ریلوے کی وزارت

آکسیجن ایکسپریس نے ملک میں آکسیجن فراہمی کے 15000 میٹرک ٹن کے نشان کو عبور کر لیا  


80میٹرک ٹن  آکسیجن ریلیف لے کر پہلی آکسیجن ایکسپریس آج آسام پہنچی

کرناٹک کو ایل ایم او کی فراہمی 1000 میٹرک ٹن سے تجاوز کر گئی

 اب تک 936 ٹینکروں کے ساتھ 234آکسیجن ایکسپریس نے اپنا سفر مکمل کیا اور 14 ریاستوں کو راحت ملی

9 بھری ہوئی آکسیجن  ایکسپریس 31 ٹینکروں میں 569 میٹرک ٹن سے زیادہ ایل ایم او  لے کر اپنی منزل کی طرف گامزن ہے

آکسیجن ایکسپریس کے ذریعہ آکسیجن  ریلیف 14 ریاستوں اتراکھنڈ ، کرناٹک ، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، آندھرا پردیش ، راجستھان ، تمل ناڈو ، ہریانہ ، تلنگانہ ، پنجاب ، کیرالہ ، دہلی ، اتر پردیش اور آسام پہنچا ہے

مہاراشٹرا میں 614 میٹرک ٹن ، یوپی میں تقریبا 3609 میٹرک ٹن  ، مدھیہ پردیش میں 566 میٹرک ٹن  ، دہلی میں 4300 میٹرک ٹن، ہریانہ میں 1759 میٹرک ٹن ،  راجستھان میں 98 میٹرک ٹن  ، کرناٹک میں 1063 میٹرک ٹن  ، اتراکھنڈ میں 320 میٹرک ٹن  ، تمل ناڈو میں 857 میٹرک ٹن ، آندھرا پردیش میں 642 میٹرک ٹن ، پنجاب میں 153 میٹرک ٹن  ، کیرالہ میں 246 میٹرک ٹن  ، تلنگانہ میں 976 میٹرک ٹن  اور آسام

Posted On: 23 MAY 2021 1:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 23 مئی         تمام رکاوٹوں پر قابو پانے اور نئے حل تلاش کرنے کے بعد ، انڈین ریلوے ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی فراہمی کے ذریعہ راحت پہنچانے کے اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اب تک ، انڈین ریلوے نے ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں 936 سے زیادہ ٹینکروں میں 15284 میٹرک ٹن  سے زیادہ ایل ایم او کی فراہمی کی ہے۔

واضح رہے کہ 234 آکسیجن ایکسپریس اب تک اپنا سفر مکمل کرچکی ہیں اور مختلف ریاستوں کو ریلیف پہنچائی  ہیں۔

اس ریلیز کے وقت تک ، 31 ٹینکروں میں 569 میٹرک ٹن  سے زیادہ ایل ایم اولے کر 9 بھری ہوئی آکسیجن ایکسپریس اپنی منزل کی طرف گامزن ہے۔

آسام جانے والی پہلی آکسیجن ایکسپریس 4 ٹینکروں میں 80 ٹن ایل ایم او لے کر آج صبح تقریبا 11.30 بجے آسام پہنچی۔

آکسیجن ایکسپریس کے ذریعہ کرناٹک کو مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی فراہمی 1000 میٹرک ٹن  سے تجاوز کر گئی۔

آکسیجن ایکسپریس ہر دن ملک میں 800 میٹرک ٹن سے زیادہ ایل ایم او  فراہم کررہی ہے۔

ہندوستانی ریلوے کی کوشش ہے کہ درخواست گزار ریاستوں کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ایل ایم او پہنچائے۔

آکسیجن ایکسپریس کے ذریعہ آکسیجن  ریلیف 14 ریاستوں یعنی اتراکھنڈ، کرناٹک، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، راجستھان ، تمل ناڈو ، ہریانہ ، تلنگانہ ، پنجاب ، کیرالہ ، دہلی ، اتر پردیش اور آسام پہنچا ہے۔

اس  ریلیز کے جاری ہونے کے وقت تک مہاراشٹرا میں 614 میٹرک ٹن ، یوپی میں تقریبا 3609 میٹرک ٹن  ، مدھیہ پردیش میں 566 میٹرک ٹن  ، دہلی میں 4300 میٹرک ٹن، ہریانہ میں 1759 میٹرک ٹن ،  راجستھان میں 98 میٹرک ٹن  ، کرناٹک میں 1063 میٹرک ٹن  ، اتراکھنڈ میں 320 میٹرک ٹن  ، تمل ناڈو میں 857 میٹرک ٹن ، آندھرا پردیش میں 642 میٹرک ٹن ، پنجاب میں 153 میٹرک ٹن  ، کیرالہ میں 246 میٹرک ٹن  ، تلنگانہ میں 976 میٹرک ٹن  اور آسام میں 80 میٹرک ٹن آکسیجن اتارا جا چکا ہے۔

ریلوے نے آکسیجن سپلائی والے مقامات کے مختلف راستوں کی نقشہ سازی کی ہے اور ریاستوں کی ابھرتی ضرورتوں کے ساتھ خود کو تیار رکھے ہوئے ہے۔ ایل ایم او کی فراہمی کیلئے ریاستیں  انڈین ریلوے کو ٹینکر مہیا کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ آکسیجن ایکسپریس نے اپنی فراہمی 29 دن پہلے 24 اپریل کو مہاراشٹر میں 126 میٹرک  ٹن کے ساتھ شروع کی تھی۔

انڈین ریلوے  مختلف ریاستوں کو مائع میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کے لیے ادھر سے ادھر دوڑ رہا ہے ۔ آکسیجن ایکسپریس مغرب میں ہاپا ، بڑوڈا ، مندرا اور مشرق میں راور کیلا ، درگا پور ،  ٹاٹا  نگر ، انگول  سے آکسیجن لے کر منظم اور منصوبہ بند طریقے سے اتراکھنڈ، کرناٹک ، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، آندھرا پردیش ، راجستھان ، تمل ناڈو ، ہریانہ ، تلنگانہ ، پنجاب ، کیرالہ ، دہلی ، اترپردیش اور آسام  میں آکسیجن فراہم کر  رہا  ہے۔

یہ یقینی بنانے کے لئے کہ آکسیجن کی امداد کو تیز ی  سے  وقت پرپہنچا جائے ، ریلوے نے آکسیجن ایکسپریس مال بردار ٹرین چلانے میں نئے اور بے مثال معیار قائم کررہا ہے۔ طویل فاصلے  کے زیادہ تر معاملوں میں ان اہم مال بردار ٹرینوں کی اوسط رفتار 55  کیلو میٹر سے زیادہ  رہی ہے۔ اعلی ترجیح کے  گرین کوریڈور پر  ایمرجنسی صورتحال کو ذہن میں رکھتے ہوئے مختلف زون کی آپریشنل  ٹیمیں انتہائی مشکل حالات میں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ ڈرائیور کی ٹیم بدلنے جیسی تکنیکی ضروریات کے لیے ٹرین کے رکنے کا وقت کم کر کے ایک منٹ کر دیا گیا ہے۔

آکسیجن ایکسپریس  کی بلا رکاوٹ آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے ٹریک کو مسلسل کھلا رکھا جا رہا ہے اور چوکسی برقرار رکھی جا رہی ہے۔  یہ سب کچھ اس انداز میں کیا گیا ہے کہ دوسری مال بردار ٹرین کی رفتار  میں بھی کمی نہ آئے ۔

آکسیجن کی ڈھلائی ایک مشکل عمل ہے اور اس سے وابستہ اعداد و شمار مسلسل اپ ڈیٹ کیے جا رہے ہیں۔مزید کچھ اور آکسیجن ایکسپریس دیر رات کو اپنے اپنے منزل کی طرف روانہ ہوں گی۔   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-4744



(Release ID: 1721112) Visitor Counter : 186