۔ لاگ ریڈکشن ایک ایسا لفظ ہے جس کا استعمال زندہ مائیکروبس جو کہ ڈس انفیکشن جیسے عمل کے بعد ختم ہوجاتے ہیں ، کی تعداد کو اجاگر کرنے کیلئےکیاجاتا ہے۔
اس نظام کا تجربہ اور توثیق آئی آئی ٹی بامبے کے بایوسائنسز اور بایوانجینئرنگ محکمےکےذریعے کی گئی۔’’وجر کوچ توثیق اور آزمائش کے ایک بہت طویل عمل سے گزرا، اس کاایسچیریچا وائرس ایم ایس2 (واحد اسٹینڈ والا آر این اے وائرس اور انفلو انزا وائرس اور کوروناوائرس جیسے ہیومن ریسپیریٹری کو نقصان پہنچانے والے وائرس کاایک سروگیٹ ) اور ایکولی اسٹرین سی 3000 کے ساتھ تجربہ کیاگیا۔ ایک پی پی ای پر وائرس اور بیکٹیریا کے نمونوں کا پورا بوجھ رکھا گیا۔ اس کے بعد اس پی پی ای کو وجر کوچ کے اندر رکھا گیا۔ڈس انفیکشن عمل کے وقت کے بعد پی پی ای کو باہر نکالا گیا اور وائرس کے اضافے کی شرح اورلاگ ریڈکشن کا انداز ہ کرنے کیلئے نمونے کی پھر سے جانچ کی گئی‘‘۔ ابھیجیت نے بتایا کہ اس نظام میں پی پی ای پرموجود وائرس بیکٹیریا اور دیگر مائیکروبیل اسٹرین کو ناکارہ بنانے کیلئے ایڈوانسڈ آکسیڈیشن، کورونا ڈسچارج اور یو وی –سی لائٹ اسپیکٹرم سے مبراکئی مرحلوں والے ڈس انفیکشن عمل کا استعمال کیا جاتا ہے ، جس سے 99.999 فیصد سے زیادہ افادیت حاصل ہوتی ہے۔
وجرکوچ کا تصور
ابھیجیت نے پی آئی بی کو بتایا کہ کیسے اس پروڈکٹس کا تصور پھینکنے کے بجائے دوبارہ استعمال کے ایک آسان لیکن مضبوط سوچ سے نکلا۔ ’’وجرکوچ کا تصورمارچ 2020 میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران کیا گیا تھا۔ ہم نے یہ سوچنا شروع کردیا تھا کہ وباسے لڑنے میں ملک کی مدد کرنے کیلئے ہم حقیقت میں کیا کرسکتے ہیں۔ہم نے محسوس کیا کہ پی پی ای کٹ اور این 95 ماسک کی بھاری مانگ ہے اورملک ہمارے صحت کارکنان کو ضروری میڈیکل آلات فراہم کرنے کیلئے جدوجہد کررہا ہے ، تبھی ہمارے ذہن میں ایک خیال آیا۔ ایک آسان ڈس انفیکشن عمل جوہمارے کورونا جانبازوں کو اپنے ماسک اور پی پی ای کا دوبارہ استعمال کرنے میں اہل بنائے۔
اے ایس سی آئی (ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آج انڈیا) کے تعاون سے تلنگانہ کے وارنگل میں واقع جی ڈبلیو ایم سی آفس گریٹر وارنگل میونسپل کارپوریشن ، تلنگانہ سرکار کی کمشنر محترمہ پامیلا ستپتھی کے ذریعے وجر کوچ کا افتتاح
تصور سے نفاذ تک
ابھیجیت بتاتے ہیں کہ اس تصور کو لاگو کرنے کیلئے اندرا واٹر نے اپنی پانی کی صفائی تکنیک کو سدھارا اور پوری طرح سے ایک دیسی ڈس انفیکشن نظام کو اپنایا ، انہوں نے کہا کہ اس ڈس انفیکشن نظام کو بنانے میں استعمال کی جانے والی ہر ایک چیز بھارت میں بنی ہے ، باہر سے کچھ بھی نہیں منگایا گیاہے۔
اندرا واٹر کا قیام پانی کے سیکٹر میں اختراعات کے ساتھ اترنےکیلئے سائنس و ٹیکنالوجی محکمے کے ندھی –پریاس گرانٹ (سوسائٹی فارانّوویسن اینڈ انٹرپرینیورشپ، آئی آئی ٹی بمبے کے ذریعے) سے کی گئی تھی۔ اندرا واٹر ان 51 اسٹارٹ اپس میں سے ہے جنہیں سینٹر فار آگمینٹنگ وار وِد کووڈ-19 ہیلتھ کرائسس (سی اے ڈبلیو اے سی ایچ) کے تحت مالی امداد اور تعاون کیا گیا تھا جبکہ قومی سائنس وٹیکنالوجی صنعتی ترقیاتی بورڈ (این ایس ٹی ای ڈی بی) ، محکمہ برائے سائنس وٹیکنالوجی حکومت ہند کی ایک پہل ہے۔
صحت کارکنان اسے بہت مفید پاتے ہیں، نیا ورژن جلد ہی
آئی آئی ٹی بامبے اسپتال کی چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نشا شاہ کہتی ہیں کہ وجر کوچ کا پی پی ای کایو وی ڈس انفیکشن نظام استعمال کرنے والے افراد کے موافق اور آسان ہے۔ یہ نظام ہمارے 25 بیڈس والے کووڈ کیئر سینٹرکیلئے مناسب ہے،یہ ہمیں کم پی پی ای کا استعمال کرنے میں مدد کریگا۔ ممبئی کاکاما اسپتال، چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال، سینٹ جارج اسپتال جیسے ممبئی کے دیگر کچھ اسپتال ہیں جہاں وجر کوچ ڈس انفیکشن نظام قائم کیا گیا ہے۔ابھیجیت بتاتے ہیں کہ وارنگل کے اسپتال میں بھی یہ نظام قائم ہے، ممبئی کے مختلف اسپتالوں میں تقریباً 10 وجر کوچ پہلے ہی لگائے جاچکے ہیں۔ بہت سارے صحت کارکنوں سے بات کرنے کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ ان کے ذریعے اس نظام کا استعمال نہ صرف این 95 ماسک اور پی پی ای کٹس کوانفیکشن سے پاک بنانے بلکہ آئی سی یو میں لیب کوٹس ، ماسک، فیس شیلڈ، اسٹیشنری سامان کو اور بنیادی میڈیکل آلات گیئر اور دیگر میڈیکل کپڑا سامان کو بھی انفیکشن سے پاک بنانے کیلئے کیاجارہا ہے۔
ابھیجیت نے بتایا کہ وہ اب اس نظام کا ایک دوسرا ورژن لے کر آرہے ہیں – کمپیکٹ اور استعمال کنندگان کے زیادہ موافق ۔ کیونکہ پی پی ای کٹس سائز میں بڑے ہوتے ہیں اس لئے ہمیں اپنے نظام میں اس کے لئے وافر جگہ دستیاب کرانی تھی، حالانکہ ہم اس نظام کو کمپیکٹ بنانے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
اندرا واٹر ایک 20 رکنی اسٹارٹ اپ ہے جس کا اہم کام اپارٹمنٹ، صنعت، کارخانوں وغیرہ سے نکلنے والے گندے پانی کی صفائی کرنا اور اسے جراثیم سے پاک بنانا ہے۔ اس فرم سے contact@indrawater.com. پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
-----------------------
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO:5016
(Release ID: 1723294)
Visitor Counter : 279